Connect with us

news

بیرسٹر گوہر: تنقید کرنے والے کو پارٹی سے نکال دیا جائے گا

Published

on

بیرسٹر گوہر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے عمران خان کی بہنوں کے خلاف بیان بازی کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے واضح اعلان کیا ہے کہ جو بھی پارٹی رکن، عہدیدار یا کارکن، چاہے وہ پارٹی کے اندر ہو یا سوشل میڈیا پر، عمران خان کی فیملی خصوصاً ان کی بہنوں کے خلاف کوئی بات کرے گا، اسے فوراً پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔ جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کی تینوں بہنیں سیاست میں نہیں ہیں، وہ صرف اپنے بھائی کی رہائی کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں اور ان پر تنقید سراسر غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے شیر افضل مروت کے مؤقف کو بھی غلط قرار دیا۔

انہوں نے 9 مئی کے مقدمات اور ٹرائلز پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ 39 ارکانِ اسمبلی پر مقدمات درج ہیں، کچھ کو سزائیں ہو چکی ہیں جبکہ مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ کسی کو صادق و امین قرار دینے کا اختیار نہیں رکھتا جیسا کہ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمران خان کا واضح پیغام ہے کہ پارٹی کی اندرونی باتیں اب باہر نہیں آئیں گی اور تحریک پر مکمل توجہ دی جائے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی پرامن احتجاج کے حق میں ہے جس میں ایک گملا بھی نہ ٹوٹے۔ انہوں نے عمران خان کے بچوں سے متعلق دعویٰ کیا کہ جب وہ پاکستان آئیں گے تو ان کا ایسا تاریخی استقبال ہوگا جو کسی اور سیاستدان کو نصیب نہیں ہوا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کسی ڈیل کے تحت باہر نہیں آئیں گے، وہ اب بھی “ایبسولوٹلی ناٹ” کے بیانیے پر قائم ہیں اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~