head lines
اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس جاری

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں جاری ہے، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی معیشت، جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کی صورتحال پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ افغان طالبان، فتنۃ الہندوستان اور فتنۃ الخوارج کی جانب سے حالیہ سرحدی اشتعال انگیزیوں اور افغان بارڈر کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال متوقع ہے۔
کابینہ کو وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع کی جانب سے موجودہ سکیورٹی بریفنگ دی جائے گی، جس میں پاک فوج کے آپریشنز اور افغان سرحد پر حالیہ کارروائیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اجلاس کے دوران اپنے حالیہ دورۂ مصر اور شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے حوالے سے ارکان کو تفصیلی طور پر آگاہ کریں گے۔ وہ عالمی رہنماؤں سے ہونے والی ملاقاتوں، اقتصادی تعاون، اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کے نکات پیش کریں گے۔
اجلاس کے دوران قانون سازی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے فیصلے بھی توثیق کے لیے پیش کیے جائیں گے، جب کہ مختلف وزارتوں کی جانب سے جاری منصوبوں اور پالیسی تجاویز پر بھی مشاورت جاری ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اجلاس ملکی حالات کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ حکومت کو ایک جانب معاشی استحکام کے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب علاقائی سکیورٹی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔
head lines
خیبرپختونخوا سیکیورٹی کارروائیاں — 34 دہشتگرد ہلاک

خیبرپختونخوا سیکیورٹی کارروائیاں کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 13 تا 15 اکتوبر مختلف آپریشنز میں 34 دہشتگرد ہلاک کر دیے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ کامیاب آپریشنز جنوبی اور شمالی وزیرستان کے علاقوں میں کیے گئے، جن میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے فتنہ الخوارج کے متعدد عناصر بھی شامل تھے۔
ذرائعِ دفاع نے بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے نتیجے میں 8 دہشتگرد ہلاک ہوئے، جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 18 خوارج مارے گئے۔ مجموعی طور پر ان آپریشنز نے علاقے سے خطرناک عناصر کے عزائم کو شکست دی ہے اور مقامی سطح پر سیکیورٹی کو مضبوط کیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ “دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے” اور اس معاملے میں پاکستان اپنی سرحدی سالمیت اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور اقدامات جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے 34 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کو جوابِ موقع دیا اور ان کے خطرناک عزائم ناکام بنائے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ ریاست اپنی سرحدوں اور عوام کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک انسدادِ دہشت گردی مہم جاری رکھی جائے گی۔
اسی طرح صدرِ مملکت نے بھی شمالی و جنوبی وزیرستان اور بنوں میں کی جانے والی کامیاب کارروائیوں کو قابلِ فخر قرار دیا اور کہا کہ ریاست بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو جڑ سے ختم کرے گی۔ صدر نے فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور بروقت کارروائیوں کو امن و استحکام کے فروغ میں کلیدی قرار دیا۔
head lines
پاک فوج اور قازق فوج کی مشترکہ مشق دوستاریم فائیو کا آغاز

پاک فوج اور قازق فوج کی مشترکہ مشق دوستاریم فائیو انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں دونوں ممالک کے تعاون کی ایک نمایاں مثال ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ مشقیں 13 اکتوبر سے 24 اکتوبر تک اسپیشل آپریشنز اسکول چراٹ میں جاری ہیں، جن میں پاکستان آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ (SSG) اور قازقستان آرمی کی اسپیشل فورسز حصہ لے رہی ہیں۔
مشق دوستاریم فائیو کی افتتاحی تقریب 14 اکتوبر 2025 کو منعقد ہوئی جس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ عسکری افسران نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے دوران دونوں ممالک کے پرچم لہرائے گئے اور قومی ترانے بجائے گئے، جس سے باہمی احترام اور دوستی کی فضا مزید مضبوط ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس مشق کا بنیادی مقصد انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں پیشہ ورانہ مہارت کو مزید بہتر بنانا اور مشترکہ آپریشنز کے ذریعے تعاون اور اعتماد کو فروغ دینا ہے۔ اس مشق میں شریک افواج نہ صرف ایک دوسرے کی تربیتی تکنیکوں سے استفادہ کر رہی ہیں بلکہ جدید جنگی چیلنجز سے نمٹنے کے نئے طریقے بھی سیکھ رہی ہیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق مشق دوستاریم فائیو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس سے قبل بھی پاک فوج اور قازق فوج کے درمیان ایسی مشترکہ مشقیں ہو چکی ہیں جنہوں نے دوطرفہ دفاعی تعاون میں گہری جڑیں پیدا کیں۔
مشق کے دوران افواج نے مختلف انسدادِ دہشت گردی آپریشنز کی عملی مشقیں، ہتھیاروں کے جدید استعمال کی تربیت، اور ہنگامی حالات میں فوری ردِعمل کی مشقیں انجام دیں۔ ان مشقوں کے ذریعے نہ صرف آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا بلکہ دونوں ممالک کے مابین دفاعی ہم آہنگی اور خطے میں امن و استحکام کو بھی فروغ ملے گا۔
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا