ٹیکنالوجی
ایپل نے آئی فون 17 سیریز کی لانچنگ تاریخ اور قیمتوں کا اعلان کر دیا
امریکہ کی مشہور ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے آئی فون 17 سیریز کی لانچنگ کی تاریخ اور ممکنہ قیمتوں کا انکشاف ہوگیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایپل کی نئی آئی فون 17 سیریز کو رواں سال ستمبر میں 11 سے 13 تاریخ کے دوران متعارف کرایا جائے گا۔ نئی سیریز میں ایپل کی جدید ترین A19 پرو چپ شامل کی گئی ہے، جو 3 نینو میٹر ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، اور کمپنی کے فلیگ شپ ڈیوائسز کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔
جہاں تک ڈیزائن کی بات ہے، فون کا سائز بدستور 6.9 انچ رکھا گیا ہے، تاہم پچھلے ماڈلز میں موجود اسکوائر کیمرا سیٹ اپ کو ختم کر دیا گیا ہے، جو ایپل کے صارفین کے لیے ایک نیا تجربہ ہو سکتا ہے۔ قیمتوں کے حوالے سے رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آئی فون 17 کی قیمت 799 ڈالر (تقریباً 2 لاکھ 26 ہزار 783 پاکستانی روپے)، آئی فون 17 ایئر 899 ڈالر (تقریباً 2 لاکھ 55 ہزار 161 روپے)، آئی فون 17 پرو کی قیمت 1636 ڈالر (تقریباً 4 لاکھ 64 ہزار 343 روپے) جبکہ آئی فون 17 پرو میکس کی قیمت 1928 ڈالر (تقریباً 5 لاکھ 47 ہزار 233 روپے) مقرر کی گئی ہے۔
یہ تمام قیمتیں امریکی مارکیٹ کے لیے ہیں، اور پاکستانی صارفین کو کسٹم ڈیوٹی، پی ٹی اے رجسٹریشن اور دیگر ٹیکسز کی وجہ سے اس سے زیادہ ادائیگی کرنا پڑ سکتی ہے۔ ایپل کے چاہنے والے اب لانچنگ کی حتمی تاریخ اور دستیابی کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
news
اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار
سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
news
نظام شمسی میں زمین سے 35 گنا بڑا سیارہ Kepler‑139f دریافت
ماہرین فلکیات نے ایک دوسرے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہماری زمین سے تقریباً 35 گنا بڑا ہے۔ اس سیارے کو Kepler‑139f کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا قطر ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے حجم کا تقریباً 59.5 فیصد ہے، جب کہ اس کا ماس زمین کے مقابلے میں 36 گنا زیادہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا ستارے سے فاصلہ 1.006 AU یعنی زمین سے سورج کے فاصلے کے برابر ہے۔ یہ دریافت جدید مشاہداتی طریقوں جیسے ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTV) اور ریڈیئل ویلیو ڈیٹا کی مدد سے عمل میں آئی۔ یہ سیارہ اُس مقام پر موجود ہے جہاں پہلے ہی تین ٹرانزٹنگ سیارے دریافت ہوچکے تھے، لیکن ایک بیرونی دیو ہیکل گیس سیارے کی کشش کے باعث یہ خود ٹرانزٹ کے دوران مشاہدے میں نہیں آ سکا۔ ماہرین نے اس دریافت کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکت اور ٹرانزٹ کی اہلیت پر اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے ان کے مشاہدے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ Kepler‑139f ایک نیپچون جیسے گیس سیارہ ہونے کے باعث رہائش کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا، مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کی ساخت اور ارتقائی عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news3 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news3 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں