news
گوگل جی میل : طویل ای میل تھریڈز کی خودکار سمری ویب پر دستیاب
گوگل جی میل کے صارفین کے لیے ایک جدید اور کارآمد اے آئی فیچر متعارف کرایا ہے، جو اب جی میل کے ویب ورژن پر بھی دستیاب ہے۔ اس نئے فیچر کے ذریعے طویل ای میل تھریڈز کی خودکار سمری ایک کلک پر نمایاں طور پر گوگل جی میل کے اوپر ظاہر ہوگی، جس سے صارفین کو اہم معلومات تک فوری اور آسان رسائی حاصل ہو سکے گی۔
یہ فیچر گوگل نے مئی 2025 میں سب سے پہلے آئی او ایس اور اینڈرائیڈ صارفین کے لیے متعارف کرایا تھا، اور اس کی کامیابی کے بعد اب اسے ویب صارفین تک بھی توسیع دی گئی ہے۔ گوگل کا اے آئی اسسٹنٹ طویل گفتگو میں موجود مختلف پیغامات کے بنیادی نکات کو ایک جامع خلاصے کی صورت میں سمیٹ کر پیش کرے گا، جس سے وقت کی بچت اور ای میل کا بہتر تجزیہ ممکن ہو گا۔
سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سمری وقت کے ساتھ خودکار طور پر اپ ڈیٹ ہوتی رہے گی، جیسے ہی نئے پیغامات شامل کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، گوگل نے اپنے اے آئی سسٹم “جیمینائی” میں سائیڈ پینل کی سہولت بھی متعارف کرائی ہے، جس کی مدد سے صارفین کسی بھی ای میل کا خلاصہ صرف ایک کلک میں حاصل کر سکتے ہیں۔ گوگل کی یہ پیش رفت جی میل کو مزید اسمارٹ اور صارف دوست بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
news
پاکستان کا پہلا خلاباز 2026 میں خلا میں جائے گا، احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان 2026 تک اپنا پہلا خلاباز خلا میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لیے پاکستان کی خلائی ایجنسی سپارکو اور چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی کے درمیان انسانی خلائی پرواز کے پروگرام پر تعاون کا معاہدہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دو پاکستانی امیدواروں کو چین کے اسپیس ٹریننگ سینٹر میں خصوصی تربیت دی جا رہی ہے، جن میں سے ایک کو سائنٹیفک پے لوڈ اسپیشلسٹ کے طور پر منتخب کیا جائے گا۔ یہ انتخابی عمل 2026 تک مکمل ہوگا، جس کے بعد منتخب خلاباز چین کے خلائی اسٹیشن پر بھیجا جائے گا جہاں وہ حیاتیات، طبی سائنس، فلوئڈ میکینکس، مواد کے مطالعے، ماحولیات اور فلکیات جیسے مختلف شعبوں میں سائنسی تجربات انجام دے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ہوگا کیونکہ ملک پہلی مرتبہ اپنا خلاباز خلا میں بھیجے گا۔
news
چینی سائنس دانوں نے دنیا کا پہلا میٹورائٹ ہیرا تیار کر لیا
چینی سائنس دانوں نے دنیا کا پہلا میٹورائٹ ہیرا تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔چینی سائنس دانوں سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ ہیرا ہائی پریشر اور ہائی ٹمپریچر تکنیک کے ذریعے بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک انتہائی مضبوط ڈسک وجود میں آئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا ہیرا ڈرلنگ کے آلات اور الیکٹرانکس میں روایتی ہیروں کی جگہ لے سکتا ہے، جبکہ یہ قدرتی ہیروں سے زیادہ مضبوط بھی ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ دنیا کا پہلا شش پہلو ساخت والا ہیرا 1967 میں امریکا کی ریاست ایریزونا میں گرنے والے شہابی پتھر کینیون ڈائیابلو میں دریافت ہوا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ ہیرا زمین اور شہابِ ثاقب کے تصادم کے دوران پیدا ہونے والے شدید دباؤ اور درجہ حرارت کے باعث گریفائٹ سے تشکیل پایا تھا۔
- news4 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news4 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں
- کھیل3 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل