Connect with us

news

خلا میں پہلی غیر منسلک اسپیس واک کی حیران کن تصویر

Published

on

اسپیس واک

کئی سال پہلے خلا میں ایک تصویر لی گئی تھی جو پہلی نظر میں عام لگ سکتی ہے، لیکن اس کے پیچھے ایک خوفناک حقیقت چھپی ہوئی ہے۔

یہ تصویر خلاباز رابرٹ گبسن نے 7 فروری 1984 کو چیلنجر اسپیس شٹل سے لی تھی۔ اس تصویر میں نظر آنے والے ساتھی خلاباز بروس میک کینڈلس II ہیں۔

اسے خلا میں لی گئی اب تک کی سب سے خوفناک تصویر کے طور پر بیان کیا جاتا ہے، کیونکہ اس میں ایک انسان کو خلائی جہاز سے دور بغیر کسی واضح سہارے کے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ تصویر پہلی بار خلائی جہاز سے غیر منسلک اسپیس واک کو دکھاتی ہے۔

اس وقت سے پہلے ہر خلاباز جو خلائی چہل قدمی کرتا تھا، کسی نہ کسی چیز کے ذریعے اپنے خلائی جہاز سے جڑا ہوتا تھا، لیکن اس بار بروس کے پاس صرف کمر پر لدے ایک پروپیلر کے علاوہ کچھ نہیں تھا جس کے ذریعے وہ واپس جہاز تک آ سکے۔ اپنے پہلے مشن پر، خلاباز نے مینڈ مینیوورنگ یونٹ (MMU) کا تجربہ کیا، جو کہ ایک پروپلشن سسٹم ہے جو خلابازوں کو خلا میں بغیر کسی سہارے کے اسپیس واک کرنے کی اجازت دیتا ہے، اور ایسا کرنے کے لیے خلاباز کو خلائی شٹل سے الگ ہونا پڑتا ہے۔

جب خلاباز پروپلشن کو آزمانے کے لیے جہاز سے الگ ہوا تو خوش قسمتی سے ڈیوائس نے کام کیا۔ اگر یہ کام نہیں کرتا تو خلاباز کے لیے چیلنجر تک واپس آنا کافی مشکل ہوتا، ورنہ وہ ہمیشہ کے لیے خلا کی گہرائیوں میں کھو جاتا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

سستی درآمدی روئی کی خریداری، مقامی کپاس کی پیداوار میں کمی کا خدشہ

Published

on

روئی کی خریداری

کراچی:
مقامی ٹیکسٹائل ملوں کی سستی لاگت پر درآمدی روئی کی خریداری کو ترجیح دینے کی وجہ سے رواں سال روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس کے نتیجے میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے، اور اس سے کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

کاٹن ایئر 2025-26 کے دوران ملک میں اربوں ڈالر مالیت کی روئی اور سوتی دھاگے کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں خوردنی تیل بھی درآمد ہونے کے امکانات ہیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ کپاس کی کاشت بڑھانے کے بارے میں مہم چلانے سے پہلے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات پر حاصل سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کریں تاکہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے اندرون ملک روئی کی خریداری شروع ہونے سے روئی اور پھٹی کے نرخ بہتر ہوں اور کاشت کاروں میں کپاس کی کاشت کا رجحان بڑھ سکے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ وفاقی بجٹ 2024-25 میں پالیسی سازوں نے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمد کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جبکہ اندرون ملک ان کی خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا۔

بین الاقوامی منڈیوں میں کچھ عرصے کے لیے روئی کی قیمتیں پاکستان کی نسبت زیادہ تھیں، لیکن درآمدی روئی اور دھاگوں کے بڑے ذخائر کی وجہ سے مقامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔

جاری رکھیں

news

پاکستان کی معیشت میں استحکام، سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری

Published

on

economy

پاکستان کی معیشت میں حالیہ برسوں میں نمایاں بہتری آئی ہے، جس کی وجہ سے ملک اقتصادی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حکومتی پالیسیوں اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی مثبت ریٹنگ پاکستان کی معیشت میں بہتری کی نشاندہی کرتی ہیں، جس کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں استحکام آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی اقتصادی استحکام کے حوالے سے اہم کاروباری شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار پیغامات کے ذریعے کیا ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرم شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام انڈیکیٹرز مثبت ہیں، معیشت مستحکم ہے، سرمایہ کاری تیزی سے آ رہی ہے اور اسٹاک ایکسچینج اپنے عروج پر ہے۔ سود کی شرح کافی کم ہو چکی ہے، جہاں یہ 23 فیصد تھی، آج یہ 13 فیصد ہو گئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ مزید کم ہوگی۔

عاطف اکرم شیخ نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی کی شرح میں زبردست کمی آئی ہے، جو اب 5 فیصد سے بھی کم ہو چکی ہے، جس سے حالات مزید بہتر ہو رہے ہیں۔ حکومت کی ایک مستحکم پالیسی ہے جس کی بدولت لوگوں کا اعتماد واپس آیا ہے۔

سی ای او ٹبا گروپ محمد علی ٹبا نے اس موقع پر کہا کہ سب سے پہلے، میں حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ کافی عرصے بعد پاکستان میں معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں اور مستحکم ہوتے جا رہے ہیں۔ معاشی خوشحالی کے انڈیکیٹرز مثبت ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~