news
ایل او سی پر 40 سے 50 بھارتی فوجی ہلاک، پاکستان کا مؤثر جواب

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے بھرپور کارروائی کی جس کے نتیجے میں 40 سے 50 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، لیکن پاکستان نے صرف فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے اعلیٰ پیشہ وارانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے افواج پاکستان کو مؤثر جواب دینے کا مکمل اختیار دے دیا ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے انکشاف کیا کہ بھارت کی جانب سے استعمال کیے گئے جدید ترین رافیل طیارے اور ڈرونز کا غرور پاکستانی افواج نے خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 50 بھارتی ڈرونز مار گرائے جا چکے ہیں، جن میں سے بعض کو جَیم کیا گیا اور بعض کو ایئر ڈیفنس سسٹمز سے نشانہ بنایا گیا۔ گرائے گئے ڈرونز کا ملبہ بطور یادگار محفوظ رکھا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ رافیل طیارے بنانے والی کمپنی کے شیئرز میں 18 فیصد کمی آئی ہے، جو بھارت کے لیے باعثِ شرمندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف عسکری میدان میں بلکہ سفارتی سطح پر بھی شکست کھا چکا ہے۔
آخر میں انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ متحد رہے، کیونکہ پاکستانی قوم ہمیشہ مشکل وقت میں یکجا ہو کر دشمن کے عزائم کو ناکام بناتی ہے۔
head lines
مریم نواز کا ڈچ یونیورسٹیوں سے روابط بڑھانے کا اعلان

مریم نواز کا ڈچ یونیورسٹیوں سے تعاون بڑھانے کا اعلان
سفیر سے ملاقات
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے نیدرلینڈز کے سفیر رابرٹ جان سیگرٹ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں جانب سے تعلیم، تحقیق، زراعت، سرمایہ کاری اور ٹیکنیکل تربیت میں تعاون بڑھانے پر بات کی گئی۔
تحقیقی پروگراموں اور تعلیم میں تعاون
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب ڈچ یونیورسٹیوں کے ساتھ مضبوط روابط اور مشترکہ تحقیقی پروگراموں کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ مزید یہ کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ شراکت داری آلو کی پیداوار اور دیگر زرعی شعبوں میں انقلاب لائے۔
سرمایہ کاری اور باہمی تعلقات
وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ڈچ کمپنیوں کی پاکستان میں موجودگی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرتی ہے۔ اسی لیے پنجاب سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے تعلقات مشترکہ ترقیاتی اہداف پر مبنی ہیں۔
مستقبل کے تعاون کے منصوبے
مریم نواز نے زور دیا کہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان تعاون کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ نتیجتاً تعلیم، تحقیق اور زراعت کے شعبوں میں دونوں ممالک کی شراکت داری مضبوط ہو گی۔
head lines
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی

فنڈ کی تقسیم
ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے پاکستان کے لیے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی ہے۔ اس میں سے 40 کروڑ ڈالرز ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ باقی 14 کروڑ ڈالرز سندھ کوسٹل ریزیلینس منصوبے کی تکمیل پر استعمال ہوں گے۔
سرکاری اداروں میں اصلاحات
ADB کے مطابق، اس رقم سے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور گورننس بہتر ہو گی۔ اس کے علاوہ قرض منصوبے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی تنظیم نو بھی شامل ہے۔ مزید یہ کہ گزشتہ پانچ سال میں ایس او ای اصلاحات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت 7 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کی تکنیکی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
ادارہ جاتی اور مالی بہتری
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات سے ادارہ جاتی صلاحیت، ڈیجیٹلائزیشن اور مالی پائیداری بہتر ہو گی۔ نتیجتاً سندھ میں یہ منصوبہ 5 لاکھ سے زائد افراد کو فائدہ پہنچائے گا۔ علاوہ ازیں 1.5 لاکھ ہیکٹر زرعی زمین محفوظ بنائی جائے گی اور 22 ہزار ہیکٹر جنگلات کی بحالی کی جائے گی۔ اس سے ماحولیاتی تحفظ اور خوراک کی حفاظت میں بہتری آئے گی۔
گرین کلائمیٹ فنڈ اور خواتین کی قیادت
ADB کے اعلامیے کے مطابق، گرین کلائمیٹ فنڈ سے 40 ملین ڈالرز اضافی تعاون بھی شامل ہے۔ اسی سلسلے میں سیلاب، پانی کے خطرات اور پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ منصوبے میں خواتین کی قیادت میں 25 فیصد فنڈز مختص کیے جائیں گے۔
سندھ میں منصوبوں کی تفصیلات
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں ڈرینیج، فلڈ پروٹیکشن، مینگرووز کی بحالی اور ماڈلنگ سسٹمز کی اپ گریڈیشن بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔ نتیجتاً پسماندہ ساحلی اضلاع کی زندگی میں بہتری آئے گی۔
news3 months ago14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
کھیل7 months agoایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
news8 months agoاداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
news8 months agoرانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






