Connect with us

news

لونر گیٹ وے: چاند پر پہلا مستقل انفراسٹرکچر، ناسا

Published

on

امریکی خلائی ادارہ ناسا چاند کے گرد مدار میں گھومنے والا ایک ایسا سپیس سٹیشن لانچ کرنے کی تیاری میں مصروف عمل ہے جس کو قمری مشن کے لیے استعمال کیا جا سکے تیار کیے جانے والے اس لونر گیٹ وے کا مقصد خلا کے اندر ایک ایسی سائنسی تجربہ گاہ کا تعین کرنا ہے جو چاند پر جانے والے خلا نوردوں کے لیے بیس کے طور پر کام کرے
چاند پر یہ سپیس اسٹیشن پہلا مستقل انفراسٹرکچر ہوگا
چاند کے گرد گیٹ کی موجودگی خلا نوردوں کو چاند پر زیادہ عرصے تک رکنے میں مدد دے گی اور اس لونر گیٹ کا سائز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے تقریبا 20 فیصد د پر مشتمل ہوگا اور یہ لونر گیٹ وے چاند کے گرد دو میل فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرے گا
63 ٹن وزنی یہ اسٹیشن تقریبا اتنا بڑا ہوگا کہ اس میں چار خلانورد آسانی سے آ سکیں گے اور یہ چاند سے ہزار میل کی اونچائی سے لے کر 43ہزار500 میل اونچائی تک تیر سکےگا

news

غیر ملکی کمپنیوں سے معاہدے:اب بم پروف گاڑیاں برآمد ہوں گی، دفاعی نمائش آئیڈیاز

Published

on

دفاعی نمائش آئیڈیاز

کراچی میں ہونے والی “دفاعی نمائش آئیڈیاز” میں غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اہم معاہدے طے پائے ہیں، جن کے نتیجے میں پاکستان میں تیار کردہ بم پروف گاڑیاں اب برآمد کی جائیں گی۔

یہ گاڑیاں نجی شعبے کے تحت مسلح افواج کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی جا رہی ہیں، اور ان کا معیار عالمی سطح کے مطابق ہے۔ گاڑیوں کی تیاری کے دوران فائرنگ کے ذریعے ان کی ٹیسٹنگ بھی کی جاتی ہے، اور ان میں پسنجر کمپارٹمنٹ، انجن روم، بیٹری، اور فیول ٹینک کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، گاڑیوں کے ٹائروں میں رن فلیٹ ٹائروں کا استعمال کیا جاتا ہے، جو ٹائر برسٹ ہونے کے بعد بھی 50 کلومیٹر تک چل سکتے ہیں۔

یہ گاڑیوں کی ایکسپورٹ نہ صرف پاکستان کی تکنیکی ساکھ کو بہتر بنائے گی بلکہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر ملکی دفاع میں مسلح افواج کے شانہ بشانہ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

جاری رکھیں

news

انکشاف: بلوچستان میں 34 سو سےزائد گھوسٹ ملازمین

Published

on

بلوچستان

کوئٹہ، بلوچستان میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق صوبے کے 2 لاکھ 47 ہزار سرکاری ملازمین میں سے 3400 سے زائد ملازمین “گھوسٹ” قرار پائے ہیں، یعنی ان کی موجودگی کی تصدیق محکمہ خزانہ کے حکام سے نہیں ہو سکی۔ محکمہ خزانہ کے حکام نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر ملازمین کی چھان بین کا عمل مکمل کیا گیا، اور 31 اکتوبر تک تمام سرکاری محکموں سے ملازمین کی تصدیق شدہ فہرستیں طلب کی گئیں۔ ان فہرستوں میں سے 3416 ملازمین کی تصدیق نہیں ہو سکی، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان ملازمین کو گھوسٹ تصور کیا گیا۔

اس کے بعد، محکمہ خزانہ نے اکتوبر کی ماہانہ تنخواہیں صرف تصدیق شدہ ملازمین کو جاری کیں، اور غیر تصدیق شدہ ملازمین کو تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں۔ ان غیر تصدیق شدہ ملازمین نے اپنی تنخواہیں حاصل کرنے کے لئے اپنے متعلقہ افسران سے رابطہ کیا۔

یہ اقدام بلوچستان میں سرکاری ملازمین کے معاملات کی شفافیت اور ایمانداری کو بڑھانے کے لیے اہم سمجھا جا رہا ہے، اور اس سے گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی اور ان کی اجرتوں کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~