news
امریکی صدر ٹرمپ کا پاکستان سمیت 46 ممالک پر بھاری ٹیرف کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر بھاری تجارتی ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔ وائٹ ہاؤس میں یومِ آزادی کی تقریب کے موقع پر انہوں نے یورپی یونین اور 46 دیگر ممالک پر تجارتی محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر 29 فیصد جوابی محصولات عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ ہم پر 58 فیصد ٹیکس عائد کرتے ہیں۔‘‘ امریکہ بھارت پر 26 فیصد، چین پر 34 فیصد، اور یورپی یونین پر 20 فیصد محصولات لگائے گا۔ سعودی عرب، قطر اور افغانستان پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا، جب کہ بنگلہ دیش پر 37 فیصد، جاپان پر 24 فیصد، اسرائیل پر 17 فیصد اور برطانیہ پر 10 فیصد محصولات لگیں گے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ درآمد شدہ گاڑیوں پر 25 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ وائٹ ہاؤس میں ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان محصولات کا نفاذ امریکہ کے لیے فائدہ مند ہوگا۔
“آج امریکی تاریخ کا ایک اہم دن ہے”
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان محصولات کے نفاذ سے امریکہ کے لیے ایک نیا سنہری دور شروع ہوگا اور اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ کو معاشی طور پر خوشحال بنایا جائے۔ ان کے مطابق، یہ دن “معاشی آزادی” کے تصور کا عکاس ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان محصولات سے حاصل شدہ فنڈز امریکہ کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ کئی سالوں سے امریکی شہریوں کو پس پشت ڈالا جا رہا تھا، جبکہ دیگر ممالک مضبوط ہو رہے تھے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ امریکہ اپنی خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان نئے محصولات سے امریکی مارکیٹ میں مقابلے کی فضا کو فروغ دیا جائے گا، جس کے نتیجے میں اشیاء کی قیمتیں کم ہوں گی۔ ان کے مطابق، ان محصولات کے ذریعے امریکہ کے خلاف غیر منصفانہ تجارتی تعلقات کا خاتمہ کیا جائے گا، خاص طور پر ان ممالک کے خلاف جنہوں نے امریکی صنعتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
“امریکی کسانوں اور صنعتوں کی بحالی”
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان محصولات کے نفاذ کا مقصد امریکہ کے کسانوں اور مویشی پال حضرات کو سہارا دینا ہے، جو غیر ملکی پالیسیوں کے تحت مشکلات کا شکار رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ درآمد شدہ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، اور یہ جوابی اقدامات ان ممالک کے خلاف کیے جا رہے ہیں جو امریکی مصنوعات پر بھاری ٹیکس عائد کرتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے مطابق، “آج ہمارا معاشی آزادی کا دن ہے” اور یہ محصولات امریکی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
news
دنیا کا پہلا ٹچ اسکرین ڈیوائس اور موبائل فون: ایک تاریخی جائزہ
دنیا میں سب سے پہلا ٹچ اسکرین آلہ 1960 کی دہائی میں ایجاد ہوا، اور اس انقلابی ایجاد کے پیچھے برطانوی سائنسدان ای اے جانسن (E.A. Johnson) کا نام آتا ہے۔ ای اے جانسن نے مالورن، برطانیہ میں واقع رائل ریڈار اسٹیبلشمنٹ میں کام کرتے ہوئے 1965 سے 1967 کے دوران ایک کیپسیٹو ٹچ ڈسپلے تیار کیا، جو دنیا کی تاریخ کا پہلا حقیقی ٹچ ڈسپلے سمجھا جاتا ہے۔
ای اے جانسن نے یہ ٹیکنالوجی بنیادی طور پر فوجی استعمال اور ایئر ٹریفک کنٹرول جیسے اہم مقاصد کے لیے ڈیزائن کی تھی۔ وہ پہلے سائنسدان تھے جنہوں نے ٹچ اسکرین کے تصور کو حقیقت کا روپ دیا اور اسے عملی طور پر متعارف کرایا۔
دوسری جانب اگر ہم ٹچ اسکرین والے موبائل فون کی بات کریں تو عمومی طور پر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایپل یا سام سنگ نے یہ ایجاد کی، مگر درحقیقت ایسا نہیں ہے۔
دنیا کا سب سے پہلا ٹچ اسکرین والا موبائل فون آئی بی ایم (IBM) کمپنی نے بنایا تھا، جسے “آئی بی ایم سائمن” (IBM Simon) کا نام دیا گیا۔ یہ فون 1994 میں لانچ کیا گیا اور اسے دنیا کا پہلا سمارٹ فون (Smartphone) بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس میں کال کرنے، ای میل بھیجنے، کیلنڈر دیکھنے اور دیگر ایپلیکیشنز جیسی خصوصیات موجود تھیں۔
آئی بی ایم سائمن ایک تاریخی ایجاد تھی، جس نے آنے والی دہائیوں کے لیے موبائل ٹیکنالوجی کی سمت متعین کی اور آج کے جدید اسمارٹ فونز کی بنیاد رکھی۔
news
متحدہ عرب امارات میں شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت کا جدید نظام متعارف
متحدہ عرب امارات روایتی شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت پر مبنی جدید بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری خدمات تک عوام کی رسائی کو مزید آسان اور مؤثر بنانا ہے، جس کے ذریعے لوگ محض اپنے چہرے کی شناخت کے ذریعے مختلف سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں گے، یہاں تک کہ ایئرپورٹس پر سیکیورٹی چیک پوائنٹس سے بھی بآسانی گزر سکیں گے۔
دبئی اور ابوظہبی کے ایئرپورٹس پہلے ہی دنیا کے چند جدید ترین چہرے کی شناخت کے نظام استعمال کر رہے ہیں، جن کی بدولت فزیکل رابطے کی ضرورت کم ہو گئی ہے اور مسافروں کے سفر کو زیادہ سہل بنایا جا چکا ہے۔
امارات کے وزیر صحت و روک تھام اور ایف این سی امور کے وزیر مملکت عبدالرحمن ال اویس نے فیڈرل نیشنل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چہرے کی شناخت اور فنگر پرنٹس جیسے بائیو میٹرک طریقے اب متحدہ عرب امارات کی “ڈیجیٹل فرسٹ” حکمت عملی کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ جدید نظام ایک سال کے اندر اندر پورے ملک میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایمریٹس شناختی کارڈ، جو کہ ملک میں رہنے والے ہر شہری اور مقیم فرد کے لیے لازم ہے، پہلے ہی کئی جدید خصوصیات کا حامل ہے، جن میں لیزر پرنٹ شدہ تھری ڈی تصاویر اور طویل المدتی دس سالہ سروس لائف شامل ہے۔ اس نئے اقدام سے متحدہ عرب امارات کی ڈیجیٹل شناختی نظام کی ترقی میں مزید پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں