news
سینیٹ کمیٹی اجلاس: اسٹار لنک کی درخواست اور ایلون مسک پر تحفظات
اسلام آباد:
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں سیٹیلائٹ پالیسی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے بتایا کہ اسٹار لنک نے فروری 2022 میں پی ٹی اے کے لائسنس کے لیے درخواست دی تھی۔
اسٹار لنک کی درخواست وزارت آئی ٹی کو سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے بھیجی گئی، اور یہ کیس اب نئی ریگولیٹری باڈی کے پاس ہے۔
اسٹار لنک کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ ایلون مسک نے پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی، کیا کوئی کمپنی جو پاکستان میں کاروبار کرنا چاہتی ہے، وہ ایسا کر سکتی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت نے ایلون مسک کے الزامات کو غلط قرار دیا، ایلون مسک کو پہلے معافی مانگنی چاہیے، پھر لائسنس کے بارے میں سوچا جائے گا۔
news
عمران خان کے خلاف شہباز شریف کی 10 ارب ہرجانے کی درخواست قابل سماعت قرار
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کی 10 ارب روپے ہرجانے کی درخواست کو قابلِ سماعت قرار دے دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دائر کردہ 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس میں اختیارِ سماعت کے خلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، جسے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے پیش کیا۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل کو 20 فروری کو دلائل کے لیے طلب کر لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ عدالت نے گزشتہ روز درخواست گزار کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جہاں دوران سماعت وکیل نے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے پیش کیے اور مؤقف اختیار کیا کہ ڈسٹرکٹ جج کو 10 ارب روپے کے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کا اختیار نہیں ہے کیونکہ وہ صرف 5 کروڑ روپے تک کے دعوے کی سماعت کر سکتا ہے۔
اس موقع پر وکیل نے مزید کہا کہ ’قانون کے مطابق ڈسٹرکٹ کورٹ کے دائرہ اختیار کی تشریح اعلیٰ عدالتوں نے کی ہے اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ہی ڈسٹرکٹ کورٹ کو سماعت کے لیے نوٹیفائی کر سکتے ہیں‘۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ڈسٹرکٹ جج کو اس ہتک عزت کیس پر سماعت سے روکا جائے اور دعوے کی سماعت کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ تشکیل دی جائے۔ عدالت نے تمام نکات سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
news
جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس تعینات
جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، لاہور ہائیکورٹ سے حال ہی میں منتقل ہونے والے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے پر مقرر کیا گیا ہے، جس کا نوٹیفیکیشن وفاقی وزارت قانون نے جاری کیا ہے۔ جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق، جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی تک قائم مقام چیف جسٹس کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
اس سے پہلے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی میں تبدیلی کے خلاف پانچ ججوں کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی میں تبدیلی کے خلاف پانچ ججز کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ بھی جاری کیا گیا، جس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اور جسٹس ثمن رفعت کی درخواستیں مسترد کیں، اور انہوں نے رجسٹرار کو فیصلے کی کاپی متعلقہ ججز کو بھیجنے کی ہدایت بھی کی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تین صوبائی ہائیکورٹس سے ججز کے تبادلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں جو سنیارٹی لسٹ تبدیل کی گئی تھی، وہ برقرار رہے گی۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں