Connect with us

news

کراچی: 97 کروڑ روپے کے ٹیکس فراڈ میں دو صنعتی یونٹس بے نقاب

Published

on

ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم

کراچی:
کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ نے ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کے تحت 97 کروڑ روپے کی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری کے ایک اور بڑے فراڈ کو بے نقاب کرتے ہوئے دو صنعتی یونٹس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ڈائریکٹر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ شیراز احمد نے موصولہ خفیہ اطلاع پر میسرز ایم ڈی انڈسٹریز اور میسرز دینار انڈسٹریز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔

تحقیقات کے دوران دونوں کمپنیوں کو ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کے غلط استعمال میں ملوث پایا گیا۔ اس دوران کمپنیوں کے برآمدی طریقہ کار نے شکوک و شبہات کو جنم دیا، خاص طور پر جب جنوری 2025 میں ان کی ماہانہ درآمدات ایک کنٹینر سے بڑھ کر 47 کنٹینرز تک پہنچ گئیں، اور کمپنی کے مکمل معائنے سے انوینٹری میں تضادات بھی سامنے آئے۔

کمپنیوں کی جانب سے ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کے تحت درآمد ہونے والے ایک ہزار 550 میٹرک ٹن لیڈانگٹس میں سے صرف 111 میٹرک ٹن برآمد کیے گئے، جبکہ باقی ماندہ خام مال کو مقامی مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کیا گیا۔

بعد از کلیئرنس آڈٹ کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ درآمد ہونے والے 2 ہزار 751 میٹرک ٹن خام مال میں سے صرف 307 میٹرک ٹن کے ذخائر کمپنی کے گودام میں موجود پائے گئے۔

news

سستی درآمدی روئی کی خریداری، مقامی کپاس کی پیداوار میں کمی کا خدشہ

Published

on

روئی کی خریداری

کراچی:
مقامی ٹیکسٹائل ملوں کی سستی لاگت پر درآمدی روئی کی خریداری کو ترجیح دینے کی وجہ سے رواں سال روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس کے نتیجے میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے، اور اس سے کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

کاٹن ایئر 2025-26 کے دوران ملک میں اربوں ڈالر مالیت کی روئی اور سوتی دھاگے کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں خوردنی تیل بھی درآمد ہونے کے امکانات ہیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ کپاس کی کاشت بڑھانے کے بارے میں مہم چلانے سے پہلے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات پر حاصل سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کریں تاکہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے اندرون ملک روئی کی خریداری شروع ہونے سے روئی اور پھٹی کے نرخ بہتر ہوں اور کاشت کاروں میں کپاس کی کاشت کا رجحان بڑھ سکے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ وفاقی بجٹ 2024-25 میں پالیسی سازوں نے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمد کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جبکہ اندرون ملک ان کی خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا۔

بین الاقوامی منڈیوں میں کچھ عرصے کے لیے روئی کی قیمتیں پاکستان کی نسبت زیادہ تھیں، لیکن درآمدی روئی اور دھاگوں کے بڑے ذخائر کی وجہ سے مقامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔

جاری رکھیں

news

پاکستان کی معیشت میں استحکام، سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری

Published

on

economy

پاکستان کی معیشت میں حالیہ برسوں میں نمایاں بہتری آئی ہے، جس کی وجہ سے ملک اقتصادی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حکومتی پالیسیوں اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی مثبت ریٹنگ پاکستان کی معیشت میں بہتری کی نشاندہی کرتی ہیں، جس کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں استحکام آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی اقتصادی استحکام کے حوالے سے اہم کاروباری شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار پیغامات کے ذریعے کیا ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرم شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام انڈیکیٹرز مثبت ہیں، معیشت مستحکم ہے، سرمایہ کاری تیزی سے آ رہی ہے اور اسٹاک ایکسچینج اپنے عروج پر ہے۔ سود کی شرح کافی کم ہو چکی ہے، جہاں یہ 23 فیصد تھی، آج یہ 13 فیصد ہو گئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ مزید کم ہوگی۔

عاطف اکرم شیخ نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی کی شرح میں زبردست کمی آئی ہے، جو اب 5 فیصد سے بھی کم ہو چکی ہے، جس سے حالات مزید بہتر ہو رہے ہیں۔ حکومت کی ایک مستحکم پالیسی ہے جس کی بدولت لوگوں کا اعتماد واپس آیا ہے۔

سی ای او ٹبا گروپ محمد علی ٹبا نے اس موقع پر کہا کہ سب سے پہلے، میں حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ کافی عرصے بعد پاکستان میں معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں اور مستحکم ہوتے جا رہے ہیں۔ معاشی خوشحالی کے انڈیکیٹرز مثبت ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~