Connect with us

ٹیکنالوجی

ٹک ٹاک سے پاکستانیوں کی 2 کروڑ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں

Published

on

tiktok

ٹک ٹاک نے کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنےوالوں کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے کئی پاکستانی ٹک ٹاک صارفین کی ویڈیوز پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کردی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک نے جنوری سےمارچ 2024 کے دوران دنیا بھر میں 16 کروڑ 69 لاکھ 97 ہزار 307 ویڈیوز کو کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر ڈیلیٹ کیا گیا۔ ٹک ٹاک نے 2 کروڑ 16 لاکھ 39 ہزار 414 ایسے اکاؤنٹس بھی پلیٹ فارم سے ہٹائے، جو 13 سال سے کمر عمر لوگوں کے استعمال میں تھے۔رپورٹ کے مطابق کمپنی نے غیر ضروری اکاؤنٹس اور متعلقہ مواد کو بھی ہدف بنایا اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

قدیم کہکشاؤں کی دریافت: کائنات کے ماضی کے راز

Published

on

ماہرین فلکیات نے تین ایسی کہکشائیں دریافت کی ہیں جو کائنات کے قدیم ماضی کے رازوں کو افشا کرسکتی ہیں۔ یہ کہکشائیں، جنہیں Sculptor A، B اور C کا نام دیا گیا ہے، اتنی چھوٹی اور مدھم ہیں کہ روایتی کمپیوٹر الگورتھمز کے ذریعے ان کا پتہ لگانا مشکل ہے، اور انہیں دیکھنے کے لیے تیز انسانی آنکھ کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایریزونا یونیورسٹی کے ماہر فلکیات ڈیوڈ سینڈ نے یہ حیرت انگیز دریافت کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ڈی ای ایس آئی لیگیسی سروے کا مطالعہ کر رہے تھے اور آسمان کے ان علاقوں کا مشاہدہ کر رہے تھے جن کی پہلے تلاش نہیں کی گئی تھی۔ صرف چند گھنٹوں میں یہ کہکشائیں سامنے آئیں۔

یہ کہکشائیں صرف چند سو سے ایک ہزار ستاروں پر مشتمل ہیں، جو ملکی وے کے مقابلے میں بہت چھوٹی ہیں، کیونکہ ملکی وے میں 100 بلین سے زیادہ ستارے اور کئی بونی کہکشائیں موجود ہیں۔ ان تینوں کہکشاؤں کے اندر موجود ستارے قدیم ہیں، جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ان کہکشاؤں نے اربوں سال پہلے نئے ستارے بنانا بند کر دیا تھا۔

اگرچہ Sculptor C ایک دور دراز کہکشاں ہے، Sculptor A زمین کے قریب ہے اور Sculptor B اس سے زیادہ دور ہے۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ وہ تنہائی میں ہیں، جس نے سائنسدانوں کو حیران کر دیا ہے کہ کائنات کی ٹائم لائن میں ان کہکشاؤں میں ستاروں کی تشکیل اتنی جلدی کیوں رک گئی۔

جاری رکھیں

news

پاکستان کا مقامی سیٹلائٹ ای او-1خلا میں روانہ – سپارکو کا نیا سنگ میل

Published

on

سپارکو

کراچی:
پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ EO-1 کو کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا ہے۔

یہ سیٹلائٹ چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا، اور اس کے خلا میں روانگی کے مناظر سیٹلائٹ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر لاہور میں دیکھے گئے۔

سپارکو کے مطابق، یہ جدید سیٹلائٹ (ای او-1) ماحولیاتی نگرانی، زراعت، دفاع اور دیگر نگرانی کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

سپارکو نے مزید کہا کہ (ای او-1) مشن پاکستان کی اسپیس سائنس اور اختراعات میں تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ان کی عزم اور مہارت کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ مقامی طور پر تیار کردہ سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی ٹیکنالوجی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے، جبکہ اس سے پہلے مئی 2024 میں پاکستان کا پہلا ملٹی مشن سیٹلائٹ ‘پاک سیٹ ایم ایم ون’ چین کے Xichang سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا تھا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~