وفاقی حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے متعلق ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو فوری طور پر اقدامات کی ہدایت جاری کی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایک متحرک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے جو ملکی معیشت کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹائز کرے۔
وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی ترسیل میں استعمال ہونے والے ڈیجیٹل والٹ سسٹم کو کامیاب قرار دیتے ہوئے ہدایت دی کہ اس نظام کو دیگر شعبوں میں بھی وسعت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ضروری ہے اور ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے شفافیت، رفتار اور کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ اجتماعی کاوشوں سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے، عالمی سطح پر ملک کی ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، اور اب قوم ترقی و خوشحالی کے سفر پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم پاکستان نے جس حوصلے اور جذبے کے ساتھ چیلنجز کا سامنا کیا، اسی اعتماد کے ساتھ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
وزیراعظم نے جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں توسیع، تزئین اور ترقیاتی منصوبے بھرپور انداز میں جاری ہیں۔ اسلام آباد اب نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں خوبصورتی اور ترقی کا نمونہ بنے گا۔ انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور ان کی ٹیم کو شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر مبارکباد دی اور یقین ظاہر کیا کہ مری روڈ انڈر پاس کا منصوبہ 60 دن کے بجائے 35 دن میں مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ شہباز سپیڈ یا محسن نقوی سپیڈ نہیں بلکہ پاکستان سپیڈ ہے، جو قومی ترقی کی علامت بن چکی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کے ہر کونے میں پھول اور پودے شہر کے حسن کو دوبالا کر رہے ہیں، اور نئے سکوائر کی تعمیر سے شہر میں مزید خوبصورتی آئے گی۔
بلوچستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ این-25 شاہراہ جسے “خونی شاہراہ” کہا جاتا ہے، دو ہزار سے زائد قیمتی جانیں نگل چکی ہے۔ اب اس شاہراہ کو موٹروے میں تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ بلوچستان کے عوام کو محفوظ اور معیاری سفری سہولیات میسر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود اس منصوبے کی نگرانی کریں گے، جس پر تقریباً 300 ارب روپے لاگت آئے گی اور اسے دو سال میں مکمل کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے یاد دلایا کہ 2010 میں این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ 100 فیصد بڑھایا گیا تھا، اور اس میں پنجاب نے سب سے زیادہ حصہ ڈالا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور وہاں فاصلے ہزاروں کلومیٹر پر محیط ہیں، اس لیے وہاں بڑے منصوبے ضروری ہیں۔ انہوں نے این-25 شاہراہ کو بلوچستان کے عوام کے لیے وفاق کا تحفہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی تب ہی ممکن ہے جب تمام وفاقی اکائیاں یکساں ترقی کریں۔ اس حوالے سے سیاسی و عسکری قیادت سب کو ساتھ لے کر چلنے کے وژن پر عمل پیرا ہے۔ وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ بلوچستان کی یہ شاہراہ ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھولے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے دیگر چوک پوائنٹس پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ فیصل مسجد چوک پر ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلیو ایریا میں بند پارکنگ پلازہ کو فعال کیا جا رہا ہے، اور اسلام آباد پولیس میں ٹریفک کیڈر کے قیام کے ساتھ ساتھ پارکنگ کے مسائل کے حل کے لیے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ چند مقامات پر پارکنگ فیس کا آغاز کیا جا رہا ہے، اور سڑکوں پر پارکنگ ختم کی جائے گی تاکہ شہر میں ٹریفک کے بہاؤ کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