news
پنجاب اسمبلی سے وزراء، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیو الاؤنس میں اضافہ

پنجاب حکومت نے وزراء، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے لیو الاؤنس (چھٹی کے دوران تنخواہ) کو ان کی مکمل تنخواہ کے برابر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے بعد چھٹی کے دنوں میں بھی ان حکومتی عہدیداروں کو مکمل تنخواہ ملے گی۔ یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مریم نواز کی حکومت نے وزراء کی تنخواہوں میں پہلے ہی 900 فیصد تک اضافہ کیا تھا۔ اب لیو الاؤنس میں اضافے کے لیے پنجاب عوامی نمائندوں کے قوانین (ترمیمی) بل 2025 کو پنجاب اسمبلی سے منظور کر لیا گیا ہے۔ اس بل کے تحت پنجاب منسٹرز سیلری، الاؤنس اور پرولیجز ایکٹ 1975 میں ترامیم کی گئی ہیں، جن کے بعد چھٹی کے دوران تنخواہ کی کٹوتی ختم کر دی گئی ہے۔ پہلے جب وزراء کی تنخواہ 1 لاکھ تھی تو ایک ماہ کی چھٹی پر صرف 74 ہزار روپے ملتے تھے، مگر اب ان کی تنخواہ 9 لاکھ 60 ہزار ہو چکی ہے اور چھٹی پر بھی اتنی ہی مکمل رقم دی جائے گی۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کو پہلے 1 لاکھ 25 ہزار تنخواہ پر ایک ماہ کی چھٹی پر 37 ہزار روپے ملتے تھے، اب نئی تنخواہ 9 لاکھ 50 ہزار ہو گئی ہے اور اتنی ہی چھٹی پر بھی دی جائے گی۔ اسی طرح ڈپٹی اسپیکر کو بھی پہلے 37 ہزار چھٹی الاؤنس ملتا تھا، جو اب بڑھا کر 7 لاکھ 75 ہزار کر دیا گیا ہے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ موجودہ ترامیم ضروری تھیں کیونکہ پرانا لیو الاؤنس پرانی تنخواہوں کی بنیاد پر مقرر تھا۔
news
پاکستان کی الیکٹرانک وارفیئر میں برتری، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا جنگی ناکامی کا اعتراف

نئی دہلی میں ایک اہم دفاعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے معرکہ حق کے دوران پاکستان سے جنگ میں ناکامی کا اعتراف کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے الیکٹرانک وار فیئر کے شعبے میں بھارتی افواج کو حیران و پریشان کر دیا، خصوصاً پاک فضائیہ کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتیں بے مثال رہیں۔ انہوں نے آپریشن سندور کے دوران پاک فوج کے الفتح راکٹ سسٹم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان راکٹوں نے بھارتی فوجی اڈوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ جنرل راہول سنگھ نے کہا کہ ہمیں اس جنگ میں صرف پاکستان سے نہیں بلکہ بیک وقت تین دشمنوں کا سامنا تھا، اگرچہ سرحد ایک تھی مگر مخالفین میں پاکستان، چین اور ترکی شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نہ صرف پاکستان کو اسلحہ فراہم کر رہا تھا بلکہ جنگ کے دوران لائیو معلومات بھی فراہم کرتا رہا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان کو ملنے والا 81 فیصد اسلحہ چینی ساختہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی عسکری ٹیکنالوجی کو براہ راست میدان جنگ میں ٹیسٹ کر رہا تھا اور پاکستان اس کے لیے ایک تجربہ گاہ کی مانند تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ترکی پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان کو نہ صرف ڈرون فراہم کر رہا تھا بلکہ اب ترک ماہرین بھی پاکستانی فوج کے ساتھ موجود تھے۔
news
اے آئی پر مبنی نیا سسٹم گاڑیوں کے حادثات میں نقصانات کا درست اندازہ

سائنس دان ایک ایسا جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی ٹول تیار کر رہے ہیں جو گاڑیوں کے حادثات کے بعد پہنچنے والے نقصانات کا درست اندازہ لگا سکے گا اور مرمت کے لیے درکار اقدامات کو منظم انداز میں ترتیب دے گا۔ یہ منصوبہ یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے اسکول آف کمپیوٹنگ، ایکسیڈنٹ ریپئر گروپ اے بی ایل 1، اور انوویٹ یو کے کے باہمی اشتراک سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اس جدید اے آئی سسٹم کو برطانیہ کی صف اول کی انشورنس کمپنیوں اور گاڑی فراہم کرنے والے اداروں کو فراہم کیا جائے گا۔
ایسوسی ایشن آف برٹش انشوررز کے مطابق 2024 میں 24 لاکھ گاڑی مالکان نے انشورنس کلیم کیے، جس کے نتیجے میں 11 ارب 7 کروڑ پاؤنڈز کی خطیر رقم ادا کی گئی، جو کہ 2023 کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ گاڑیوں کے حادثات اور ان سے متعلق اخراجات ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکے ہیں، جس کے حل کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد لی جا رہی ہے۔
یونیورسٹی کے اے آئی اور ڈیٹا سائنس سینٹر سے وابستہ پروفیسر محمد بدر نے اس منصوبے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سسٹم انڈسٹری کو ایک ’ٹیکنیکل بینچ مارک‘ فراہم کرے گا، جو عملی ماہر انجینئرز کو جدید مشین لرننگ اور کمپیوٹر ویژن کے امتزاج کے ساتھ کام کرنے کا موقع دے گا۔ اس سسٹم کی مدد سے انشورنس کمپنیاں نہ صرف حادثات کے نقصانات کا فوری اور درست اندازہ لگا سکیں گی بلکہ مرمت کے مراحل کو بھی تیز، مؤثر اور شفاف بنا سکیں گی۔
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news2 months ago
ماؤنٹ ایورسٹ یا مونا کیا؟ دنیا کا سب سے اونچا پہاڑ کون سا ہے؟