Connect with us

news

اسپیس ایکس کا زمین کے قطبین سے پہلا نظارہ

Published

on

اسپیس ایکس

اسپیس ایکس کے خلائی مشن “فرام 2” نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار خلا سے زمین کے شمالی اور جنوبی قطبین کی ویڈیو مناظر شیئر کیے ہیں۔ یہ مشن 31 مارچ کو لانچ کیا گیا تھا اور صرف 10 منٹ میں لو ارتھ آربٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔ خلاء سے لی گئی ویڈیو میں اسپیس ایکس کے ڈریگن کیپسول سے قطبین کو 90 ڈگری جھکاؤ کے ساتھ گردش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جو خلا سے زمین کا ایک حیرت انگیز اور منفرد نظارہ پیش کرتی ہے۔

اس ویڈیو پر اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ردعمل دیتے ہوئے کہا:

“یہ پہلا موقع ہے جب انسان زمین کے قطبین کے گرد مدار میں موجود ہیں۔”

مشن کی قیادت کرپٹو کرنسی کے ماہر چن وانگ کر رہے ہیں، جنہوں نے مشن کا نام 1800 کی دہائی میں قطبی مہم پر جانے والے بحری جہاز “فرام” سے متاثر ہو کر رکھا۔ مشن کے دوران عملہ 22 سے زائد سائنسی تجربات سر انجام دے گا، جس کا مقصد قطبین کی سائنسی تحقیق اور موسمی مشاہدات کو بہتر بنانا ہے۔

مشن کی کل مدت 86 گھنٹے ہے اور واپسی کا منصوبہ 4 اپریل کو بحرالکاہل میں واٹر لینڈنگ کے ذریعے طے کیا گیا ہے۔ یہ اسپیس ایکس کا پہلا مشن ہے جس نے قطبی مدار (polar orbit) میں کامیابی سے سفر کیا، اور اس دوران حاصل کردہ ڈیٹا اور تصاویر سائنسی برادری کے لیے نہایت قیمتی ہوں گی

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار

Published

on

اسمارٹ فونز

سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جاری رکھیں

news

مایئکروسافٹ کا کاربن اخراج کم کرنے کے لیے انسانی فضلے کا انوکھا حل

Published

on

مائیکروسافٹ

ٹیکنالوجی کی دنیا کی معروف کمپنی مائیکروسافٹ نے ماحولیاتی آلودگی، بالخصوص کاربن اخراج کو کم کرنے کے لیے ایک انوکھا اور جدید طریقہ اپنایا ہے۔ مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ انسانی اور زرعی فضلے کے مرکب کو، جسے ‘بائیو سلری’ کہا جاتا ہے، زمین کے اندر 5000 فٹ گہرائی تک پمپ کرے گی تاکہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو محدود کیا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے مائیکروسافٹ نے جمعرات کو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی والٹڈ ڈیپ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت وہ آئندہ 12 سالوں میں 49 لاکھ میٹرک ٹن پائیدار کاربن ڈائی آکسائیڈ کو زیرِ زمین محفوظ بنانے کی خریداری کرے گی۔ اس منصوبے کے تحت، ہر میٹرک ٹن کاربن کو زیر زمین بھیجنے کے بدلے میں کمپنی کو ایک کاربن ریموول کریڈٹ حاصل ہوگا۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ یہ جدید اقدام نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کی طرف ایک عملی قدم ہے بلکہ مستقبل میں کاربن نیوٹرل اہداف کے حصول میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~