Connect with us

news

اے آئی سسٹم سے بڑے پیمانے پر کاربن کا اخراج: ماحول کی سنگینی میں اضافہ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

Published

on

ایک نئی تحقیق کے مطابق مصنوئی ذہانت کے سسٹم بڑے پیمانے پر کاربن خارج کر رہے ہیں اور یہ صورت حال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
حالیہ دنوں میں ایک نئے تحقیقی مقالے کے ذریعے خبردار کیا گیا ہے کہ پیچیدہ ماڈلز کو چلانے اور ان کی تربیت کے لیے توانائی کی اضافی مانگ ماحولیات پر انتہائی سنجیدہ نوعیت کے سنگین اثرات مرتب کر رہی ہے۔
سسٹم بہتر بنانے کے ساتھ ان کو مزید کمپیوٹنگ پاور اور چلنے کے لیے کافی زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مثلا اوپن اے آئی کا موجودہ جی پی ٹی 4 اپنے گزشتہ ماڈل سے 12 گُنا زیادہ توانائی کا استعمال کرتا ہے۔
سسٹمز کی تربیت کرنا درحقیقت ایک چھوٹا سا عمل ہے دراصل اے آئی ٹولز کو چلانے کے لیے تربیت کے عمل سے 960 گُنا زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ کاربن اخراج کے اثرات وسیع ہو سکتے ہیں۔ اے آئی سے متعلقہ کاربن کا اخراج ممکنہ طور پر اس انڈسٹری کو سالانہ 10 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا سکتا ہے ماہرین نے حکومتوں سے درخواست کی ہے کہ ان فالتو اخراج کی پیمائش کے پیمانوں کا تعین کیے جانے کے ساتھ ان کو حد میں رکھنے کے لیے نئے قوائد و ضوابط بنائے جائیں

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1 فیصد کمی کر دی، نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان

Published

on

اسٹیٹ بینک آف پاکستان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں ایک فیصد یا 100 بیسز پوائنٹس کی کمی کر دی ہے۔ اس کمی کے بعد شرح سود 12 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگئی ہے، جو 6 مئی 2025ء سے نافذ العمل ہوگی۔ اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مہنگائی کی شرح میں مسلسل کمی اس فیصلے کا بنیادی سبب بنی ہے، جب کہ اپریل میں مہنگائی سالانہ بنیاد پر صرف 0.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

زری پالیسی کمیٹی کے مطابق، مالی سال 2025ء کی دوسری سہ ماہی میں ملکی معیشت کی شرح نمو 1.7 فیصد رہی، جب کہ پورے مالی سال کے لیے جی ڈی پی کی مجموعی شرح نمو 2.5 سے 3.5 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ مارچ 2025ء میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.2 ارب ڈالر رہا، جب کہ بجلی کے نرخوں میں کمی اور غذائی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل کمی سے مہنگائی کے دباؤ میں واضح کمی آئی۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اپریل کے دوران قوزی (core) مہنگائی میں بھی کمی دیکھی گئی جو طلب میں کمی اور سازگار اساسی اثرات کی عکاسی کرتی ہے۔ صارفین کی مہنگائی سے متعلق توقعات میں بہتری آئی ہے، توانائی اور گندم کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں۔ تاہم، پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگلے مہینوں میں مہنگائی میں قدرے اضافہ ہو سکتا ہے لیکن یہ 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی۔

ترسیلات زر ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہیں، جب کہ اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر جون 2025ء تک 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔ ایف بی آر کے ٹیکس محاصل میں 26.3 فیصد کا سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، تاہم یہ اب بھی مقررہ ہدف سے کم ہے۔ نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں 12.6 فیصد کا سالانہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

کمیٹی نے عالمی تجارتی ٹیرف میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور بین الاقوامی سیاسی حالات کو معیشت کے لیے ممکنہ چیلنجز قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک نے اس سے قبل 27 جنوری 2025ء کو بھی شرح سود میں ایک فیصد کی کمی کی تھی، جس کے بعد شرح سود 12 فیصد پر آ گئی تھی۔

جاری رکھیں

news

شاہ محمود قریشی: پاک بھارت جنگ باہمی خودکشی ہوگی، بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے

Published

on

شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک بھارت کشیدگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں، اس لیے جنگ کسی بھی صورت میں باہمی خودکشی کے مترادف ہوگی۔ انہوں نے بھارت کے حالیہ اقدامات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے شملہ معاہدے کی روح اور متن دونوں کی خلاف ورزی کی ہے، اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے، جو خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی غیر جانبدار اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کو بھارت نے مسترد کر دیا، جو دراصل ایک فالس فلیگ آپریشن کا غیر اعلانیہ اعتراف ہے۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی مودی حکومت کی جنگی مہم جوئی اور خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی پالیسیوں کی شدید مذمت کی تھی۔ جیل میں وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

عمران خان نے کہا کہ جیسے 2019ء میں پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان نے بھارت کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی تھی، اسی طرح اب بھی پاکستان نے سنجیدہ تحقیقات کی بات کی، لیکن بھارت ایک بار پھر ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اور الزام تراشی پر اتر آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی یہ پرانی روش ہے کہ داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کو نشانہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ارب پچاس کروڑ آبادی کا ملک ہے اور اسے اپنی جوہری ذمہ داریوں کا ادراک ہونا چاہیے، اس خطے کو عالمی سطح پر پہلے ہی نیوکلیئر فلیش پوائنٹ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، ایسے میں اشتعال انگیزی کسی کے مفاد میں نہیں۔ عمران خان نے زور دیا کہ امن پاکستان کی اولین ترجیح ہے، مگر اسے ہرگز بزدلی نہ سمجھا جائے، پاکستان کے پاس بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی پوری صلاحیت موجود ہے، جیسا کہ 2019ء میں ان کی حکومت نے پوری قوم کے اتحاد سے ثابت کیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~