Connect with us

news

شاہ محمود قریشی: پاک بھارت جنگ باہمی خودکشی ہوگی، بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے

Published

on

شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک بھارت کشیدگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں، اس لیے جنگ کسی بھی صورت میں باہمی خودکشی کے مترادف ہوگی۔ انہوں نے بھارت کے حالیہ اقدامات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے شملہ معاہدے کی روح اور متن دونوں کی خلاف ورزی کی ہے، اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے، جو خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی غیر جانبدار اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کو بھارت نے مسترد کر دیا، جو دراصل ایک فالس فلیگ آپریشن کا غیر اعلانیہ اعتراف ہے۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی مودی حکومت کی جنگی مہم جوئی اور خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی پالیسیوں کی شدید مذمت کی تھی۔ جیل میں وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

عمران خان نے کہا کہ جیسے 2019ء میں پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان نے بھارت کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی تھی، اسی طرح اب بھی پاکستان نے سنجیدہ تحقیقات کی بات کی، لیکن بھارت ایک بار پھر ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اور الزام تراشی پر اتر آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی یہ پرانی روش ہے کہ داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کو نشانہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ارب پچاس کروڑ آبادی کا ملک ہے اور اسے اپنی جوہری ذمہ داریوں کا ادراک ہونا چاہیے، اس خطے کو عالمی سطح پر پہلے ہی نیوکلیئر فلیش پوائنٹ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، ایسے میں اشتعال انگیزی کسی کے مفاد میں نہیں۔ عمران خان نے زور دیا کہ امن پاکستان کی اولین ترجیح ہے، مگر اسے ہرگز بزدلی نہ سمجھا جائے، پاکستان کے پاس بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی پوری صلاحیت موجود ہے، جیسا کہ 2019ء میں ان کی حکومت نے پوری قوم کے اتحاد سے ثابت کیا۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~