Connect with us

news

پاکستان کا بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب، 25 ڈرونز مار گرائے

Published

on

شہباز شریف

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی سکیورٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور جوابی کارروائیاں بلا تعطل جاری رکھی جائیں گی۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ ڈرون حملوں میں شہید ہونے والے ہر پاکستانی کے خون کا حساب لیا جائے گا۔

اجلاس میں سکیورٹی حکام کی جانب سے بھارتی حملوں اور پاکستان کی جوابی کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ افواج پاکستان نے اب تک بھارت کے 25 اسرائیلی ساخت کے ہیروپ ڈرونز مار گرائے ہیں، جن میں سے متعدد پاکستانی علاقوں میں گرے اور ان کا ملبہ قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اور دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے جائیں گے۔ انہوں نے پاک فوج کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب جدید ڈرونز اور جنگی طیاروں کے ذریعے بزدلانہ حملہ کیا، جس میں کئی بھارتی طیارے اور فوجی تنصیبات بھی تباہ ہوئیں۔ لائن آف کنٹرول پر بھی دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

افواج پاکستان کی جانب سے جاری ردعمل میں تکنیکی (سافٹ کِل) اور مسلح (ہارڈ کِل) دونوں طریقوں سے دشمن کی پیش قدمی کو روکا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق بھارت کی بوکھلاہٹ اب بھی جاری ہے، مگر پاکستان ہر سطح پر تیار ہے اور دشمن کو سخت پیغام دے چکا ہے کہ اس قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان کی الیکٹرانک وارفیئر میں برتری، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا جنگی ناکامی کا اعتراف

Published

on

نئی دہلی میں ایک اہم دفاعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے معرکہ حق کے دوران پاکستان سے جنگ میں ناکامی کا اعتراف کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے الیکٹرانک وار فیئر کے شعبے میں بھارتی افواج کو حیران و پریشان کر دیا، خصوصاً پاک فضائیہ کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتیں بے مثال رہیں۔ انہوں نے آپریشن سندور کے دوران پاک فوج کے الفتح راکٹ سسٹم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان راکٹوں نے بھارتی فوجی اڈوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ جنرل راہول سنگھ نے کہا کہ ہمیں اس جنگ میں صرف پاکستان سے نہیں بلکہ بیک وقت تین دشمنوں کا سامنا تھا، اگرچہ سرحد ایک تھی مگر مخالفین میں پاکستان، چین اور ترکی شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نہ صرف پاکستان کو اسلحہ فراہم کر رہا تھا بلکہ جنگ کے دوران لائیو معلومات بھی فراہم کرتا رہا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان کو ملنے والا 81 فیصد اسلحہ چینی ساختہ تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی عسکری ٹیکنالوجی کو براہ راست میدان جنگ میں ٹیسٹ کر رہا تھا اور پاکستان اس کے لیے ایک تجربہ گاہ کی مانند تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ترکی پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان کو نہ صرف ڈرون فراہم کر رہا تھا بلکہ اب ترک ماہرین بھی پاکستانی فوج کے ساتھ موجود تھے۔

جاری رکھیں

news

اے آئی پر مبنی نیا سسٹم گاڑیوں کے حادثات میں نقصانات کا درست اندازہ

Published

on

اے آئی Pakistan Newspaper

سائنس دان ایک ایسا جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی ٹول تیار کر رہے ہیں جو گاڑیوں کے حادثات کے بعد پہنچنے والے نقصانات کا درست اندازہ لگا سکے گا اور مرمت کے لیے درکار اقدامات کو منظم انداز میں ترتیب دے گا۔ یہ منصوبہ یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے اسکول آف کمپیوٹنگ، ایکسیڈنٹ ریپئر گروپ اے بی ایل 1، اور انوویٹ یو کے کے باہمی اشتراک سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اس جدید اے آئی سسٹم کو برطانیہ کی صف اول کی انشورنس کمپنیوں اور گاڑی فراہم کرنے والے اداروں کو فراہم کیا جائے گا۔

ایسوسی ایشن آف برٹش انشوررز کے مطابق 2024 میں 24 لاکھ گاڑی مالکان نے انشورنس کلیم کیے، جس کے نتیجے میں 11 ارب 7 کروڑ پاؤنڈز کی خطیر رقم ادا کی گئی، جو کہ 2023 کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ گاڑیوں کے حادثات اور ان سے متعلق اخراجات ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکے ہیں، جس کے حل کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد لی جا رہی ہے۔

یونیورسٹی کے اے آئی اور ڈیٹا سائنس سینٹر سے وابستہ پروفیسر محمد بدر نے اس منصوبے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سسٹم انڈسٹری کو ایک ’ٹیکنیکل بینچ مارک‘ فراہم کرے گا، جو عملی ماہر انجینئرز کو جدید مشین لرننگ اور کمپیوٹر ویژن کے امتزاج کے ساتھ کام کرنے کا موقع دے گا۔ اس سسٹم کی مدد سے انشورنس کمپنیاں نہ صرف حادثات کے نقصانات کا فوری اور درست اندازہ لگا سکیں گی بلکہ مرمت کے مراحل کو بھی تیز، مؤثر اور شفاف بنا سکیں گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~