Connect with us

news

عالمی سطح پر 38% درخت خطرے میں، آئی یو سی این رپورٹ

Published

on

نٹرنیشنل یونین فار دی کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) کی طرف سے کیے گئے عالمی تجزئیے کے مطابق مجموعی طور پر 38 فی صد درختوں کو خطرات لاحق ہیں۔ ان درختوں کو دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں موسمیاتی تغیر، جنگلات کی کٹائی، غیر مقامی جاندار (ایسے کیڑے یا جانور جو اپنے نئے ماحول کو نقصان پہنچاتے ہیں)، کیڑے اور بیماریوں کے خطرات کا سامنا ہے۔
آئی یو سی این کی طرف سے 25 فی صد سے زیادہ قسم کے درختوں کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ درختوں کی تعداد خطرات سے متاثرہ پرندوں، مملیوں، ریپٹائلز اور ایمفیبیئنز کی تعداد سے دُگنی سے زیادہ ہے۔
ادارے کے مطابق درختوں کا ناپید ہونا ہزاروں پودوں، فنگئی اور جانوروں کے لیے خطرنا ثابت ہوتا ہے۔ درخت اپنے کاربن، پانی اور اجزاء کے سائیکل، مٹی کے بننے اور موسم کو قابو کرنے کے معاملے میں اپنے کردار کی وجہ سے ماحولیات کا اہم جزو ہ تصور کیے جاتے ہیں۔
امریکا کے ڈیپارٹمنٹ آف ایگریکلچر فارسٹ سروس کے مطابق 100 درخت سالانہ کی بنیاد پر 54 ٹن کاربن مونو آکسائیڈ جبکہ تقریباً 200 کلو دیگر فضائی آلودگی کے مواد کی کشید کر سکتے ہیں۔

news

پاکستان میں خواتین کے موبائل انٹرنیٹ کے استعمال میں 12 فیصد اضافہ: جی ایس ایم اے رپورٹ

Published

on

موبائل انٹرنیٹ استعمال


جی ایس ایم اے کی موبائل جینڈر گیپ رپورٹ 2025 کے مطابق پاکستان میں 2024 کے دوران خواتین کے موبائل انٹرنیٹ استعمال میں 12 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد یہ شرح 45 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے مقابلے میں بھارت میں یہ شرح 39 فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں 26 فیصد ہے۔ رپورٹ میں مرد صارفین کے انٹرنیٹ استعمال میں بھی 7 فیصد اضافے کا ذکر ہے۔ پاکستان میں 93 فیصد مرد موبائل فون رکھتے ہیں جو بھارت (71 فیصد) اور بنگلہ دیش (68 فیصد) سے کہیں زیادہ ہے۔ جی ایس ایم اے نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی 2020 ڈیجیٹل جینڈر انکلوژن اسٹریٹیجی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس پالیسی کے نتیجے میں خواتین کے انٹرنیٹ استعمال میں واضح بہتری آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2023 میں خواتین، مردوں کے مقابلے میں 38 فیصد کم انٹرنیٹ استعمال کرتی تھیں جو 2024 میں کم ہو کر 25 فیصد رہ گئی۔ اس مثبت پیشرفت کا سہرا جیز، ٹیلی نار اور یو فون جیسے موبائل نیٹ ورکس کی کاوشوں کو بھی دیا گیا ہے۔

جاری رکھیں

news

آسیان ممالک میں 30 گیگا واٹ قابلِ تجدید توانائی کی صلاحیت، نئی رپورٹ کا انکشاف

Published

on

آسیان ممالک


ایک نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ آسیان ممالک کے درمیان انٹرکنیکٹڈ گرڈ راہداری شمسی اور ہوائی توانائی کی صورت میں 30 گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو خطے کی توانائی سیکیورٹی، معیشت اور روزگار میں نمایاں بہتری لا سکتی ہے۔ تھنک ٹینک “Ember” کے تجزیے کے مطابق، جدید اور مربوط گرڈ سسٹمز آسیان کو ایک مضبوط قابلِ تجدید توانائی کی مارکیٹ میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انڈونیشیا، ویتنام، فلپائن اور تھائی لینڈ 2030 تک 45,076 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائنیں بچھانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ کمبوڈیا، ملائیشیا اور سنگاپور پہلے ہی عالمی انرجی اسٹوریج معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، آسیان خطہ جو ماضی میں فاسل ایندھن پر انحصار کرتا تھا، اب 2030 تک 23 فیصد توانائی شمسی اور ہوا سے حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~