Connect with us

news

عرفان خان کے بیٹے بابل خان کا جذباتی ویڈیو پیغام وائرل، بالی ووڈ پر شدید تنقید

Published

on

بابل خان

بالی وڈ کے عظیم اداکار عرفان خان کے صاحبزادے اور نووارد اداکار بابل خان نے حال ہی میں ایک ویڈیو کے ذریعے سوشل میڈیا پر جذباتی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ ویڈیو، جو اُن کی انسٹاگرام اسٹوری پر شیئر کی گئی تھی، دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، جس میں بابل خان شدید ذہنی دباؤ میں نظر آئے اور بالی ووڈ انڈسٹری پر کھل کر تنقید کی۔

ویڈیو میں بابل خان نے بالی ووڈ کو “مصنوعی” اور “بکواس” دنیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں زیادہ تر لوگ صرف دکھاوا کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کئی معروف شخصیات کے نام لیتے ہوئے اُن پر سخت الفاظ میں نکتہ چینی کی، جن میں اننیا پانڈے، شنایا کپور، ارجن کپور، سدھانت چترویدی، راگھو جویال، آدرش گورو اور یہاں تک کہ معروف گلوکار اریجیت سنگھ بھی شامل تھے۔ بابل کا کہنا تھا:

“میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ سب لوگ، ہاں شنایا، اننیا، ارجن، سدھانت، راگھو، آدرش، اور حتیٰ کہ اریجیت بھی… یہ سب بہت بدتمیز ہیں۔ بالی ووڈ ایک بہت خراب جگہ ہے۔”

ویڈیو کی اشاعت کے بعد، نہ صرف اس کلپ کو حذف کر دیا گیا بلکہ بابل خان نے اپنا مکمل انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کر دیا، جس سے اُن کی ذہنی حالت اور جذباتی کیفیت پر مزید سوالات اٹھنے لگے۔ مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین نے بابل کی پریشانی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور بالی ووڈ کے اندرونی ماحول پر شدید تنقید کی۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ بابل خان نے حال ہی میں ایک فلم “لاگ آؤٹ” میں اداکاری کی تھی، جو سوشل میڈیا کی دنیا، شہرت کی دوڑ اور اس کے منفی نفسیاتی اثرات پر مبنی ہے۔ فلم میں بابل کا کردار ایک ایسے انفلوئنسر کا ہے جو فالوورز کی چاہ میں اپنی اصل پہچان کھو بیٹھتا ہے — گویا حقیقت اور فن ایک دوسرے کی عکاسی کر رہے ہوں۔

تاحال بابل خان یا ان کے خاندان یا نمائندہ ٹیم کی جانب سے اس ویڈیو یا انسٹاگرام اکاؤنٹ کی بندش پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ تاہم، سوشل میڈیا پر مداحوں کی جانب سے بابل کیلئے ہمدردی، دعاؤں اور حمایت کا سلسلہ جاری ہے۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~