Connect with us

news

گورنر پنجاب، ڈیمز نہ بنانا ہماری نالائقی ہے

Published

on

گورنر پنجاب

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے سیلابی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں ڈیمز نہ بنانا ہماری “نالائقی” ہے، جس کا خمیازہ آج مہنگی بجلی اور تباہ کن سیلابوں کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ اگر بروقت ڈیمز بنائے جاتے تو سیلاب کی یہ صورتحال نہ ہوتی اور ملک کو سستی بجلی بھی میسر آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ ڈیمز پر کام شروع ہوا ہے اور مزید چھوٹے ڈیمز بھی زیر تعمیر ہیں، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ ڈیمز کے لیے ایمرجنسی نافذ کی جائے اور ہر سمت سے بجٹ کاٹ کر صرف ڈیمز پر خرچ کیا جائے۔

گورنر نے سیلابی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں خطرناک حد تک پانی آیا ہے، جو گزشتہ 30 سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے الرٹ ہیں اور مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں تاکہ عوام کو محفوظ رکھا جا سکے۔

ادھر دریائے راوی میں آنے والے سیلاب کے باعث لاہور کے تھیم پارک، چوہنگ سمیت کئی رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہو چکا ہے، جہاں ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر 2500 گھروں کو خالی کروایا۔ اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ کے مطابق متاثرہ آبادیوں سے انخلا مکمل کر لیا گیا ہے تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

سیلابی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا۔ اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے وزیراعظم کو دریاؤں میں طغیانی، متاثرہ علاقوں اور جاری ریسکیو آپریشن پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سیلاب سے بچاؤ اور ریلیف اقدامات میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، اور تمام ادارے مربوط انداز میں عوامی تحفظ کو یقینی بنائیں

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~