کھیل
شاداب خان کی کندھے کی سرجری لندن میں کامیاب، کرکٹ سے عارضی دوری
پاکستان کرکٹ ٹیم کے معروف آل راؤنڈر شاداب خان کے کندھے کی سرجری لندن میں کامیابی سے مکمل ہوگئی ہے۔ سرجری کے بعد شاداب خان نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ پہلے سے بہتر محسوس کر رہے ہیں اور مداحوں سے دعاؤں میں یاد رکھنے کی درخواست کی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق، شاداب خان کو مکمل فٹنس حاصل کرنے اور کرکٹ میدان میں واپسی کے لیے تقریباً دو سے تین ماہ کا وقت درکار ہوگا۔ ڈاکٹروں کی جانب سے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا ہے، جبکہ بحالی کا عمل فزیوتھراپی اور ری ہیب سیشنز کے ذریعے جاری رکھا جائے گا۔
شاداب خان قومی ٹیم کے اہم کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں، اور ان کی غیر موجودگی میں ٹیم کو باؤلنگ اور آل راؤنڈر پرفارمنس کے شعبے میں خلا محسوس ہو سکتا ہے۔ ٹیم مینجمنٹ بھی ان کی واپسی کے لیے پرامید ہے اور ان کی صحت سے متعلق تمام اپ ڈیٹس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال ستمبر میں متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ ٹی 20 ٹورنامنٹ بھارت کی میزبانی میں منعقد کیا جا رہا ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ شاداب خان اس ایونٹ سے قبل ٹیم کا حصہ بن سکیں گے۔ ان کی واپسی سے ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کا امکان ہے، خصوصاً دباؤ کے لمحات میں ان کے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
news
ارشد ندیم کا لندن میں کامیاب مسلز آپریشن، فزیو تھراپی کا آغاز متوقع
پاکستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ ارشد ندیم کا لندن میں پنڈلی کے مسلز کا پروسیجرل آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے، جہاں وہ معروف ماہر ڈاکٹر علی باجوہ کی نگرانی میں کیمبرج میں زیر علاج ہیں۔ ذرائع کے مطابق ارشد ندیم کے پنڈلی کے مسلز کو جزوی نقصان پہنچا تھا جس کی وجہ سے وہ سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے ایک اہم مقابلے سے دستبردار ہو گئے تھے۔ ان کا فالو اپ چیک اپ آج متوقع ہے، جس کے بعد ان کی باقاعدہ فزیو تھراپی کا آغاز کیا جائے گا۔ معالجین اور ان کے کوچ سلمان اقبال بٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ ارشد جلد دوبارہ ٹریننگ کا آغاز کر سکیں گے اور مکمل صحتیابی کے بعد ایک بار پھر عالمی ایتھلیٹکس میدان میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
news
لاہور قلندرز نے تیسری بار پی ایس ایل ٹائٹل جیت لیا، سکندر رضا کا شاندار فائنل
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے سنسنی خیز فائنل میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر تیسری بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ فائنل میں کوئٹہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 201 رنز کا مضبوط ہدف دیا۔ کوئٹہ کی جانب سے حسن نواز نے شاندار 76 رنز کی اننگز کھیلی، جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے 3 اور حارث رؤف و سلمان مرزا نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جواب میں لاہور قلندرز نے محتاط آغاز کے بعد زبردست واپسی کی۔ فخر زمان، محمد نعیم اور عثمان طارق کی وکٹیں گرنے کے باوجود سکندر رضا نے آخری اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو فتح دلوائی۔ محمد عامر کے آخری اوور میں 18 رنز دینے سے گلیڈی ایٹرز کی پوزیشن کمزور ہوئی اور فہیم اشرف کے اوور میں سکندر رضا نے فیصلہ کن چھکا اور چوکا مار کر لاہور کو جیت دلائی۔ لاہور قلندرز نے اس سے قبل 2022ء اور 2023ء میں پی ایس ایل کا ٹائٹل جیتا تھا، جبکہ کوئٹہ نے ایک بار 2019ء میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس جیت کے ساتھ لاہور قلندرز نے پی ایس ایل کی تاریخ میں اپنی برتری مزید مستحکم کر لی۔
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news3 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news3 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں