news
میانمار میں 7.7 شدت کا زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی
میانمار میں 7.7 شدت کے زلزلے سے واقعات کی بدولت ہلاکتوں کی گنتی ایک ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے ، زلزلے کے سبب متعدد رہائشی عمارتیں ٹوٹ کر گر گئیں اور سیکڑوں افراد ملبے تلے دب گئے حالانکہ شہر کا انفرا اسٹریکچر بہت تباہ ہوگیا ، میانمار کی فوجی حکومت نے کئی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عالمی برادری اور تنظیموں سے مدد کی درخواست کی ہے۔
میانمار کے فوجی رہنماوں کا کہنا ہے کہ کل آنے والے طاقتور زلزلے میں ملک بھر میں مجموعی طور پر 1,002 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق دو ہزار 376 افراد زخمی جبکہ 30 تاحال لاپتہ ہے۔ 694 افراد منڈلے، 94 دارالحکومت نیپیئی داو، 30 کیاک سی اور 18 ساگائنگ میں ہلاک ہوئے ہیں۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز میانمار میں 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھا۔
ریسکیو ٹیمیں ملبے میں دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں، زخمیوں کی ہسپتال منتقلی کا عمل بھی جاری ہے۔امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ کا خدشہ بھی ظاہر کیاگیا ہے۔ یہ تعداد دس ہزار کے درمیان ہوسکتی ہے۔بنکاک میں بھی فلک بوس عمارتیں لرز اٹھیں۔ لگڑری ہوٹلز کی چھت پر بنے سوئمنگ پول کا پانی آبشار کی طرح زمین پر گرنے لگا۔
زلزلے میں ایک مسجد کا بھی حصہ منہدم ہوگیا جس کے نتیجے میں 3 نمازی شہید اور زائد زخمی ہوگئے۔ بنکاک میں زلزلے کی وجہ سے مختلف واقعات میں کم از کم 8 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔ میانمار میں 7.7 شدت کے زلزلے کے جھٹکے کے اثرات تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں بھی محسوس کئے گئے تھے جس سے فلک بوس عمارتیں چند لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئی تھیں۔
دوسری جانب میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے کے بعد پاکستانی شہریوں کی مدد کے لیے سفارتخانے الرٹ ہوگئے۔پاکستانی سفارتخانے یانگون اور بینکاک میں ہنگامی صورتحال میں معاونت فراہم کریں گے جبکہ وزارت خارجہ میں کرائسز منیجمنٹ یونٹ فعال کردیا گیا ہے۔پاکستانی شہریوں کی ہنگامی مدد کے لیے وزارت خارجہ نے نمبرز بھی جاری کردئیے گئے ہیں۔
news
دنیا کا پہلا ٹچ اسکرین ڈیوائس اور موبائل فون: ایک تاریخی جائزہ
دنیا میں سب سے پہلا ٹچ اسکرین آلہ 1960 کی دہائی میں ایجاد ہوا، اور اس انقلابی ایجاد کے پیچھے برطانوی سائنسدان ای اے جانسن (E.A. Johnson) کا نام آتا ہے۔ ای اے جانسن نے مالورن، برطانیہ میں واقع رائل ریڈار اسٹیبلشمنٹ میں کام کرتے ہوئے 1965 سے 1967 کے دوران ایک کیپسیٹو ٹچ ڈسپلے تیار کیا، جو دنیا کی تاریخ کا پہلا حقیقی ٹچ ڈسپلے سمجھا جاتا ہے۔
ای اے جانسن نے یہ ٹیکنالوجی بنیادی طور پر فوجی استعمال اور ایئر ٹریفک کنٹرول جیسے اہم مقاصد کے لیے ڈیزائن کی تھی۔ وہ پہلے سائنسدان تھے جنہوں نے ٹچ اسکرین کے تصور کو حقیقت کا روپ دیا اور اسے عملی طور پر متعارف کرایا۔
دوسری جانب اگر ہم ٹچ اسکرین والے موبائل فون کی بات کریں تو عمومی طور پر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایپل یا سام سنگ نے یہ ایجاد کی، مگر درحقیقت ایسا نہیں ہے۔
دنیا کا سب سے پہلا ٹچ اسکرین والا موبائل فون آئی بی ایم (IBM) کمپنی نے بنایا تھا، جسے “آئی بی ایم سائمن” (IBM Simon) کا نام دیا گیا۔ یہ فون 1994 میں لانچ کیا گیا اور اسے دنیا کا پہلا سمارٹ فون (Smartphone) بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس میں کال کرنے، ای میل بھیجنے، کیلنڈر دیکھنے اور دیگر ایپلیکیشنز جیسی خصوصیات موجود تھیں۔
آئی بی ایم سائمن ایک تاریخی ایجاد تھی، جس نے آنے والی دہائیوں کے لیے موبائل ٹیکنالوجی کی سمت متعین کی اور آج کے جدید اسمارٹ فونز کی بنیاد رکھی۔
news
متحدہ عرب امارات میں شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت کا جدید نظام متعارف
متحدہ عرب امارات روایتی شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت پر مبنی جدید بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری خدمات تک عوام کی رسائی کو مزید آسان اور مؤثر بنانا ہے، جس کے ذریعے لوگ محض اپنے چہرے کی شناخت کے ذریعے مختلف سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں گے، یہاں تک کہ ایئرپورٹس پر سیکیورٹی چیک پوائنٹس سے بھی بآسانی گزر سکیں گے۔
دبئی اور ابوظہبی کے ایئرپورٹس پہلے ہی دنیا کے چند جدید ترین چہرے کی شناخت کے نظام استعمال کر رہے ہیں، جن کی بدولت فزیکل رابطے کی ضرورت کم ہو گئی ہے اور مسافروں کے سفر کو زیادہ سہل بنایا جا چکا ہے۔
امارات کے وزیر صحت و روک تھام اور ایف این سی امور کے وزیر مملکت عبدالرحمن ال اویس نے فیڈرل نیشنل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چہرے کی شناخت اور فنگر پرنٹس جیسے بائیو میٹرک طریقے اب متحدہ عرب امارات کی “ڈیجیٹل فرسٹ” حکمت عملی کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ جدید نظام ایک سال کے اندر اندر پورے ملک میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایمریٹس شناختی کارڈ، جو کہ ملک میں رہنے والے ہر شہری اور مقیم فرد کے لیے لازم ہے، پہلے ہی کئی جدید خصوصیات کا حامل ہے، جن میں لیزر پرنٹ شدہ تھری ڈی تصاویر اور طویل المدتی دس سالہ سروس لائف شامل ہے۔ اس نئے اقدام سے متحدہ عرب امارات کی ڈیجیٹل شناختی نظام کی ترقی میں مزید پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں