head lines
اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس جاری

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں جاری ہے، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی معیشت، جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کی صورتحال پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ افغان طالبان، فتنۃ الہندوستان اور فتنۃ الخوارج کی جانب سے حالیہ سرحدی اشتعال انگیزیوں اور افغان بارڈر کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال متوقع ہے۔
کابینہ کو وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع کی جانب سے موجودہ سکیورٹی بریفنگ دی جائے گی، جس میں پاک فوج کے آپریشنز اور افغان سرحد پر حالیہ کارروائیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اجلاس کے دوران اپنے حالیہ دورۂ مصر اور شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے حوالے سے ارکان کو تفصیلی طور پر آگاہ کریں گے۔ وہ عالمی رہنماؤں سے ہونے والی ملاقاتوں، اقتصادی تعاون، اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کے نکات پیش کریں گے۔
اجلاس کے دوران قانون سازی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے فیصلے بھی توثیق کے لیے پیش کیے جائیں گے، جب کہ مختلف وزارتوں کی جانب سے جاری منصوبوں اور پالیسی تجاویز پر بھی مشاورت جاری ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اجلاس ملکی حالات کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ حکومت کو ایک جانب معاشی استحکام کے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب علاقائی سکیورٹی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔
head lines
ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔
اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔
صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔
اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔
مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
head lines
آواران میں فتنہ الہندوستان کا بچوں پر حملہ

آواران، بلوچستان: فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے حملہ کیا۔
اس کارروائی میں 4 معصوم بچے زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز کے مطابق یہ حملہ ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن کو تباہ کرنے کی ایک کڑی ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔
مزید برآں، سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور اسے کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا مقصد بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف و ہراس کی فضا قائم کرنا ہے۔ تاہم، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل7 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news8 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news8 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






