Connect with us

news

مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیاں بین الاقوامی معیار پر پورا نہ اتریں تو کار سازوں کے لیے 7 فیصد برآمدی ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار

Published

on

صنعت و پیداوار کی کمیٹی جس کی صدارت عون عباس نے کی، عون عباس نے ملک کی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا تجزیہ کرنے کے لیے سیف اللہ سرور خان نیازی کی سربراہی میں تین رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔

حکام نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے 2024-25 کے لیے برآمدات کا ہدف 7 فیصد مقرر کیے جانے کے بعد، کمپنیوں نے یہ کہتے ہوئے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیا کہ وہ ہدف پورا نہیں کر پائیں گی۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں تیار ہونے والی کاریں بین الاقوامی معیار کی نہیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان گاڑیوں کے لیے مناسب برآمدی منڈی تلاش کرنا ناممکن ہے۔

سینیٹر نیازی نے کہا کہ کسی بھی مینوفیکچرر کو ایسی کاریں تیار کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے جو WP-29 کے ضوابط پر عمل نہ کریں، سوال یہ ہے کہ ایسی گاڑیوں کی وجہ سے جانی نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا۔

کمیٹی نے ملک کی ای وی پالیسی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

صنعت اور پیداوار کی وزارت کے حکام نے کہا کہ حکومت نے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے اور آٹوموبائل سیکٹر کو متنوع بنانے کے لیے ای وی پالیسی متعارف کرائی ہے۔

پالیسی کے تحت، روایتی گاڑیوں پر 30 فیصد کے مقابلے ای وی گاڑیوں کے حصوں پر 1 فیصد کسٹم ڈیوٹی ہے۔

اس کے علاوہ، روایتی گاڑیوں کے لیے 25-30 فیصد کے مقابلے ای وی گاڑیوں کا ٹیرف تقریباً 5-10 فیصد ہے۔ یہ اقدامات عالمی ای وی مینوفیکچررز کو راغب کرنے کے لیے کیے گئے تھے۔ مسٹر مانڈوی والا نے ای وی فرینڈلی انفراسٹرکچر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس کی غیر موجودگی میں ای وی سیکٹر خود کو برقرار نہیں رکھ سکے گا۔

سینیٹر عباس نے گاڑیوں کی فراہمی 60 دن سے زیادہ تاخیر کی صورت میں صارفین کو آٹو مینوفیکچررز کی جانب سے معاوضے کے معاملے پر روشنی ڈالی۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کار مینوفیکچررز کی جانب سے بدعنوانی کی جانچ پڑتال کے لیے متعلقہ فورم ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 13 آٹو موبائل کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ ان کمپنیوں نے 100 سے زیادہ مختلف قسموں کے ساتھ 40 سے زائد ماڈلز میں سالانہ 500,000 یونٹس کی پیداواری صلاحیت نصب کی ہے۔ وہ جی ڈی پی میں 4 فیصد حصہ ڈالتے ہیں، 300 ارب روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں، اور ملک میں 20 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرتے ہیں۔

news

پاک بھارت کشیدگی: پنجاب کے تعلیمی ادارے 2 دن کے لیے بند

Published

on

حکومت پنجاب

لاہور: پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے پیش نظر حکومت پنجاب نے صوبے بھر کے تمام تعلیمی ادارے 9 اور 10 مئی کو بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کے مطابق سکیورٹی خدشات اور ہنگامی حالات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر تعلیم نے بتایا کہ اس فیصلے کا اطلاق تمام سرکاری و نجی اسکولوں، کالجز اور جامعات پر ہوگا۔ ساتھ ہی، انٹرمیڈیٹ کے جاری امتحانات اور 9 و 10 مئی کے پریکٹیکل بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں، جن کا نیا شیڈول جلد جاری کیا جائے گا۔ البتہ او لیول اور اے لیول کے امتحانات اپنے شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے۔

مزید برآں، صوبے بھر میں شہری دفاع اور ریسکیو 1122 کی فرضی مشقیں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ لاہور، راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، اور دیگر شہروں میں سول ڈیفنس کی ٹیمیں ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

ڈی جی پی آر آفس میں 24 گھنٹے فعال کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے تاکہ عوام تک درست اور مستند معلومات پہنچائی جا سکیں اور افواہوں یا غلط خبروں کی روک تھام کی جا سکے۔

دوسری جانب لاہور پولیس نے بھی شہر میں فرضی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے، جن میں دہشت گردی کے کسی ممکنہ حملے کی صورت میں فوری ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا۔ ان مشقوں میں پولیس کے تمام ونگز، ریسکیو 1122 اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے حصہ لیا۔

جاری رکھیں

news

پاکستان کا بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب، 25 ڈرونز مار گرائے

Published

on

شہباز شریف

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی سکیورٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور جوابی کارروائیاں بلا تعطل جاری رکھی جائیں گی۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ ڈرون حملوں میں شہید ہونے والے ہر پاکستانی کے خون کا حساب لیا جائے گا۔

اجلاس میں سکیورٹی حکام کی جانب سے بھارتی حملوں اور پاکستان کی جوابی کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ افواج پاکستان نے اب تک بھارت کے 25 اسرائیلی ساخت کے ہیروپ ڈرونز مار گرائے ہیں، جن میں سے متعدد پاکستانی علاقوں میں گرے اور ان کا ملبہ قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اور دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے جائیں گے۔ انہوں نے پاک فوج کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب جدید ڈرونز اور جنگی طیاروں کے ذریعے بزدلانہ حملہ کیا، جس میں کئی بھارتی طیارے اور فوجی تنصیبات بھی تباہ ہوئیں۔ لائن آف کنٹرول پر بھی دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

افواج پاکستان کی جانب سے جاری ردعمل میں تکنیکی (سافٹ کِل) اور مسلح (ہارڈ کِل) دونوں طریقوں سے دشمن کی پیش قدمی کو روکا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق بھارت کی بوکھلاہٹ اب بھی جاری ہے، مگر پاکستان ہر سطح پر تیار ہے اور دشمن کو سخت پیغام دے چکا ہے کہ اس قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~