news
ڈی چوک احتجاج پر درج مقدمے کے خلاف عدالت سے رجوع، علی امین گنڈاپور
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خواہ علی امین گنڈاپور نے ڈی چوک احتجاج پر درج مقدمے کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
علی امین گنڈاپور نے حاجی اجمل خان مہمند کے ذریعے اپنی درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈی چوک احتجاج پر 26 نومبر کو درج مقدمے کے اندراج سے دہشت گردی کی دفعات ختم کی جائیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے احتجاج کے لیے آئینی حق استعمال کیا،اور پولیس نے دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا۔
علی امین گنڈاپور نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ 26 نومبر کو اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں یہ مقدمہ درج ہوا۔
درخواست میں اپیل کی گئی کہ مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات کو معطل یا ایف آئی آر پر کارروائی روکی جائے، آخری ریلیف کے طور پر تھانہ سیکریٹریٹ میں درج مقدمے سے دہشت گردی کی تمام دفعات نکالی جائیں۔
ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ اور اسٹیٹ کو بذریعہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد فریق بنایا گیا ہے۔
news
خلا میں پہلی غیر منسلک اسپیس واک کی حیران کن تصویر
کئی سال پہلے خلا میں ایک تصویر لی گئی تھی جو پہلی نظر میں عام لگ سکتی ہے، لیکن اس کے پیچھے ایک خوفناک حقیقت چھپی ہوئی ہے۔
یہ تصویر خلاباز رابرٹ گبسن نے 7 فروری 1984 کو چیلنجر اسپیس شٹل سے لی تھی۔ اس تصویر میں نظر آنے والے ساتھی خلاباز بروس میک کینڈلس II ہیں۔
اسے خلا میں لی گئی اب تک کی سب سے خوفناک تصویر کے طور پر بیان کیا جاتا ہے، کیونکہ اس میں ایک انسان کو خلائی جہاز سے دور بغیر کسی واضح سہارے کے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ تصویر پہلی بار خلائی جہاز سے غیر منسلک اسپیس واک کو دکھاتی ہے۔
اس وقت سے پہلے ہر خلاباز جو خلائی چہل قدمی کرتا تھا، کسی نہ کسی چیز کے ذریعے اپنے خلائی جہاز سے جڑا ہوتا تھا، لیکن اس بار بروس کے پاس صرف کمر پر لدے ایک پروپیلر کے علاوہ کچھ نہیں تھا جس کے ذریعے وہ واپس جہاز تک آ سکے۔ اپنے پہلے مشن پر، خلاباز نے مینڈ مینیوورنگ یونٹ (MMU) کا تجربہ کیا، جو کہ ایک پروپلشن سسٹم ہے جو خلابازوں کو خلا میں بغیر کسی سہارے کے اسپیس واک کرنے کی اجازت دیتا ہے، اور ایسا کرنے کے لیے خلاباز کو خلائی شٹل سے الگ ہونا پڑتا ہے۔
جب خلاباز پروپلشن کو آزمانے کے لیے جہاز سے الگ ہوا تو خوش قسمتی سے ڈیوائس نے کام کیا۔ اگر یہ کام نہیں کرتا تو خلاباز کے لیے چیلنجر تک واپس آنا کافی مشکل ہوتا، ورنہ وہ ہمیشہ کے لیے خلا کی گہرائیوں میں کھو جاتا۔
news
دنیا کا سب سے بڑا برفانی تودہ A23a ٹوٹنے لگا
دنیا کے بڑے شہروں کے رقبے سے بھی بڑے برفانی تودے A23a کے ٹوٹنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
جاری ہونے والی تازہ ترین سیٹلائیٹ تصاویر میں یہ دکھایا گیا ہے کہ دنیا کے اس سب سے بڑے برف کے تودے کا ایک بڑا حصہ ٹوٹ چکا ہے، جو جنوبی بحر اوقیانوس میں شمال کی جانب بڑھ رہا ہے۔
ٹوٹنے والے حصے کا رقبہ تقریباً 80 مربع کلومیٹر ہے، جبکہ 3360 مربع کلومیٹر کا تودہ ابھی باقی ہے۔
برٹش اینٹارکٹک سروے (بی اے ایس) کے اوشیئنوگرافر اینڈریو میئجر کے مطابق، یہ اس آئس برگ کا پہلا واضح ٹکڑا ہے جو سامنے آیا ہے۔ تاہم، یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا یہ اب ٹوٹ کر بکھر جائے گا یا کافی عرصے تک اسی حالت میں رہے گا۔
اس برف کے تودے کا وزن تقریباً 10 کھرب ٹن ہے اور یہ 48 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال کی جانب جنوبی جورجیا (بحر اوقیانوس کے جنوب میں ایک جزیرہ) کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ماہرین کو تشویش ہے کہ جنوبی کوریا پہنچنے کے بعد یہ وہاں پینگوئن اور سیلز جیسی جنگلی حیات کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں