Connect with us

ٹیکنالوجی

بھارت نے دنیا کی پہلی سی این جی بائیک تیار کرلی

Published

on

بائیک

جہاں عام بائیک میں پیٹرول کا خرچہ 2 روپے 25 پیسے فی کلومیٹر آتا ہے وہیں اس سی این جی موٹر بائیک کی مدد سے یہ خرچہ 1روپیہ فی کلومیٹر رہ جائے گا

سی این جی بائیک متعارف کرانے کا مقصد ایک طرف فیول کی بچت دوسری طرف ماحول کو آلودہ ہونے سے بچانا ہے۔

جدید ٹیکنالوجی کی پیکیجنگ بھی دی گئی ہے اور مضبوط ٹریلس فریم اور منسلک مونوشاک دیا گیا ہے۔

قیمت کی بات کریں تو اس کی قیمت لگ بھگ 95 ہزار بھارتی روپے سے شروع ہوتی ہے۔

news

مصنوعی ذہانت کے ذریعے پرندے کی پہلی کامیاب پیدائش: بھارت کی بڑی پیش رفت

Published

on

مصنوعی ذہانت

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنا رہی ہے، اور اب دنیا میں پہلی بار مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایک پرندے کی پیدائش ہو چکی ہے۔

یہ ایک بڑی پیش رفت ہے جو جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے سامنے آئی ہے، جہاں ایک خطرے سے دوچار پرندے کو اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پیدا کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، یہ کارنامہ بھارت میں انجام دیا گیا ہے، جس نے دنیا کا پہلا ملک بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے جو مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے خطرے سے دوچار عظیم بھارتی بسٹرڈ کی کامیابی کے ساتھ افزائش کر رہا ہے۔

چھ مہینے پہلے، اسی AI کی مدد سے پہلی بار ایک چوزے کی پیدائش ہوئی تھی۔ اب اس تازہ ترین کامیابی نے اس انتہائی خطرے سے دوچار پرندے کے تحفظ کی امیدوں کو نئی روشنی دی ہے۔

16 مارچ کو، اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے انسیمینیشن کے بعد، راجستھان کے کنزرویشن بریڈنگ سینٹر میں ٹونی نامی مادہ پرندے نے انڈا دیا، جس کے نتیجے میں سیزن کا آٹھواں چوزہ پیدا ہوا۔

اب گوڈاون بریڈنگ سینٹر میں گوڈاون کی تعداد بڑھ کر 52 ہو چکی ہے، جو اس پرندے کی بقا کے لیے کی جانے والی کوششوں کی کامیابی کی علامت معلوم ہوتی ہے۔

ڈی ایف او کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل فنڈ فار ہبارا کنزرویشن فاؤنڈیشن، ابوظبی (آئی ایف ایچ سی) میں تلور پر اس طرح کی کوششیں جاری ہیں۔

جاری رکھیں

news

ورچوئل ریئلٹی میں ذائقے کا تجربہ ممکن، سائنسدانوں نے حیرت انگیز ڈیوائس تیار کرلی

Published

on

VR

اب ورچوئل ریئلٹی کے ذریعے کھانے کے ذائقے کا تجربہ کرنا ممکن ہو گیا ہے، کیونکہ سائنسدانوں نے ایک شاندار ڈیوائس تیار کی ہے۔

تصور کریں کہ آپ بغیر ایک نوالہ کھائے کیک کا ذائقہ لے سکتے ہیں! یہ حیرت انگیز ڈیوائس ورچوئل رئیلٹی (VR) میں ذائقے کو محسوس کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔

اس جدید انٹر فیس ڈیوائس کا نام ای۔ٹیسٹ (e-Taste) ہے، اور اسے اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے تیار کیا ہے۔

آرکیٹیکٹس کی مدد کے لیے الگورتھمک VR ڈیزائن

یہ ڈیوائس سینسرز اور کیمیکل ڈسپنسرز کی مدد سے ذائقے کو محسوس کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔

انٹر فیس ڈیوائس سینسرز اور وائرلیس کیمیکل ڈسپنسرز کے ذریعے کام کرتی ہے، جو چکھنے کی حس (Gustation) کو ڈیجیٹل طور پر متحرک کرتی ہیں۔

یہ سینسرز گلوکوز اور گلوٹامیٹ مالیکیولز کو شناخت کر سکتے ہیں، جو پانچ بنیادی ذائقے فراہم کرتے ہیں: میٹھا، کھٹا، نمکین، کڑوا، اور اومامی (Umami) یعنی خوش ذائقہ پروٹین والا ذائقہ۔

جب کوئی شخص ذائقے کا تجربہ کرنا چاہتا ہے، تو یہ سینسر برقی سگنلز کے ذریعے ڈیٹا کو ایک ریموٹ ڈیوائس تک پہنچاتے ہیں، جو پھر کیمیکل محلول کے ذریعے اسے دوبارہ تخلیق کرتا ہے۔

اس نظام میں ایک چھوٹا الیکٹرو میگنیٹک پمپ شامل ہے، جو کیمیکل محلول کو ایک خاص جیل پرت کے ذریعے منہ میں منتقل کرتا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~