Connect with us

کاروبار

بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان ، آٹا اور دالیں بھی عوام کی دسترس سے باہر

وفاقی بجٹ کے نفاذ کے بعد مہنگائی سے ستائےعوام کیلئے دالوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔

Published

on

بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان سے اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا اور بجٹ کے بعد مہنگائی سے ستائی ہوئے دالیں بھی عوام کی دسترس سے باہر ہوگئیں۔

گوشت سبزی کے بعد عوام کے لئے دال کھانا بھی مشکل ہوگیا، ملک کے سب سے بڑے ہول سیل جوڑیا بازار میں دالوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا۔

چنے کی دال کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران 69 روپے کا بڑا اضافہ ہوا اور دال چنا درجہ اول 231 روپے سے بڑھ کر 295 روپے ہوگئی ۔عبدالروف ابراہیم ہول سیل گروسرز ایسویسی ایشن

ہول سیل گروسرز ایسویسی ایشن عبدالروف ابراہیم نے بتایا کہ دال چنا درجہ دوئم ۔216 روپے سے بڑھ کر 285روپے ہوگئی جبکہ دال مونگ درجہ اول کی قیمت 60 روپے کلو اضافہ سے 330 روپے اور دال مونگ درجہ دوئم ،260 روپے سے بڑھ کر 300 روپے ہوگئی ۔

اس کے ساتھ ہی دال ماش کی قیمت میں 10 روپے ،کابلی چنا کی قیمت میں 60 روپے ،کالا چنا کی قیمت میں 38 روپے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا۔

جس کے بعد دال ماش فی کلو 520،کابلی چنا 362 جبکہ کالا چنا 255 روپے کلو ہوگیا جبکہ بیسن کی قیمت میں 30 روپے اضافے کے بعد 280 روپے فی کلو مقرر کردی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

فچ ریٹنگز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ اپ گریڈ کر دی

Published

on

فچ رپورٹ

کریڈٹ ریٹنگ کے عالمی ادارے فچ ریٹنگز نے پاکستان کی ریٹنگ کو بہتر کر دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی طویل مدتی فارن کرنسی ایشور ڈیفالٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، جس کے تحت طویل مدتی آئی ڈی آر ریٹنگ بی مائنس سے بڑھا کر ٹرپل سی پلس کر دی گئی ہے۔

فچ ریٹنگ نے پاکستان کی طویل مدتی فارن کرنسی ریٹنگ آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔

جاری رکھیں

news

بھارت اور چین کے تجارتی تعلقات میں بہتری، 2024 میں تجارت 118.4 بلین ڈالر سے تجاوز

Published

on

برکس

بھارت اور چین کے درمیان فاصلے کم ہوتے جا رہے ہیں، اور برکس کے بانی اراکین ہونے کے ناطے، دونوں ممالک باہمی تجارت میں اضافہ کر رہے ہیں۔ 2020 میں سرحدی تنازعے کے بعد بند ہونے والی براہ راست پروازوں کی بحالی کے لیے مذاکرات بھی جاری ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت 118.4 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ چین سے بھارت کی درآمدات 3.24 فیصد بڑھ کر 101.7 بلین ڈالر ہو جائیں گی، جبکہ بھارت سے چین کو برآمدات 8.7 فیصد بڑھ کر 16.67 بلین ڈالر تک پہنچیں گی۔

سال 2023 میں امریکا بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا، مگر 2024 میں چین نے ایک بار پھر اس مقام پر قبضہ کر لیا ہے۔ گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کی رپورٹ کے مطابق، بھارت نے 2024 میں چین سے 2.2 بلین ڈالر مالیت کی لیتھیئم آئن بیٹریاں خریدیں، جو کہ خطے کی درآمدات کا 75 فیصد ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹیلی کام آلات اور فون سے متعلق 44 فیصد درآمدات بھی چین سے آتی ہیں، جن کی مالیت تقریباً 4.2 بلین ڈالر ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2021 میں کشیدہ تعلقات کے باوجود، دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات متاثر نہیں ہوئے، اور اس دوران بھارت نے چین سے 58.7 بلین ڈالر مالیت کا سامان درآمد کیا، جو کہ امریکا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تجارت سے زیادہ ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~