Connect with us

news

ڈاکو شاہد لونڈ کا محکمہ داخلہ پنجاب سے ٹیلی فونک رابطہ میرا نام لسٹ میں کیوں شامل

Published

on

میرا نام لسٹ میں کیوں شامل کیا گیا ڈاکو شاہد لونڈ کی محکمہ داخلہ پنجاب کو کال کر کے کہا کہ میں شاہد لونڈ بلوچ بات کر رہا ہوں اپ نے میرا نام 20 ڈاکوں کی لسٹ میں سب سے پہلے نمبر پر کیوں ڈالا ہمارے سر کی قیمت ایک کروڑ رکھی گئی جنہوں نے پولیس کو مارا ان میں سے کسی ایک کا نام بھی فہرست میں شامل نہیں جس پر محکمہ داخلہ پنجاب کے افسر نے کہا کہ معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہمیں ڈائریکشن دی گئی ہے۔
ڈاکو شاہد لونڈ نے کہا کہ جس جگہ پولیس اہلکاروں کو شہید کیا گیا وہاں سے کسی ایک کا نام بھی فہرست میں نہیں ڈالا گیا جبکہ اپ بے گناہ لوگوں کو لسٹ میں شامل کر رہے ہیں میرے ہتھیار اٹھانے کی وجہ اپ کو معلوم ہے میرے سر کی قیمت کیوں لگائی گئ، اگر اپ کے پاس اتنا وافر پیسہ ہے تو غریبوں میں بانٹیں محکمہ کے افسر نے کہا کہ آپ کا نام اور انعام ہم نے نہیں رکھا
ہمیں اوپر سے خبر ائی ہے۔
ڈاکو شاہد لونڈ نے کہا کہ کس نے ملازمو ں کو شہید کیا یہ سب جھوٹی افواہیں ہیں میں دیکھ رہا ہوں کہ ملازم افسروں کی ناکامی کی وجہ سے شہید ہو رہے ہیں۔

news

صدر نے ملک میں مارشل لاء ختم کرنے کا اعلان کر دیا، جنوبی کوریا

Published

on

صدر یون سوک یول

جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو ملک میں نافذ کیے گئے مارشل لاء کو 6 گھنٹوں کے اندر ہی ختم کرنے کا اعلان کرنا پڑ گیا ہے۔

صدر کے مارشل لاء ختم کرنے کے اعلان کے بعد جنوبی کوریا میں اپوزیشن کا جشن شروع ہو گیا ہے اور فوج کی بیرکوں میں واپسی شروع ہونے لگی ہے، اور کابینہ نے بھی منظوری دے دی ہے۔

اسپیکر کی زیر صدارت آج ہنگامی اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ نے مارشل لاء کے خلاف ووٹ دے کر صدارتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا
جنوبی کوریا کے 300 کے ایوان میں 190 ارکان نے مارشل لاء کے فیصلے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

اس سے پہلے بھی جنوبی کوریا کی حکمران جماعت نے صدر سے مارشل لاء کا حکم واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

حکمراں جماعت کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ صدر پارلیمانی ووٹ کی پیروی کرتے ہوئے مارشل لاء ہٹا دیں۔

صدر یون سوک یول نے کہا کہ مارشل لاء لگانے کے فیصلے کا مقصد ریاست مخالف قوتوں سے قوم کو محفوظ رکھنا تھا۔

انہوں نے اپوزیشن پر ریاست کے مخالف سرگرمیوں کا الزام لگاتے ہوئے مارشل لاء کے نفاذ کا اعلان بھی کیا تھا، بعد میں پارلیمنٹ نے مارشل کے نفاذ کے خلاف ووٹ بھی دیا تھا۔

پارلیمنٹ میں داخلے کے موقع پر ارکان پارلیمان اور فوج کے درمیان تصادم بھی ہوا، جنوبی کوریا کے مختلف شہروں میں بھِی مارشل لاء کے خلاف مظاہرے ہوے تھے۔

جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ نے مارشل لاء کے نفاذ کو غیر آئینی عمل قرار دیا تھا۔

ملک میں صدر کی طرف سے مارشل لاء لگاے جانے کے بعد عوام سڑکوں پر نکل آئے پھر جس کے بعد پولیس نے جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے داخلی راستے بند کردیے اور اراکین کو پارلیمنٹ میں داخلے کے ہونے سے روک دیا البتہ اراکین پولیس سے چھڑپوں کے بعد پولیس حصار کو ختم کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر داخل ہوگئی۔

اراکین کے پارلیمنٹ میں داخل ہونے اور اجلاس شروع ہونے کے بعد فوج کے خصوصی دستے بھی ایوان خالی کروانے کے لیے پارلیمنٹ کے اندر گھس گئے تھے۔

دوسری طرف امریکا اور برطانیہ نے جنوبی کوریا کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے صدر کی جانب سے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ نے مارشل لاء کے حکم نامے کے خلاف ووٹ دے دیا۔

