Connect with us

news

جاز کا مصنوعی ذہانت پر مبنی انشورنس اور مالیاتی خدمات کا آغاز

Published

on

کراچی:
پاکستان کی ڈیجیٹل کمپنی جاز نے صارفین کے ڈیٹا کے تجزیے کے ذریعے انشورنس اور مالیاتی خدمات کی پیشکش شروع کر دی ہے، جو کہ مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ہے۔

یہ ٹیکنالوجی صارفین کی ضروریات کو سمجھ کر ان کے لیے مناسب انشورنس مصنوعات فراہم کرے گی، جو ملکی ڈیجیٹل معیشت میں ایک اہم تبدیلی ثابت ہو سکتی ہے۔

جاز کے کنزیومر ڈویژن کے صدر، کاظم مجتبیٰ کے مطابق، کمپنی مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کے سفری ریکارڈ اور ادائیگی کے رویے کا تجزیہ کرے گی، جس سے انہیں ذاتی نوعیت کے انشورنس حل فراہم کیے جا سکیں گے۔

جاز کا انشورنس پلیٹ فارم “فکر فری” مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز کے ذریعے صارفین کے موبائل فون کے استعمال، سفری عادات اور اخراجات کے رجحانات کا تجزیہ کرے گا، جس سے انہیں خودکار طور پر موزوں انشورنس آپشنز کی تجویز دی جائے گی۔

کاظم مجتبیٰ نے مزید وضاحت کی کہ اگر کوئی صارف بار بار سفر کرتا ہے، تو مصنوعی ذہانت اس کے سفری ڈیٹا کا تجزیہ کرکے مخصوص راستوں یا دورانیے کے لیے سفری انشورنس کی پیشکش کرے گی۔ اسی طرح، اگر کوئی صارف بار بار اپنا موبائل فون تبدیل کرتا ہے، تو اسے ہینڈ سیٹ انشورنس کی تجویز دی جائے گی۔

کاظم مجتبیٰ نے کہا کہ یہ طریقہ کار نہ صرف صارفین کو روایتی انشورنس کی پیچیدگیوں سے بچائے گا بلکہ انہیں بہتر خدمات فراہم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

news

پولینڈ کے غار میں آدم خوری کے شواہد دریافت

Published

on

قدیم پولینڈ

پولینڈ کے غار سے ملنے والے فوسلز نے یہ ظاہر کیا ہے کہ ابتدائی یورپی جنگ کے دوران اپنے دشمنوں کے دماغ کھانے کا عمل کرتے تھے۔

محققین کے مطابق تقریباً 18,000 سال پہلے، جنگ کے وقت ابتدائی یورپی کبھی کبھار اپنے دشمنوں کا دماغ بھی کھا لیتے تھے۔

یہ نتائج سائنسی رپورٹس نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں، جس میں قدیم پولینڈ میں رہنے والے مگڈالینین کے ابتدائی یورپی باشندوں کے مردہ خانوں اور رسومات پر مزید تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

پچھلی تحقیق نے یہ تجویز کیا تھا کہ قدیم انسانی معاشرے یا تو رسمی مقاصد کے لیے یا فاقہ کشی کی صورت حال کی وجہ سے آدم خوری کا سہارا لیتے تھے۔

تازہ ترین مطالعہ 1960 کی دہائی تک 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران کھدائی کے ایک سلسلے کے دوران کراکو کے قریب مسزائیکا غار سے حاصل کردہ درجنوں ہڈیوں پر آدم خوری کے شواہد فراہم کرتا ہے۔

جاری رکھیں

news

امریکا میں ٹک ٹاک پابندیوں سے بچنے کے لیے متبادل راستہ تلاش کر رہا ہے

Published

on

ٹک ٹاک

ٹک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا میں پابندیوں سے بچنے کے لیے اینڈرائیڈ صارفین کو اپنی ویب سائٹ کے ذریعے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس سے جڑنے کی اجازت دے رہا ہے۔

ایپل اور گوگل نے اپنے ایپ اسٹورز پر ٹک ٹاک کو اس وقت سے بحال نہیں کیا جب سے 19 جنوری کو ایک امریکی قانون نافذ ہوا تھا، جس کے تحت ایپ کے چینی مالک بائٹ ڈانس کو ایپ قومی سلامتی کی بنیاد پر فروخت کرنا ہوگا یا پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے قانون کے نفاذ کے اگلے دن عہدہ سنبھالا، نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں قانون کے نفاذ میں 75 دن کی تاخیر کی درخواست کی گئی تھی۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کی خریداری کے بارے میں مختلف لوگوں سے بات چیت کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر اس ماہ ایپ کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے، جس کے تقریباً 170 ملین امریکی صارفین ہیں۔

صدر نے پیر کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس میں سال کے اندر ایک خودمختار ویلتھ فنڈ بنانے کا حکم دیا گیا تھا، جس کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خرید سکتا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~