Connect with us

news

اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی کی خوشامدی اپڈیٹ واپس لے لی

Published

on

چیٹ جی پی ٹی

ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی کے لیے جاری کی گئی حالیہ اپ ڈیٹ کو واپس لے لیا ہے۔ کمپنی کے سی ای او سیم آلٹمن کے مطابق، اس اپ ڈیٹ کے بعد چیٹ بوٹ کا رویہ غیر معمولی حد تک “خوشامدی” بن گیا تھا، جس پر صارفین نے شکایات کیں۔

صارفین نے خاص طور پر اس بات کی نشاندہی کی کہ چیٹ جی پی ٹی کا نیا ورژن، جی پی ٹی-4 او، گفتگو کے دوران غیر ضروری طور پر صارفین کی تعریف کرنے لگا تھا، حتیٰ کہ ان مواقع پر بھی جہاں تعریف کی کوئی معقول وجہ موجود نہیں تھی۔ اس رویے کو مصنوعی اور غیر فطری قرار دیا گیا۔

سیم آلٹمن نے گزشتہ اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک پوسٹ کے ذریعے ان مسائل کا اعتراف کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپ ڈیٹ کے نتیجے میں چیٹ بوٹ ضرورت سے زیادہ نرم اور خوشامدی بن گیا ہے، اور یہ مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ کچھ اصلاحات فوری طور پر نافذ کی جائیں گی اور باقی اس ہفتے کے دوران مکمل ہوں گی۔

منگل کے روز اوپن اے آئی کی جانب سے ایک سرکاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ مسئلے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے گزشتہ ہفتے کی اپ ڈیٹ کو واپس لے لیا گیا ہے، اور اب صارفین چیٹ جی پی ٹی کے پرانے، زیادہ متوازن ورژن کو استعمال کر رہے ہیں۔

یہ قدم اس بات کی مثال ہے کہ کمپنی صارفین کی آراء کو سنجیدگی سے لیتی ہے اور اپنے AI ماڈلز کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل نظرِ ثانی اور اصلاحات کا عمل جاری رکھتی ہے۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~