news
وزیراعلیٰ ہاؤس نے پلاسٹک کی بوتلوں پر پابندی عائد کر دی
وزیراعلیٰ ہاؤس میں ماحولیاتی استحکام کے لیے شیشے کے جگ متعارف کرائے گئے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سے شروع ہونے والے تمام سرکاری دفاتر میں ڈسپوزایبل پلاسٹک کی پانی کی بوتلوں پر پابندی لگا کر ماحولیاتی احتساب کے لیے بار اٹھایا ہے۔
سی ایم نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد پلاسٹک کے کچرے کو کم کرنا اور پائیداری کو بڑھانا ہے، 16 اگست کو ایک نوٹیفکیشن کے فوراً بعد نافذ کیا گیا۔
اس مشن کو سپورٹ کرنے کے لیے، مراد شاہ نے اپنے سیکریٹریٹ کو ہدایت کی کہ وہ سی ایم ہاؤس میں میٹنگ کے دوران پلاسٹک کی پانی کی تمام بوتلوں کو شیشے کے جگوں سے بدل دیں۔ اتوار کی فوٹیج میں میٹنگ ٹیبلز پر شیشے کے جگ اور کپ دکھائی دیے، جو پلاسٹک کے کچرے کو کم سے کم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے ایک میٹنگ کے دوران اس تبدیلی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ اپنے دفاتر اور عوامی مقامات سے پلاسٹک کی بوتلوں اور دیگر ڈسپوزایبل پلاسٹک کی اشیاء کو ختم کرکے اس کی پیروی کریں۔ انہوں نے ماحول کے تحفظ اور صحت عامہ کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے پائیدار متبادلات، جیسے شیشے اور بایوڈیگریڈیبل مواد کے استعمال کی وکالت کی۔
مسٹر شاہ نے کہا، “ہمارے نالے، دریا، تالاب اور سمندر پلاسٹک کے فضلے سے گھٹ رہے ہیں، جو سمندری حیات کو خطرے میں ڈال رہا ہے اور ہمارے ماحول کو آلودہ کر رہا ہے،” مسٹر شاہ نے کہا۔ “ہمیں، ایک قوم کے طور پر، اپنے قدرتی وسائل کی حفاظت اور ایک صاف ستھرا، صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ماحول دوست طرز عمل کو اپنانا چاہیے۔”
ماحولیاتی ایکشن: پلاسٹک کی بوتلوں پر پابندی لگانے کے علاوہ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ماحولیاتی انحطاط سے لڑنے کے لیے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔ انہوں نے صوبے بھر میں فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے تفصیلی منصوبوں کا ذکر کیا، جس میں جامع ماحولیاتی اصلاحات کے لیے اپنی انتظامیہ کے عزم کو ظاہر کیا گیا۔
“یہ پہل صرف شروعات ہے،” سی ایم شاہ نے کہا۔ “ہم فضائی آلودگی پر قابو پانے اور اپنے مجموعی ماحولیاتی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اہم اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
وزیراعلیٰ ہاؤس میں شیشے کے جگوں کا تعارف سرسبز سندھ کی جانب ایک علامتی لیکن اہم اقدام ہے، جس نے دیگر سرکاری اداروں اور عوام کے لیے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔
head lines
سانحہ 9 مئی میں ملوث 60 مزید مجرمان کو سزائیں، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی
سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60 مجرمان کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سزائیں سنا دی ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں یہ سزائیں سنائی گئی ہیں، جن میں مختلف حملوں میں ملوث افراد کو سزا دی گئی ہے۔ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام شواہد کی جانچ پڑتال اور مجرموں کو قانونی حق کی یقین دہانی کے ساتھ کارروائی کی۔
سزائیں سنانے والے مجرموں میں جناح ہاؤس، جی ایچ کیو، اے آئی ایم ایچ راولپنڈی، اور دیگر فوجی اڈوں پر حملے کرنے والے افراد شامل ہیں۔ یہ سزائیں مختلف قید کی مدتوں پر مشتمل ہیں، جن میں 2 سال سے لے کر 10 سال تک کی قید بامشقت شامل ہے۔
ان مجرموں پر اپیل کا حق اور دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں، جیسا کہ آئین اور قانون میں ضمانت دی گئی ہے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ریاست کی ناقابل تسخیر رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے ثابت قدم ہیں اور قوم، حکومت اور مسلح افواج انصاف کے حصول کے لیے اپنے عزم میں پُرعزم ہیں۔
سزا پانے والے 60 مجرمان کی تفصیلات درجہ زیل ہیں
جناح ہاؤس حملے میں ملوث حسان خان نیازی ولد حفیظ اللہ نیازی کو 10 سال قید بامشقت
جناح ہاؤس حملے میں ملوث میاں عباد فاروق ولد امانت علی کو 2 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث رئیس احمد ولد شفیع اللہ کو 6 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث ارزم جنید ولد جنید رزاق کو 6 سال قید بامشقت
۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث علی رضا ولد غلام مصطفی کو 6 سال قید بامشقت
۔ جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ دانش ولد راجہ عبدالوحید کو 4 سال قید بامشقت
۔ جی ایچ کیو حملے میں ملوث سید حسن شاہ ولد آصف حسین شاہ کو 9 سال قید بامشقت
۔ اے آئی ایم ایچ راولپنڈی پر حملے میں ملوث علی حسین ولد خلیل الرحمان کو 7 سال قید بامشقت
۔ پنجاب رجمنٹ سنٹر مردان حملے میں ملوث زاہد خان ولد محمد نبی کو 2 سال قید بامشقت
۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤنٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث سہراب خان ولد ریاض خان کو4 سال قید مشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث بریگیڈئر (ر) جاوید اکرم ولد چودھری محمد اکرم کو 6 سال قید بامشقت
۔ ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث خرم لیاقت ولد لیاقت علی شاہد کو 4 سال قید بامشقت
۔قلعہ چکدرہ حملے میں ملوث ذاکر حسین ولد شاہ فیصل کو 7 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث امین شاہ ولد مشتر خان کو 9 سال قید بامشقت
۔پی ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث فہیم ساجد ولد محمد خان کو 8 سال قید بامشقت
۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث حمزہ شریف ولد محمد اعظم کو 2 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد ارسلان ولد محمد سراج کو 7 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد عمیر ولد عبدالستار کو 6 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث نعمان شاہ ولد محمود احمد شاہ کو 4 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث اکرام اللہ ولد خانزادہ خان کو 9 سال قید بامشقت
۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملے میں ملوث محمد احمد ولد محمد نذیر کو 2 سال قید بامشقت
۔ ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث پیرزادہ میاں محمد اسحق بھٹہ ولد پیرزادہ میاں قمرالدین بھٹہ کو 3 سال قید بامشقت
۔ جی ایچ کیو حملے میں ملوث محمد عبداللہ ولد کنور اشرف خان کو 4 سال قید بامشقت
۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث امجد علی ولد منظور احمد کو 2 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد رحیم ولد نعیم خان کو 6 سال قید بامشقت
پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث احسان اللہ خان ولد نجیب اللہ خان کو 10 سال قید بامشقت
۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملے میں ملوث منیب احمد ولد نوید احمد بٹ کو 2 سال قید بامشقت
۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد علی ولد محمد بوٹا کو 2 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث سمیع اللہ ولد میر داد خان کو 2 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث میاں محمد اکرم عثمان ولد میاں محمد عثمان کو 2 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث مدثر حفیظ ولد حفیظ اللہ کو 6 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث سجاد احمد ولد محمد اقبال کو 4 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث خضر حیات ولد عمر قیاض خان کو 9 سال قید بامشقت
۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث محمد نواز ولد عبدالصمد کو 2 سال قید بامشقت
۔ پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث محمد بلال ولد محمد افضل کو 4 سال قید بامشقت
۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث محمد سلیمان ولد سِیعد غنی جان کو 2 سال قید بامشقت
۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث اسد اللہ درانی ولد بادشاہ زادہ کو 4 سال قید بامشقت
