Connect with us

news

رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے

Published

on

رانا ثناء اللہ

اسلام آباد:
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی روابط رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے، نہروں کے مسئلے پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھ کر معاملہ حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گرین انیشیٹو منصوبے پر عملدرآمد بھی ہم ہی کریں گے اور پیپلزپارٹی کو آن بورڈ لے کر دونوں صوبوں کے مفاد میں بہتر راستہ نکالیں گے۔

ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ خطاب کے جواب میں کہا کہ سندھ میں چند نام نہاد قوم پرست جماعتیں پیپلز پارٹی کو نشانہ بنا رہی ہیں، تاہم وفاقی حکومت نہ صرف پیپلز پارٹی کے مؤقف کو سنجیدگی سے لے رہی ہے بلکہ باہمی مشاورت سے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نہروں کے مسئلے پر کوئی جھگڑا نہیں، اس معاملے پر بیٹھ کر گفت و شنید سے حل نکالا جائے گا۔ ہمارا مقصد صرف پنجاب اور سندھ کی بنجر زمینوں کو زرخیز بنانا ہے، نہ کہ کسی صوبے کا پانی چھیننا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جو مسئلہ پیدا کیا ہے، وہ ان کا اپنا پیدا کردہ ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ 6 افراد بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کر سکتے ہیں، اور ملاقاتیں کرانے کی ذمہ داری جیل سپرنٹنڈنٹ اور عملے کی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ پی ٹی آئی کو چاہیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جیل حکام کو طلب کر کے پوچھا جائے کہ رکاوٹیں کیوں ڈالی جا رہی ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں چاہتی، لیکن اگر جیل حکام یا دیگر اداروں کو گالیاں دی جائیں گی یا تضحیک کا نشانہ بنایا جائے گا تو اس کے ردعمل کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ہی عائد ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو چاہیے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور مذاکرات کی راہ اپنائے، ورنہ بعد میں شکایات نہ کریں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

عمران خان: 27ویں ترمیم بادشاہت کے مترادف

Published

on

عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 27ویں آئینی ترمیم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ ترمیم منظور ہوتی ہے تو اس سے بہتر ہے کہ ملک میں بادشاہت کا اعلان کر دیا جائے اور عدلیہ کو براہ راست حکومتی محکمہ قرار دے دیا جائے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی بہنوں کے ذریعے جاری پیغام میں عمران خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ان کی جماعت کے 26 ارکان پر پابندیاں لگا دی گئی ہیں، ایسے میں بہتر ہے کہ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے باہر اپنی الگ اسمبلی لگائیں۔ عمران خان نے تجویز دی کہ 10 محرم کے بعد غلامی کے نظام کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جائے، کیونکہ ملک میں قوم کو غلام بنایا جا رہا ہے، اور غلامی سے بہتر ہے کہ وہ تمام عمر جیل میں گزار دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بات صرف اُن سے ہی ہو سکتی ہے جن کے پاس حقیقی طاقت ہے۔

دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ پارٹی میں موجود 50 ہزار عہدیداران خود کو سنبھالنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں اور سیاست دانوں کا کام ہے سیاست کرنا اور قیادت فراہم کرنا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسان جو مرضی منصوبہ بندی کرے، اصل منصوبہ اللہ تعالیٰ کا ہوتا ہے اور وہ عمران خان کے ساتھ ہے۔ علیمہ خان نے مزید کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر تنہا کر دیا گیا ہے اور ان سے ملاقات کا حق بھی سلب کیا جا رہا ہے، جب تک ان کی اپنے بھائی سے ملاقات ممکن نہیں ہوتی، وہ احتجاجاً یہی قیام کریں گی۔ ان کا الزام تھا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر نے عمران خان کے کیس کو التوا میں رکھ کر مخصوص خدمات انجام دیں، اور اس کے بدلے انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بنائے جانے کا تحفہ دیا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

news

پاکستان میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی تاخیر کا شکار، وجوہات سامنے آگئیں

Published

on

فائیو جی

اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستان میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی قانونی پیچیدگیوں کے باعث تاخیر کا شکار ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کے انضمام کا معاملہ مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے پاس زیر غور ہے اور اس کمیشن کی منظوری کے بغیر نیلامی کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ مسابقتی کمیشن ایک خودمختار ادارہ ہے، اس لیے حکومت اس کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر وزیر خزانہ اور اسپیکٹرم آکشن کمیٹی کے سربراہ باقاعدگی سے پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ نیلامی کے عمل کو جلد مکمل کیا جا سکے۔ شزا فاطمہ نے مزید بتایا کہ وزارت آئی ٹی کی جانب سے اسپیکٹرم آکشن کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کی باضابطہ درخواست بھی دی جا چکی ہے، اور چونکہ اب بجٹ اجلاس بھی ختم ہو چکا ہے، اس لیے امید ہے کہ یہ اجلاس جلد منعقد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تھرڈ پارٹی کنسلٹنسی فرم پہلے ہی فائیو جی نیلامی سے متعلق اپنی رپورٹ مکمل کر چکی ہے، جو آئندہ کمیٹی اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ اسی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی متوقع ہے کہ نیلامی کب اور کس طریقہ کار سے کی جائے گی۔ شزا فاطمہ نے اُمید ظاہر کی کہ تمام رکاوٹیں جلد دور ہو جائیں گی اور پاکستان میں فائیو جی متعارف کرانے کا خواب جلد شرمندۂ تعبیر ہوگا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~