Connect with us

انٹرنیشنل

کویت کیلئے فیملی ویزوں کے نئےقوانین متعارف

کویت کی وزارت داخلہ کی جانب سے غیرملکیوں کے فیملی ویزے سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا ہے

Published

on

Photo: Shutterstock

کویت کی وزارت داخلہ کی جانب سے غیرملکیوں کے فیملی ویزے سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ نائب وزیر اعظم، وزیر دفاع، اور قائم مقام وزیر داخلہ کی ہدایت کے مطابق، اس اتوار سے فیملی ویزوں کے لیے درخواست کے طریقہ کار پر نظر ثانی کی جائے گی۔وزارت داخلہ کی جانب سے یہ اعلان وزارتی قرارداد نمبر (56 کا 2024) کے اجراء کے بعد کیا گیا ہے، جو خاندانوں کے لیے منحصر ویزوں کے اجراء کے لیے نئی شرائط اور ضوابط قائم کرتا ہے۔اپنے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے کے خواہاں افراد کو نظرثانی شدہ ضوابط کے بعد مخصوص معیارات پر عمل کرنا ہوگا۔ درخواست دہندگان کو اب یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کرنے کی ضرورت ہے، اہلیت کے لیے تنخواہ کی حد کو بڑھا کر 800 دینار کر دیا گیا ہے۔مزید برآں یہ اقدامات ویزا کے اجراء کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے لاگو کیے گئے ہیں۔ ان کے پیشہ ورانہ شعبے کو ان کی تعلیمی قابلیت کے مطابق ہونا چاہیے۔اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ درخواست دہندگان انحصار / فیملی ویزا کے لیے درخواست دینے سے قبل مخصوص معیارات کو لازمی پورا کریں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان کی اقوام متحدہ میں بڑی سفارتی کامیابی، بھارتی الزامات ناکام

Published

on

اقوام متحدہ

پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر ایک بڑی سفارتی کامیابی حاصل ہوئی ہے جہاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو نہ صرف سختی سے مسترد کیا گیا بلکہ پاکستان کے مؤقف کو بھرپور پذیرائی بھی ملی۔ اجلاس میں تمام پانچ ویٹو پاور ممالک نے پاکستان کی حمایت کی، جس سے بھارت کو شدید سفارتی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ اجلاس تقریباً پانچ سال کے وقفے کے بعد ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سیکیورٹی صورتحال اور جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع پر بلایا گیا تھا۔ اجلاس میں سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان بشمول امریکہ، روس، چین، فرانس اور برطانیہ کے مستقل نمائندے بھی شریک ہوئے۔

پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اجلاس میں بھرپور انداز میں پاکستان کا مؤقف پیش کیا اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت موجودہ کشیدہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بھارتی الزامات کو جھوٹا، من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کا کسی بھی دہشتگردانہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ وہ بین الاقوامی، شفاف اور آزاد تحقیقات کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

پہلگام واقعے پر بات کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے اسے “فالس فلیگ آپریشن” قرار دیا، جو بھارت کی جانب سے پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی ایک سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت نے اس واقعے سے متعلق تاحال کوئی ٹھوس ثبوت پاکستان کو فراہم نہیں کیا۔

پاکستانی مشن نے اقوام متحدہ میں اس اجلاس کے لیے جامع تیاری کی تھی اور عالمی برادری کو کشمیر کے مسئلے اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ پاکستان کی درخواست پر جب اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کا نام دہشتگردی سے نہ جوڑا جائے، تو کسی بھی ویٹو پاور ملک نے اس پر اعتراض نہیں کیا۔

دوسری جانب بھارتی تجزیہ کاروں نے اپنی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی نہ جنگ کی پالیسی ہے نہ امن کی، اور بھارت دنیا بھر میں سفارتی تنہائی کا شکار ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو اس کا سب سے زیادہ نقصان بھارتی عوام کو ہوگا، اور ہمیں اپنی لاشیں خود اٹھانا پڑیں گی۔ تجزیہ کاروں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ آج عالمی برادری پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے۔

جاری رکھیں

news

یورپی یونین اور امریکہ کا پاکستان، بھارت سے کشیدگی کم کرنے پر زور

Published

on

یورپی یونین

اسلام آباد:
یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کلاس نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لانے اور بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کریں، کیونکہ خطے میں بڑھتی کشیدگی کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کاجا کلاس نے پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا جس میں جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے یورپی یونین کو بھارت کی جانب سے پیدا کردہ حالیہ کشیدگی اور اس کے سنگین نتائج سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے بھارت کے بے بنیاد الزامات اور پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس سے خطے میں امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے آزاد، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کے لیے پاکستان کی تجویز کا اعادہ بھی کیا۔

ادھر، امریکہ نے بھی پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے تنازعات کا پرامن اور ذمہ دارانہ حل نکالیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ خطے میں قیامِ امن کے لیے دونوں ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے حالیہ دنوں میں بھارتی ہم منصب جے شنکر اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے گفتگو کی ہے۔

ترجمان کے مطابق سیکرٹری روبیو نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ ایسا پائیدار حل نکالیں جو جنوبی ایشیا میں طویل المدتی امن اور استحکام کو یقینی بنائے۔

امریکہ اور یورپی یونین دونوں کی جانب سے یہ پیغام واضح ہے کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں اور پرامن مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~