Connect with us

news

پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 3,932 پوائنٹس کی کمی

Published

on

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے حالیہ کاروباری ہفتے کی تازہ ترین معلومات سامنے آ گئی ہیں۔

بازارِ حصص کا 100 انڈیکس اس ہفتے 3 ہزار 932 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 10 ہزار 322 پر بند ہوا ہے۔

کاروباری ہفتے کے دوران 100 انڈیکس 5 ہزار 215 پوائنٹس کے بینڈ میں متحرک رہا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار ملا جلا رہا۔

اسٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس کی اس ہفتے کی بلند ترین سطح 1 لاکھ 14 ہزار 620 جبکہ کم ترین سطح 1 لاکھ 9 ہزار 405 رہی۔

شیئر بازار میں ایک ہفتے کے دوران 1 ارب 73 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے۔

بازارِ حصص کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 84.83 ارب روپے رہی، جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن اس ہفتے 403 ارب روپے کی کمی کے ساتھ 13 ہزار 649 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

news

اپوزیشن کا گرینڈ الائنس، شاہد خاقان عباسی سٹیرنگ کمیٹی کے سربراہ مقرر

Published

on

شاہد خاقان عباسی

اپوزیشن کی جانب سے گرینڈ الائنس کی تشکیل کی جانب اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو سٹیرنگ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ دیا، جس میں مولانا فضل الرحمان، قائد حزب اختلاف عمر ایوب، شاہد خاقان عباسی، علامہ ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا، اسد قیصر، شبلی فراز، سردار لطیف کھوسہ، مصطفی نواز کھوکھر، جنید اکبر، عاطف خان، شہرام تراکئی، سردار شفیق ترین، اسلم غوری، اخونزادہ حسین اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر ملک کی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کے گرینڈ الائنس پر تفصیلی گفتگو ہوئی، شرکاء نے ملکی حالات اور بحرانی کیفیت سے نمٹنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو کر ملک اور قوم کو بحران سے نکالنے پر اتفاق کیا۔ اس دوران مستقبل میں باہمی روابط بڑھانے اور ملک کو درپیش چیلینجز سے نمٹنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد اور نیشنل ایجنڈا ڈرافٹ کرنے کے لیے سٹیرنگ کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق ہوا۔

معلوم ہوا ہے کہ سٹیرنگ کمیٹی کی سربراہی شاہد خاقان عباسی کو سونپی گئی ہے، اس میں اسد قیصر، شبلی فراز، سینٹر کامران مرتضیٰ، مصطفی نواز کھوکھر، صاحبزادہ حامد رضا، ساجد ترین، ناصر شی شامل ہیں۔

جاری رکھیں

news

سینیٹر ہمایوں مہمند کی حکومت پر تنقید، آئی ایم ایف مشن کی عدلیہ سے ملاقات پر سوالات

Published

on

سینیٹر ہمایوں مہمند

New :
رہنماء پی ٹی آئی سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا ہے کہ حکومت نے سات مہینوں میں ایک فیصد کی بھی گروتھ نہیں دکھائی، جبکہ رواں سال جی ڈی پی کا ہدف 3.5 فیصد تھا۔ عوام سے پوچھیں، آج پی ٹی آئی کے دور کی نسبت زیادہ چیزیں مہنگی ہیں۔ مہنگائی کی بڑھنے کی شرح تو کم ہوئی ہے، لیکن مہنگائی خود کم نہیں ہوئی۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تک جتنے بھی آئی ایم ایف پروگرام ہوئے، کبھی بھی آئی ایم ایف وفد نے چیف جسٹس سے ملاقات نہیں کی۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ ایسی کیا صورت حال پیش آئی ہے کہ عدالت میں جا کر جائزہ لینا پڑا۔

اس سے ہمیں دو چیزیں نظر آتی ہیں: ایک تو یہ کہ ججز کی تقرریاں ہوئی ہیں، جس کی بنیادی وجہ آئینی ترامیم ہیں۔ تینوں اداروں یعنی ایگزیکٹو، پارلیمان اور عدلیہ کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ وہ اپنی حدود میں رہیں۔ پارلیمان کا کام قانون سازی کرنا ہے، اور بنیادی حقوق کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔ حکومت نے قانون میں تبدیلیاں کی ہیں، اور اب ججز کی تقرریوں میں ایگزیکٹو کا اثر و رسوخ شامل کر دیا گیا ہے۔ حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی، قانون اس کی توثیق کر دے گا۔

سینیٹر ہمایوں مہمند نے مزید کہا کہ حکومت نے سات مہینوں میں ایک فیصد جی ڈی پی کی گروتھ نہیں دکھائی، جبکہ اس سال کا ہدف 3.5 جی ڈی پی رکھا گیا تھا۔ عوام سے پوچھیں، آج پی ٹی آئی کے دور کی نسبت زیادہ چیزیں مہنگی ہیں، اور مہنگائی کی بڑھنے کی شرح تو کم ہوئی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~