Connect with us

news

ٹیکنو فیسٹ 2025: پاکستانی طالبات نے پہلی پوزیشن حاصل کر لی

Published

on

ٹیکنو فیسٹ 2025

ترکیہ میں منعقد ہونے والے عالمی سائنسی مقابلے ٹیکنو فیسٹ 2025 میں پاکستان کی طالبات نے تاریخ رقم کر دی۔ لاہور کے ڈریم گارڈن کیمپس سے تعلق رکھنے والی عاصمہ فاطمہ اور انائیہ خان نے پہلی پوزیشن حاصل کر کے ملک و قوم کا نام روشن کر دیا۔

یہ بین الاقوامی مقابلہ ایروسپیس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور جدید ایجادات کے شعبوں میں منعقد کیا گیا جس میں دنیا بھر سے سیکڑوں باصلاحیت طلبا و طالبات نے شرکت کی۔ پاکستانی طالبات نے اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام شرکاء پر سبقت حاصل کی۔

اس اہم موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کامیاب طالبات سے ملاقات کی، ان کی کاوشوں کو سراہا اور انہیں ایوارڈز سے نوازا۔ طالبات نے ایوارڈ وصول کرتے وقت قومی پرچم بلند کیا اور فلک شگاف “پاکستان زندہ باد” اور “پاک ترکیہ دوستی پائندہ باد” کے نعرے لگائے۔ یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستانی طالبات کو ترک صدر سے براہ راست ایوارڈ حاصل کرنے اور ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔

عاصمہ فاطمہ اور انائیہ خان کا تعلق پاک ترک معارف انٹرنیشنل اسکولز سے ہے، جو دنیا کے 53 ممالک میں معیاری تعلیم فراہم کرنے والا ادارہ ہے۔ پاکستان میں اس فاؤنڈیشن کی 25 شاخیں ہیں جن میں 13 ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

اس وفد کی قیادت گوہر خورشید نے کی، جنہوں نے اس کامیابی کو ادارے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیے ایک اعزاز قرار دیا۔ طالبات نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی وطن عزیز کے نام ہے اور وہ مستقبل میں بھی پاکستان کا نام مزید روشن کرنے کا عزم رکھتی ہیں۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~