Connect with us

news

پاکستان کا الفتح میزائل کا کامیاب تجربہ، دفاعی صلاحیتوں میں اہم پیش رفت

Published

on

الفتح میزائل

پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے الفتح میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کرلیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ تجربہ جاری مشق “ایکس انڈس” کا حصہ تھا، جس میں 120 کلومیٹر تک مار کرنے والے جدید میزائل سسٹم کی کارکردگی اور تکنیکی صلاحیتوں کو جانچا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس تجربے کا مقصد نہ صرف پاک فوج کی آپریشنل تیاری کو یقینی بنانا تھا بلکہ میزائل کے جدید نیویگیشن سسٹم اور بہتر درستگی جیسے اہم تکنیکی پہلوؤں کی توثیق بھی کرنا تھا۔ تجربے کا مشاہدہ پاک فوج کے سینئر افسران، اسٹریٹجک اداروں کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے کیا۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف نے کامیاب تجربے پر تمام شریک افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی اور پاکستان کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں اور تکنیکی مہارت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

اس سے قبل بھی پاکستان ابدالی ویپن سسٹم سمیت کئی جدید میزائلوں کے کامیاب تجربات کر چکا ہے جن کا مقصد مسلح افواج کی حربی تیاریوں کو جانچنا اور دفاعی صلاحیتوں میں بہتری لانا ہے۔ ابدالی میزائل کے تجربے کا مشاہدہ بھی سٹریٹجک اداروں کے ماہرین اور اعلیٰ فوجی حکام نے کیا تھا۔

صدر مملکت، وزیر اعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تمام مسلح افواج کے سربراہان نے کامیاب تجربے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں ملکی سلامتی کی ضامن ہیں۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~