Connect with us

news

پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر متفق، امریکہ کی ثالثی میں اہم پیشرفت

Published

on

ڈونلڈ ٹرمپ

اسلام آباد/واشنگٹن – امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت فوری سیز فائر پر متفق ہوگئے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہوش مندی اور دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مکمل جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا کی ثالثی میں دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی سے باز رہیں گے اور کشیدگی کو مزید بڑھنے نہیں دیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق، بھارت اور پاکستان کے درمیان وسیع تر مسائل پر غیر جانبدار مقام پر مذاکرات کا عمل شروع ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ کشیدگی نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر کے لیے خطرناک ہے اور اسے فوری کم کرنا ناگزیر ہے۔

دوسری جانب نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی سیز فائر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، تاہم خبردار کیا کہ اگر بھارت نے دوبارہ اشتعال انگیزی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ سے رابطے میں کشیدگی کم کرنے پر بات چیت ہوئی اور پاکستان نے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

یاد رہے کہ بھارت کی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے آپریشن “بنیان مرصوص” کے تحت بھرپور جوابی کارروائی کی، جس میں بھارت کے 10 سے زائد اہم ملٹری اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستان نے آدم پور، ادھم پور، بٹھنڈا، سورت گڑھ، مامون، اکھنور، جموں، سرسہ، برنالہ اور ہلوارا کے فضائی اڈوں اور اڑی فیلڈ سپلائی ڈپو کو نشانہ بنایا۔ ان کارروائیوں نے بھارت کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے بعد سیز فائر پر آمادگی ظاہر کی گئی۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان کی الیکٹرانک وارفیئر میں برتری، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا جنگی ناکامی کا اعتراف

Published

on

نئی دہلی میں ایک اہم دفاعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے معرکہ حق کے دوران پاکستان سے جنگ میں ناکامی کا اعتراف کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے الیکٹرانک وار فیئر کے شعبے میں بھارتی افواج کو حیران و پریشان کر دیا، خصوصاً پاک فضائیہ کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتیں بے مثال رہیں۔ انہوں نے آپریشن سندور کے دوران پاک فوج کے الفتح راکٹ سسٹم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان راکٹوں نے بھارتی فوجی اڈوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ جنرل راہول سنگھ نے کہا کہ ہمیں اس جنگ میں صرف پاکستان سے نہیں بلکہ بیک وقت تین دشمنوں کا سامنا تھا، اگرچہ سرحد ایک تھی مگر مخالفین میں پاکستان، چین اور ترکی شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نہ صرف پاکستان کو اسلحہ فراہم کر رہا تھا بلکہ جنگ کے دوران لائیو معلومات بھی فراہم کرتا رہا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان کو ملنے والا 81 فیصد اسلحہ چینی ساختہ تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی عسکری ٹیکنالوجی کو براہ راست میدان جنگ میں ٹیسٹ کر رہا تھا اور پاکستان اس کے لیے ایک تجربہ گاہ کی مانند تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ترکی پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان کو نہ صرف ڈرون فراہم کر رہا تھا بلکہ اب ترک ماہرین بھی پاکستانی فوج کے ساتھ موجود تھے۔

جاری رکھیں

news

اے آئی پر مبنی نیا سسٹم گاڑیوں کے حادثات میں نقصانات کا درست اندازہ

Published

on

اے آئی Pakistan Newspaper

سائنس دان ایک ایسا جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی ٹول تیار کر رہے ہیں جو گاڑیوں کے حادثات کے بعد پہنچنے والے نقصانات کا درست اندازہ لگا سکے گا اور مرمت کے لیے درکار اقدامات کو منظم انداز میں ترتیب دے گا۔ یہ منصوبہ یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے اسکول آف کمپیوٹنگ، ایکسیڈنٹ ریپئر گروپ اے بی ایل 1، اور انوویٹ یو کے کے باہمی اشتراک سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اس جدید اے آئی سسٹم کو برطانیہ کی صف اول کی انشورنس کمپنیوں اور گاڑی فراہم کرنے والے اداروں کو فراہم کیا جائے گا۔

ایسوسی ایشن آف برٹش انشوررز کے مطابق 2024 میں 24 لاکھ گاڑی مالکان نے انشورنس کلیم کیے، جس کے نتیجے میں 11 ارب 7 کروڑ پاؤنڈز کی خطیر رقم ادا کی گئی، جو کہ 2023 کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ گاڑیوں کے حادثات اور ان سے متعلق اخراجات ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکے ہیں، جس کے حل کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد لی جا رہی ہے۔

یونیورسٹی کے اے آئی اور ڈیٹا سائنس سینٹر سے وابستہ پروفیسر محمد بدر نے اس منصوبے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سسٹم انڈسٹری کو ایک ’ٹیکنیکل بینچ مارک‘ فراہم کرے گا، جو عملی ماہر انجینئرز کو جدید مشین لرننگ اور کمپیوٹر ویژن کے امتزاج کے ساتھ کام کرنے کا موقع دے گا۔ اس سسٹم کی مدد سے انشورنس کمپنیاں نہ صرف حادثات کے نقصانات کا فوری اور درست اندازہ لگا سکیں گی بلکہ مرمت کے مراحل کو بھی تیز، مؤثر اور شفاف بنا سکیں گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~