Connect with us

news

فائنل ڈیسٹینیشن: بلڈ لائنز نے کمائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے

Published

on

فائنل ڈیسٹینیشن بلڈ لائنز

ہالی ووڈ کی مشہور ہارر تھرلر فلم “فائنل ڈیسٹینیشن بلڈ لائنز” نے ریلیز کے بعد کمائی کے تمام پچھلے ریکارڈز توڑ دیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یہ فرنچائز کی 14 سال بعد آنے والی چھٹی فلم ہے، جو 16 مئی کو سینما گھروں میں پیش کی گئی۔ فلم نے ابتدائی ہفتے میں 51 ملین ڈالرز کما کر شاندار پذیرائی حاصل کی ہے۔ یہ ہالی ووڈ کے معروف اداکار ٹونی ٹوڈ کی آخری فلم ہے، جو پچھلے سال وفات پا گئے تھے۔ کہانی ایک خاندان کے گرد گھومتی ہے جو پراسرار طور پر موت کا شکار ہوتا ہے، اور ایک کالج کی طالبہ اس خونی سلسلے کو روکنے کی کوشش کرتی ہے۔ فلم کا نیا موڑ اس وقت سامنے آتا ہے جب اسے اپنی دادی کی ایک پیشگوئی کا علم ہوتا ہے، جس نے کبھی کئی جانیں بچائی تھیں۔

news

گورنر اسٹیٹ بینک: معیشت بحال، وی فنانس کوڈ سے خواتین کی مالی شمولیت

Published

on

گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ حکومت اور مرکزی بینک کے سخت مگر بروقت فیصلوں کے باعث ملکی معیشت میں بہتری آئی ہے اور ماضی کی مشکلات پر قابو پا لیا گیا ہے۔ کراچی میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے خواتین کاروباری حضرات کے لیے متعارف کروائے گئے ’ویمن آنٹرپرینیور فنانس کوڈ‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ اب معیشت بہتر ہو چکی ہے، مہنگائی کم ترین سطح پر ہے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہو چکا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

جمیل احمد نے کہا کہ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے معیشت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کرنا ہے اور ماضی کی غلطیوں کو دہرانے سے بچنا ہوگا۔ سخت مالی اور زری پالیسیوں کے ذریعے ہم نے معاشی تنزلی کا رخ موڑا ہے۔ ٹیکس نیٹ بڑھانے، نجکاری کے عمل اور سرکاری اداروں کی اصلاحات پر بھی کام جاری ہے، جبکہ بیرونی کھاتوں کی بہتری سے زرمبادلہ مارکیٹ میں استحکام آیا ہے۔

انہوں نے خواتین کی مالی شمولیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ورک فورس میں خواتین کا حصہ 22 فیصد ہے مگر مالی نظام میں ان کی شمولیت کم ہونے کے باعث بچت اور سرمایہ کاری کی شرح محدود ہے۔ ’وی فنانس کوڈ‘ کے ذریعے ہم مالی اداروں، نجی شعبے اور تعلیمی اداروں کو خواتین کی مالی رسائی بہتر بنانے کے لیے متحرک کر رہے ہیں۔ اس اقدام میں 20 بینکوں نے شمولیت اختیار کر لی ہے اور باقی اسٹیک ہولڈرز کو بھی اس میں شامل ہونے کی ترغیب دی جائے گی۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سلیم اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں 52 فیصد خواتین کے پاس بینک اکاؤنٹ نہیں ہے اور صرف 2 فیصد خواتین بینکوں سے قرض حاصل کر رہی ہیں۔ ہم نے 2028 تک خواتین کی مالی شمولیت 25 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے ایک منظم حکمت عملی پر عمل کیا جا رہا ہے۔

تقریب میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندے سمیت مقامی بینکوں کے صدور نے بھی شرکت کی، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ معاشی ترقی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہم ہے۔

جاری رکھیں

news

ٹرمپ کی برکس حامی ممالک کو دھمکی: 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد ہوگا

Published

on

ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ جو ممالک برکس (BRICS) کی امریکا مخالف پالیسیوں کی حمایت کریں گے، ان پر 10 فیصد اضافی ٹیرف، یعنی درآمدی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جاری اپنے پیغام میں ٹرمپ نے واضح کیا کہ اس پالیسی میں کسی بھی ملک کے لیے کوئی رعایت نہیں رکھی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا آج سے مختلف ممالک کو خطوط ارسال کرے گا جن میں ہر ملک کے لیے مخصوص ٹیرف کی شرح اور تجارتی معاہدوں کی تفصیلات درج ہوں گی۔

صدر ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ واضح کر دیا کہ یہ قدم امریکا کے اقتصادی اور سیاسی مفادات کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ امریکی مخالف پالیسیوں کو عملی طور پر جواب دیا جائے۔

اس سے قبل، امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران “بگ بیوٹی فل بل” پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت ٹیکس میں کمی، دفاعی بجٹ میں اضافہ اور امیگریشن قوانین کو سخت کرنے جیسے اقدامات کو قانونی حیثیت دی گئی۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ یہ بل امریکا کی تاریخ کا بہترین قانون ہے، جو معاشی ترقی کے نئے دروازے کھولے گا۔

یومِ آزادی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بائیڈن دورِ حکومت میں 21 ملین افراد غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے، مگر اب امریکی سرحدیں پہلے سے زیادہ محفوظ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے امریکی فضائیہ کے حالیہ آپریشنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران میں کیا گیا کامیاب حملہ امریکا کی بحال شدہ عسکری طاقت کا مظہر ہے۔ ٹرمپ نے زور دیا کہ “ہم امریکا کو دوبارہ عظیم ترین ملک بنائیں گے۔”

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~