news
عظمیٰ بخاری کی پریس کانفرنس: پی ٹی آئی صرف سوشل میڈیا پر

پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے “ایک ٹکے کا ریلیف کا کام” بھی دیکھنے میں نہیں آیا، بلکہ انہوں نے صرف سوشل میڈیا بریگیڈ بنا رکھی ہے جو عوام کو گمراہ کرنے اور انتشار پھیلانے میں مصروف ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس کے برعکس وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز جگہ جگہ خود جا کر عوام کے مسائل سن رہی ہیں اور ریسکیو و ریلیف کے عمل کی براہ راست نگرانی کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی عوام کو یہ دیکھنا چاہیے کہ کون ان کے ساتھ کھڑا ہے اور کون صرف سیاست کر رہا ہے۔
ڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب کی شدت کے باوجود صورتحال کافی حد تک بہتر ہو چکی ہے، تاہم ہیڈ تریموں پر اب بھی شدید دباؤ ہے، جس پر حکومت پوری توجہ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی وزیراعلیٰ خود سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچ کر عوام کو ریسکیو کر رہی ہیں، لیکن ایک مخصوص جماعت صرف سوشل میڈیا پر فضول قسم کی باتیں کر کے عوام کو الجھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ “جب بھی قوم مشکل میں ہوتی ہے، یہ مخلوق انتشار پھیلانے آ جاتی ہے،” انہوں نے کہا۔
وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ اربن فلڈنگ سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے گئے تھے، تاہم بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑنے کے باعث ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی۔ اس کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر فوری ریلیف آپریشن شروع کیا گیا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت پنجاب متاثرہ انسانوں کے ساتھ ساتھ مال مویشیوں کے تحفظ کو بھی اہمیت دے رہی ہے۔ “مریم نواز نے ثابت کیا ہے کہ وہ عوام کو کسی بھی مشکل وقت میں اکیلا نہیں چھوڑیں گی۔” انہوں نے کہا کہ جب تک ایک ایک متاثرہ فرد کو دوبارہ اس کے گھر نہیں بسا دیا جاتا، ریلیف آپریشن جاری رہے گا۔
لاہور میں خیمہ بستیاں نہ ہونے کے سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ تمام ریلیف کیمپس اسکولوں میں قائم کیے گئے ہیں تاکہ شہریوں کو سہولت میسر آ سکے۔
news
ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔
سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔
کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔
اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔
head lines
ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔
اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔
صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔
اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔
مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
news3 months ago14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
کھیل7 months agoایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
news8 months agoاداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
news8 months agoرانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






