Connect with us

news

یورپی یونین اور امریکہ کا پاکستان، بھارت سے کشیدگی کم کرنے پر زور

Published

on

یورپی یونین

اسلام آباد:
یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کلاس نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لانے اور بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کریں، کیونکہ خطے میں بڑھتی کشیدگی کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کاجا کلاس نے پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا جس میں جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے یورپی یونین کو بھارت کی جانب سے پیدا کردہ حالیہ کشیدگی اور اس کے سنگین نتائج سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے بھارت کے بے بنیاد الزامات اور پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس سے خطے میں امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے آزاد، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کے لیے پاکستان کی تجویز کا اعادہ بھی کیا۔

ادھر، امریکہ نے بھی پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے تنازعات کا پرامن اور ذمہ دارانہ حل نکالیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ خطے میں قیامِ امن کے لیے دونوں ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے حالیہ دنوں میں بھارتی ہم منصب جے شنکر اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے گفتگو کی ہے۔

ترجمان کے مطابق سیکرٹری روبیو نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ ایسا پائیدار حل نکالیں جو جنوبی ایشیا میں طویل المدتی امن اور استحکام کو یقینی بنائے۔

امریکہ اور یورپی یونین دونوں کی جانب سے یہ پیغام واضح ہے کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں اور پرامن مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~