۔چکدرہ قلعے پر حملے میں ملوث اکرام اللہ ولد شاہ زمان کو 4 سال قید بامشقت
۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد فرخ ولد شمس تبریز کو 5 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث وقاص علی ولد محمد اشرف کو 6 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث امیر ذوہیب ولد نذیر احمد شیخ کو 4 سال قید بامشقت
۔ اے آئی ایم ایچ راولپنڈی حملے میں ملوث فرہاد خان ولد شاہد حسین کو 7 سال قید بامشقت
۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث عزت خان ولد اول خان کو 2 سال قید بامشقت
۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ کو 2 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث ثقلین حیدر ولد رفیع اللہ خان کو 9 سال قید بامشقت
۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد سلمان ولد زاہد نثار کو 2 سال قید بامشقت
۔ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث حامد علی ولد سید ہادی شاہ کو 3 سال قید بامشقت
۔ راہولی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث محمد وقاص ولد ملک محمد کلیم کو 2 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث عزت گل ولد میردادخان کو 9 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث حیدر مجید ولد محمد مجید کو 2 سال قید بامشقت
۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث گروپ کیپٹن وقاص احمد محسن(ریٹائرڈ) ولد بشیر احمد محسن کو 2 سال قید بامشقت
۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمر گرہ حملے میں ملوث محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم کو 2 سال قید بامشقت
۔گیٹ ایف سی کینٹ پشاور حملے میں ملوث محمد ایاز ولدصاحبزادہ خان کو 2 سال قید بامشقت
۔چکدرہ قلعے حملے میں ملوث رئیس احمد ولد خستہ رحمان کو 4 سال قید بامشقت
۔ چکدرہ قلعے حملے میں ملوث گوہر رحمان ولد گل رحمان کو 7 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث نیک محمد ولد نصر اللہ جان کو 9 سال قید بامشقت
۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث فہد عمران ولد محمد عمران شاہد کو 9 سال قید بامشقت
۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث سفیان ادریس ولد ادریس احمد کو 2 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث رحیم اللہ ولد بیعت اللہ کو 9 سال قید بامشقت
۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث خالد نوازولد حامد خان کو 9 سال قید بامشقت
news
خلا میں دماغی خلیات کی پختگی پر تحقیق، نیورانز میں حیرت انگیز تبدیلی
خلا میں انتہائی کم کشش ثقل کا اثر پٹھوں، ہڈیوں، مدافعتی نظام اور ادراک پر تو دیکھا جا چکا ہے، لیکن دماغ پر اس کے مخصوص اثرات کے بارے میں معلومات ابھی تک کم تھیں۔ اس خلا میں دماغی خلیات آرگنائڈز کے اثرات جانچنے کے لیے سکریپس ریسرچ کے سائنسدانوں نے نیویارک اسٹیم سیل فاؤنڈیشن کے تعاون سے ان خلیات کو خلا میں موجود بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) بھیجا۔
ایک ماہ بعد جب یہ خلیے مدار سے واپس آئے، تو ماہرین کو یہ دیکھ کر حیرانی ہوئی کہ وہ صحت مند تھے اور زمین پر موجود ایک جیسے آرگنائڈز کے مقابلے میں تیزی سے پختہ ہو چکے تھے۔ خلا سے آنے والے آرگنائڈز “بالغ” نیورانز بننے کے قریب تھے اور ان میں مہارت کے آثار بھی ظاہر ہونے لگے تھے۔
یہ نتائج جریدے اسٹیم سیلز ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع ہوئے ہیں اور یہ خلا میں سفر کے ممکنہ اعصابی اثرات پر روشنی ڈال سکتے ہیں۔ مالیکیولر میڈیسن کے شعبہ میں سینئر مصنف اور پروفیسر جین لورنگ کا کہنا تھا کہ خلا میں ان خلیات کا زندہ رہنا ایک بڑا تعجب تھا، اور یہ خلا میں مستقبل کے تجربات کے لیے بنیاد فراہم کرتا ہے، جن میں دماغ کے دیگر حصوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے جو ذہنی خرابیوں کی وجہ سے متاثر ہوتے ہیں۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں