Connect with us

news

امریکہ نے بھارت کا دعویٰ مسترد کر دیا، پہلگام حملے کا ذمہ دار پاکستان نہیں

Published

on

پہلگام حملے کی ذمہ داری

واشنگٹن/نئی دہلی:
بھارت کی جانب سے پاکستان پر پہلگام حملے کی ذمہ داری ڈالنے کی کوشش ایک بار پھر ناکام ہو گئی۔ امریکہ نے بھارت کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک کسی بھی ملک کو براہ راست ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے پاکستان کو پہلگام حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا، تاہم امریکی وزیر خارجہ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔

مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ تحقیقات جاری ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے کسی بھی فریق پر الزام عائد کرنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں ہر حال میں امن قائم رہے اور پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

اس سے قبل بھی امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بھارت کو پہلگام واقعے کے بعد ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جو خطے میں تنازعے کو ہوا دے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور واشنگٹن کو امید ہے کہ پاکستان تحقیقات میں تعاون کرے گا۔

جے ڈی وینس نے مزید کہا کہ امریکہ توقع کرتا ہے کہ دونوں ممالک ایسے ذمہ دارانہ اقدامات کریں گے جن سے خطے میں وسیع تر تنازع سے بچا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو یقین ہے کہ پاکستان دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر اعلیٰ امریکی رہنماؤں نے پہلگام حملے کی مذمت تو کی ہے، لیکن پاکستان پر براہ راست الزام عائد کرنے سے گریز کیا ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کو غیر انسانی عمل قرار دیتے ہوئے بھارت کی اخلاقی حمایت کا اظہار ضرور کیا، مگر اس معاملے میں ثبوتوں کی بنیاد پر مؤقف اختیار کرنے کی بات کی ہے۔

یہ ردعمل بھارت کی اُس کوشش کو بڑا دھچکا ہے جس کے تحت وہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے کی مہم چلا رہا ہے۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~