تاہم فوج کا کہنا ہے کہ صدر کی طرف سے حکم واپس لینے تک مارشل لاء نافذ رہےگا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کے 300 میں سے 190 ارکان اسمبلی نے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کے خلاف ووٹ دیا ہے۔

ووٹنگ کے بعد اسپیکر نے بیان دیا کہ پارلیمنٹ کے ووٹ کے بعد ملک میں مارشل لا کے نفاذ کو کالعدم کر دیا

عرب میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے اکثریت رائے سے مارشل لاء کی مخالف قرارداد منظور کرلی۔

اس سے پہلے جنوبی کوریا کے صدر یون سوک ییوول نے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔

سیول سے نیوز ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی طرف جھکاؤ رکھنے والی اپوزیشن کسی ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

انکا مزید کہنا یہ بھی تھا کہ اپوزیشن کی ریاست مخالف سرگرمیوں کے باعث ہی مارشل لا نافذ کیا گیا ہے، شمالی کوریا کی طرف جھکاؤ رکھنے والی اپوزیشن پارلیمنٹ پر بھی قابض تھی
جنوبی کوریا کے صدر کی طرف سے ملک میں مارشل لا لگانے پر سیول میں اپوزیشن لیڈر لی جائے مائیونگ نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمنٹ صدر کے مارشل لا کے حکم کو کالعدم کرنے کی کوشش کرے گی۔

پارلیمنٹ میں جنوبی کوریا کے اپوزیشن لیڈر نے مزید یہ۔ بھی کہا تھا کہ فوج ارکان پارلیمنٹ کو گرفتار کرنے کی کوشش بھی کر سکتی ہے۔

سیول سے مقامی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کا داخلی دروازہ بھی بند کر دیا گیا ہے، اور ارکان پارلیمنٹ کو داخلے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔

جاری رکھیں

news

وکلا کے مسائل کے حل کے لیے سوا دو کروڑ کے چیک تقسیم، حکومت پنجاب

Published

on

پنجاب حکومت نے وکلاء کے مسائل کو حل کرنے کے مشن پر سوا دو کروڑ کے چیکس تقسیم کیے
ساہیوال، شاہ پور، سلانوالی، بہلوال، کوٹ مومن، بھوانہ، لالیاں بار ایسوسی ایشنز کے صدور و جنرل سیکرٹریز کی لاہورآمد ہوئی
پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف بڑے پیمانے پر وکلا کے مسائل حل کر رہی ہیں۔ جبکہ صوبائی وزیر قانون
ینگ وکلا کی ٹریننگ پروگرام کو ایک ماہ تک شروع کر دیا جائے گا

صوبائی وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ کی دعوت پر ساہیوال، شاہ پور، سلانوالی، بہلوال، کوٹ مومن، بھوانہ، لالیاں بار ایسوسی ایشنز کے صدور و جنرل سیکرٹریزنے لاہور میں صوبائی وزیر قانون پنجاب ملک صہیب احمد بھرتھ سے ملاقات کی۔صدر ساہیوال بار امتیاز احمد ایڈووکیٹ، صدر شاہ پور بار ملک اظہر ایڈووکیٹ، صدر سلانوالی بار کے صدر رانا مبارک علی ایڈووکیٹ، بہلوال بار کے صدر میاں عزیر ایڈووکیٹ ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ سیکرٹری قانون پنجاب آصف بلال لودھی بھی اس موق پر موجود تھے۔پنجاب حکومت کی طرف ساہیوال بار ایسوسی ایشن کو 25 لاکھ روپے،شاہ پور بار، سلانوالی بار کو 25,25 لاکھ روپے، بہلوال بار،کوٹ مومن بار کو 25،25 لاکھ روپے اور بھوانہ اور لالیاں بار کو 25، 25 لاکھ روپے کی گرانٹ دی گئی۔ گرانٹ سے فی میل بار رومز کی تعمیر، ای لائبریری, ایگزیکٹو رومز، کتب،، کمپیوٹرز اور فرنیچر خرید سکیں گے۔ صوبائی وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیر اعلی پنجاب بڑے پیمانے پر وکلا کے مسائل کو حل کر رہی ہیں۔ میں پنجاب بھر کے وکلا کا نمائندہ ہوں. ینگ وکلا کی ٹریننگ کے لیے پروگرام کو حتمی شکل دے چکے ہیں. ایک ماہ تک اس کو شروع کر دیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وکلا کے مسائل کو سلسلہ وار حل کر رہے ہیں۔ وکلا اور ہم ایک ٹیم ہے۔پنجاب حکومت صوبہ بھر کی بار میں خواتین وکلاء کیلئے ڈے کیئر سنٹر کا قیام کررہی ہے۔وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ وکلاء کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب ترجیحی بنیادوں پر وکلاء کے مسائل کو حل کرنا چاہتی ہیں۔بارز کے صدور و کا کہنا تھا کہ حکومت کا پنجاب بھر کے وکلاء کے فوری مسائل حل کرنا قابل ستائش ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~