news
آرمی چیف: ریاست ہے تو سیاست ہے، دہشت گردی کے خلاف یکجا ہونے کی ضرورت

چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ریاست کی موجودگی میں ہی سیاست کا وجود ہے، اور اگر خدا نخواستہ ریاست نہ ہو تو کچھ بھی نہیں۔ ہمیں بلا تفریق دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔ خیبرپختونخوا میں کوئی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں ہو رہے، بلکہ صرف انٹیلیجنس کی بنیاد پر ٹارگٹڈ کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
میڈیا کے مطابق، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پشاور کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے خیبر پختونخوا کے سیاسی قائدین سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی صرف اور صرف پاکستان کے مفادات کے گرد گھومتی ہے۔ افغانستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، اور پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے۔ ہمارا اختلاف صرف اس بات پر ہے کہ فتنہ الخوارج افغانستان میں موجود ہیں اور وہ سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور یہ مسئلہ اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس کا حل نہیں نکالتے۔
جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں ہو رہا اور نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی علاقے میں عملداری ہے۔ صرف انٹیلیجنس کی بنیاد پر ٹارگٹڈ کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ کیا فساد فی العرض اللہ کے نزدیک ایک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟ ہمیں بلا تفریق دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔
news
پنجاب حکومت کا فیک نیوز کے خلاف ویب پورٹل بنانے کا فیصلہ

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے فیک نیوز کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے پنجاب میں اسپیشل ویب پورٹل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ویب پورٹل کے ذریعے تمام سرکاری محکمے بروقت اور درست معلومات فراہم کریں گے تاکہ عوام کو جھوٹی خبروں سے بچایا جا سکے۔
سیکرٹری داخلہ نورالامین مینگل نے وزیراعلیٰ کے احکامات پر چیئرمین پی آئی ٹی بی کو 24 گھنٹے میں پورٹل تیار کرنے کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔
اس کے علاوہ، جنگی اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے خصوصی فنڈز کے قیام پر بھی غور جاری ہے، جبکہ انٹرنل سیکیورٹی کے لیے ایک علیحدہ فنڈ قائم کرنے کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجی جائے گی۔
یہ اقدام سوشل میڈیا پر پھیلنے والی فیک نیوز اور افواہوں کے خلاف حکومت پنجاب کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہے۔
news
پاسورڈز کا بحران: ایک سال میں 19 ارب سے زائد پاسورڈ لیک، 94% دوبارہ استعمال شدہ

سائبر سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اپریل 2024 سے اپریل 2025 کے درمیان 19 ارب سے زائد پاسورڈز لیک ہوئے، جسے انہوں نے ایک سنگین “سائبر سیکیورٹی بحران” قرار دیا ہے۔
تحقیق کے مطابق 94 فیصد پاسورڈز دوبارہ استعمال کیے گئے یا کاپی شدہ تھے، جبکہ صرف 6 فیصد (تقریباً 1.14 ارب) پاسورڈز منفرد پائے گئے۔
ماہرین کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد ایسے کمزور پاسورڈز استعمال کرتی ہے جو یاد رکھنا آسان ہوں، جیسے “password” اور “admin”۔ تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ 4 فیصد پاسورڈز میں “1234” جیسا آسان تسلسل استعمال کیا گیا، جبکہ 8 فیصد پاسورڈز میں لوگوں کے نام شامل تھے۔
سائبر نیوز کی ریسرچر نیرنگا کے مطابق “کمزور اور دوبارہ استعمال شدہ پاسورڈز اب ایک عالمی وبا بن چکے ہیں”۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