Connect with us

news

وزیراعظم شہباز شریف 19 سے 22 مارچ تک سعودی عرب کا سرکاری دورہ کریں گے

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف


وزیراعظم شہباز شریف 19 سے 22 مارچ تک سعودی عرب کا سرکاری دورہ کریں گے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، اس دورے کے دوران شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوگی۔ دونوں رہنما تجارت اور اہم شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے پر غور کریں گے، اور سعودی ولی عہد کے ساتھ ملاقات میں اقتصادی تعاون کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر بات چیت کی جائے گی۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ اس دورے کا مقصد دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔ اس کے علاوہ، غزہ کی صورتحال، مشرق وسطیٰ میں بدلتے حالات، اور مسلم امہ کے امور بھی زیر غور آئیں گے۔ وزیراعظم کے اس دورے کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ ملے گا، اور وفد میں نائب وزیراعظم کے ساتھ ساتھ وفاقی وزرا اور سینئر حکام بھی شامل ہوں گے۔

news

ڈی جی آئی ایس پی آر: بھارت بے بنیاد الزامات سے باز آئے، ثبوت ہیں تو غیر جانبدار ملک کو دے

Published

on

ر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف

اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ترک نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں بھارت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت جھوٹے الزامات لگا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے، اگر اس کے پاس پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت ہیں تو کسی غیرجانبدار ملک کو پیش کرے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی حالیہ جارحیت کا جواز پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات ہیں، جبکہ پاکستان نے نہ صرف ان الزامات کو مسترد کیا بلکہ غیر جانبدار تحقیقات کی بھی پیش کش کی، جسے بھارت نے ٹھکرا دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، بھارت نے 6 مختلف پاکستانی مقامات کو نشانہ بنایا، حتیٰ کہ مسجد، خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستانی طیارے گرائے ہیں تو ان کا ملبہ یا ثبوت کہاں ہے؟

انہوں نے کہا کہ پاکستانی کارروائیاں صرف دفاعی نوعیت کی ہیں اور صرف ان بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کر رہی ہیں۔

انہوں نے بھارتی میڈیا کی جانب سے ڈرون اور بڑے حملوں کی خبریں “سراسر جھوٹ اور مضحکہ خیز پروپیگنڈہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کوئی بڑے حملے نہیں کیے۔

جاری رکھیں

news

بھارت کی سندھ طاس معاہدے سے دستبرداری کا اشارہ، ماہرین کا خبردار

Published

on

سندھ طاس معاہدے

اسلام آباد: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی ایک خطرناک رجحان کی عکاسی ہے، جو جنوبی ایشیا میں پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی نئی جہت بن سکتی ہے۔

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق، 1960 کے اس تاریخی معاہدے کی خلاف ورزی نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی بلکہ دو ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کو شدید تر کر سکتی ہے۔

سینٹر فار لا اینڈ سیکیورٹی کے محقق سید باسم رضا کے مطابق، بھارت کا یہ رویہ بین الاقوامی برادری کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائے گا۔ انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان کو فوری سفارتی ردعمل کے ساتھ عالمی فورمز پر بھارت کی ممکنہ خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا چاہیے۔

سابق چیف مینیجر اسٹیٹ بینک محمد سلیم خان نے کہا کہ پاکستان کو اپنی آبی حکمت عملی کو متنوع بنانے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے چھوٹے ڈیموں، جدید آبپاشی نظام اور ماحولیاتی اقدامات پر زور دیا۔

ماہرین کے مطابق، اگر بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرتا ہے تو یہ علاقائی جغرافیائی سیاست میں ایک نیا اور خطرناک موڑ ہوگا، جس کے سنگین اسٹریٹجک نتائج ہو سکتے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~