Connect with us

news

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے عالمی بینک سے پاکستان کو 1 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان

Published

on

عالمی بینک

اسلام آباد:
عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے ایک ارب ڈالر کے نئے قرض کی منظوری کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق، داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں 190.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ 1700 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس کی وجوہات میں زمین کے حصول میں تاخیر، سکیورٹی خدشات، اور امریکی ڈالر کی قدر میں 178 فیصد کا اضافہ شامل ہیں۔

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کا پہلا مرحلہ 2,160 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا، جبکہ دوسرے مرحلے کے بعد منصوبے کی مجموعی پیداوار 4,320 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عالمی بینک پہلے ہی 588 ملین ڈالر کا قرض اور 460 ملین ڈالر کی گارنٹی فراہم کر چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ملین ڈالر بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن اور 200 ملین ڈالر بین الاقوامی بحالی و ترقیاتی بینک کے تحت فراہم کیے جائیں گے۔ بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن کے تحت 435 ملین ڈالر صفر سود پر اور 365 ملین ڈالر 5.83 فیصد شرح سود پر دیے جائیں گے۔

اسی طرح، بین الاقوامی بحالی و ترقیاتی بینک کے تحت 200 ملین ڈالر 6.13 فیصد شرح سود پر فراہم کیے جائیں گے۔ منصوبے کی تکمیل پہلے 2023-24 میں متوقع تھی، لیکن اب یہ 2027-28 میں مکمل ہوگا۔

news

پولینڈ کے غار میں آدم خوری کے شواہد دریافت

Published

on

قدیم پولینڈ

پولینڈ کے غار سے ملنے والے فوسلز نے یہ ظاہر کیا ہے کہ ابتدائی یورپی جنگ کے دوران اپنے دشمنوں کے دماغ کھانے کا عمل کرتے تھے۔

محققین کے مطابق تقریباً 18,000 سال پہلے، جنگ کے وقت ابتدائی یورپی کبھی کبھار اپنے دشمنوں کا دماغ بھی کھا لیتے تھے۔

یہ نتائج سائنسی رپورٹس نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں، جس میں قدیم پولینڈ میں رہنے والے مگڈالینین کے ابتدائی یورپی باشندوں کے مردہ خانوں اور رسومات پر مزید تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

پچھلی تحقیق نے یہ تجویز کیا تھا کہ قدیم انسانی معاشرے یا تو رسمی مقاصد کے لیے یا فاقہ کشی کی صورت حال کی وجہ سے آدم خوری کا سہارا لیتے تھے۔

تازہ ترین مطالعہ 1960 کی دہائی تک 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران کھدائی کے ایک سلسلے کے دوران کراکو کے قریب مسزائیکا غار سے حاصل کردہ درجنوں ہڈیوں پر آدم خوری کے شواہد فراہم کرتا ہے۔

جاری رکھیں

news

امریکا میں ٹک ٹاک پابندیوں سے بچنے کے لیے متبادل راستہ تلاش کر رہا ہے

Published

on

ٹک ٹاک

ٹک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا میں پابندیوں سے بچنے کے لیے اینڈرائیڈ صارفین کو اپنی ویب سائٹ کے ذریعے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس سے جڑنے کی اجازت دے رہا ہے۔

ایپل اور گوگل نے اپنے ایپ اسٹورز پر ٹک ٹاک کو اس وقت سے بحال نہیں کیا جب سے 19 جنوری کو ایک امریکی قانون نافذ ہوا تھا، جس کے تحت ایپ کے چینی مالک بائٹ ڈانس کو ایپ قومی سلامتی کی بنیاد پر فروخت کرنا ہوگا یا پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے قانون کے نفاذ کے اگلے دن عہدہ سنبھالا، نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں قانون کے نفاذ میں 75 دن کی تاخیر کی درخواست کی گئی تھی۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کی خریداری کے بارے میں مختلف لوگوں سے بات چیت کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر اس ماہ ایپ کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے، جس کے تقریباً 170 ملین امریکی صارفین ہیں۔

صدر نے پیر کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس میں سال کے اندر ایک خودمختار ویلتھ فنڈ بنانے کا حکم دیا گیا تھا، جس کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خرید سکتا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~