Connect with us

news

پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

Published

on

پرنس کریم آغا خان

اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں روحانی پیشوا، پرنس کریم آغا خان، کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔ ان کی عمر 88 سال تھی۔

پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ لزبن میں ادا کی جائے گی، اور ان کے انتقال پر دنیا بھر میں جماعت خانوں میں خصوصی دعائیں شروع کر دی گئی ہیں۔ نئے پیشوا کے اعلان تک اسماعیلی کمیونٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر درود کی تسبیح جاری رہے گی۔

پرنس کریم آغا خان کو 11 جولائی 1957 کو امام مقرر کیا گیا تھا، جب ان کی عمر صرف 20 سال تھی۔ ان کے دادا، سر سلطان محمد شاہ آغا خان، بھی اسماعیلی تھے۔ پرنس کریم آغا خان نے اپنی زندگی کو پسماندہ طبقات کی بہتری کے لیے وقف کیا اور ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ اسلام ہمدردی، برداشت اور انسانی عظمت کا مذہب ہے۔

ایک اعلامیے کے مطابق، شاہ کریم الحسینی، المعروف پرنس کریم آغا خان، کی وفات پر اسماعیلی کمیونٹی میں گہرے غم کا سامنا ہے۔ انہوں نے اسماعیلی کمیونٹی کی رہنمائی اور فلاحی منصوبوں میں اہم کردار ادا کیا۔

ان کے انتقال کے بعد اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں امام کی نامزدگی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔

پرنس کریم آغا خان نے اپنی زندگی میں تعلیمی، ثقافتی اور معاشی ترقی کے لیے بھی کوششیں کیں۔

news

پولینڈ کے غار میں آدم خوری کے شواہد دریافت

Published

on

قدیم پولینڈ

پولینڈ کے غار سے ملنے والے فوسلز نے یہ ظاہر کیا ہے کہ ابتدائی یورپی جنگ کے دوران اپنے دشمنوں کے دماغ کھانے کا عمل کرتے تھے۔

محققین کے مطابق تقریباً 18,000 سال پہلے، جنگ کے وقت ابتدائی یورپی کبھی کبھار اپنے دشمنوں کا دماغ بھی کھا لیتے تھے۔

یہ نتائج سائنسی رپورٹس نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں، جس میں قدیم پولینڈ میں رہنے والے مگڈالینین کے ابتدائی یورپی باشندوں کے مردہ خانوں اور رسومات پر مزید تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

پچھلی تحقیق نے یہ تجویز کیا تھا کہ قدیم انسانی معاشرے یا تو رسمی مقاصد کے لیے یا فاقہ کشی کی صورت حال کی وجہ سے آدم خوری کا سہارا لیتے تھے۔

تازہ ترین مطالعہ 1960 کی دہائی تک 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران کھدائی کے ایک سلسلے کے دوران کراکو کے قریب مسزائیکا غار سے حاصل کردہ درجنوں ہڈیوں پر آدم خوری کے شواہد فراہم کرتا ہے۔

جاری رکھیں

news

امریکا میں ٹک ٹاک پابندیوں سے بچنے کے لیے متبادل راستہ تلاش کر رہا ہے

Published

on

ٹک ٹاک

ٹک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا میں پابندیوں سے بچنے کے لیے اینڈرائیڈ صارفین کو اپنی ویب سائٹ کے ذریعے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس سے جڑنے کی اجازت دے رہا ہے۔

ایپل اور گوگل نے اپنے ایپ اسٹورز پر ٹک ٹاک کو اس وقت سے بحال نہیں کیا جب سے 19 جنوری کو ایک امریکی قانون نافذ ہوا تھا، جس کے تحت ایپ کے چینی مالک بائٹ ڈانس کو ایپ قومی سلامتی کی بنیاد پر فروخت کرنا ہوگا یا پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے قانون کے نفاذ کے اگلے دن عہدہ سنبھالا، نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں قانون کے نفاذ میں 75 دن کی تاخیر کی درخواست کی گئی تھی۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کی خریداری کے بارے میں مختلف لوگوں سے بات چیت کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر اس ماہ ایپ کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے، جس کے تقریباً 170 ملین امریکی صارفین ہیں۔

صدر نے پیر کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس میں سال کے اندر ایک خودمختار ویلتھ فنڈ بنانے کا حکم دیا گیا تھا، جس کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خرید سکتا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~