Connect with us

news

علی امین گنڈاپور کا مائنز اینڈ منرلز بل پر مؤقف: مفروضے مسترد

Published

on

علی امین گنڈاپور

پشاور:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں اور مفروضات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بل کو مکمل مشاورت کے بعد ہی منظور کیا جائے گا اور اگر کسی ترمیم کی ضرورت محسوس ہوئی تو وہ بھی کی جائے گی۔

انہوں نے پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے واٹس ایپ گروپ میں ایک آڈیو پیغام کے ذریعے اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بل سے متعلق جو قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ارکان کو بل کی کاپیاں فراہم کی جا چکی ہیں، اس لیے جنہیں سمجھنے میں مشکل ہو وہ کسی وکیل کے ساتھ بیٹھ کر اس کا مطالعہ کریں تاکہ اصل حقیقت واضح ہو سکے۔

وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ بعض افراد نے بل پڑھے بغیر اس پر بیانیہ تشکیل دے دیا ہے جو مناسب رویہ نہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بل میں نہ تو صوبے کے اختیارات کسی اور کو منتقل کیے جا رہے ہیں اور نہ ہی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل یا وفاقی حکومت کو کوئی اضافی اختیار دیا جا رہا ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ قانون سازی ایک سنجیدہ عمل ہے اور اراکین اسمبلی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بل کو سمجھ کر رائے قائم کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بغیر کسی بڑی اصلاح کے بھی مائنز اینڈ منرلز کے شعبے سے حاصل ہونے والا ریونیو ساڑھے تین ارب روپے تک پہنچ چکا ہے اور 30 جون تک اس میں دوگنا اضافہ ہونے کا امکان ہے، جو اس شعبے کی بہتری کی طرف اشارہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے آخر میں کہا کہ حکومت شفاف طریقے سے بل کو حتمی شکل دے گی اور تمام تحفظات کا جائزہ لے کر ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

دلجیت دوسانجھ اور ہانیہ عامر کی فلم “سردار جی 3” بیرون ملک سپر ہٹ

Published

on

دلجیت دوسانجھ

پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر اور بھارتی پنجابی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار دلجیت دوسانجھ کی نئی فلم “سردار جی 3” نے بین الاقوامی باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کر لی ہے۔ فلم نے ریلیز کے محض ایک ہفتے میں 33.6 کروڑ روپے کا بزنس کیا ہے اور اب یہ 50 کروڑ روپے کے ہدف سے صرف 16.4 کروڑ روپے کی دوری پر ہے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی، خصوصاً پہلگام واقعے کے بعد، فلم کو بھارت میں ریلیز کی اجازت نہیں ملی کیونکہ فلم میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا گیا، تاہم اس پابندی نے فلم کی بین الاقوامی کامیابی کو روک نہ سکا۔

سردار جی 3 کو امریکا، کینیڈا، برطانیہ اور پاکستان سمیت کئی ممالک میں شاندار پذیرائی ملی ہے، خاص طور پر شمالی امریکا میں فلم کو غیر معمولی ردعمل کا سامنا رہا۔ پاکستانی سینماؤں میں بھی فلم کامیابی سے چل رہی ہے۔ فلمی تجزیہ کاروں کے مطابق، ایک پنجابی فلم کے لیے 50 کروڑ روپے کا بزنس کرنا ایک بڑی کامیابی ہے، اور موجودہ رفتار دیکھتے ہوئے توقع کی جا رہی ہے کہ فلم یہ سنگ میل جلد عبور کر لے گی۔

یہ فلم 35 کروڑ روپے کے بجٹ پر تیار کی گئی ہے، اور اپنی ریلیز کے ابتدائی دنوں میں ہی سرمایہ کاری سے زیادہ منافع حاصل کر چکی ہے۔ اگر فلم بھارت میں ریلیز ہو پاتی تو ماہرین کے مطابق یہ دنیا بھر سے 100 کروڑ روپے تک کا بزنس کرنے کی صلاحیت رکھتی تھی۔ سردار جی 3 کی ہدایتکاری امر ہندل نے کی ہے جبکہ پروڈکشن ٹیم میں گنبیر سنگھ سدھو، من مورڈ سدھو اور دلجیت دوسانجھ شامل ہیں۔ فلم کی کہانی دھیرج رتن اور منیلا رتن نے لکھی ہے اور اسے 27 جون 2025 کو ریلیز کیا گیا تھا۔

جاری رکھیں

news

گورنر اسٹیٹ بینک: معیشت بحال، وی فنانس کوڈ سے خواتین کی مالی شمولیت

Published

on

گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ حکومت اور مرکزی بینک کے سخت مگر بروقت فیصلوں کے باعث ملکی معیشت میں بہتری آئی ہے اور ماضی کی مشکلات پر قابو پا لیا گیا ہے۔ کراچی میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے خواتین کاروباری حضرات کے لیے متعارف کروائے گئے ’ویمن آنٹرپرینیور فنانس کوڈ‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ اب معیشت بہتر ہو چکی ہے، مہنگائی کم ترین سطح پر ہے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہو چکا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

جمیل احمد نے کہا کہ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے معیشت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کرنا ہے اور ماضی کی غلطیوں کو دہرانے سے بچنا ہوگا۔ سخت مالی اور زری پالیسیوں کے ذریعے ہم نے معاشی تنزلی کا رخ موڑا ہے۔ ٹیکس نیٹ بڑھانے، نجکاری کے عمل اور سرکاری اداروں کی اصلاحات پر بھی کام جاری ہے، جبکہ بیرونی کھاتوں کی بہتری سے زرمبادلہ مارکیٹ میں استحکام آیا ہے۔

انہوں نے خواتین کی مالی شمولیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ورک فورس میں خواتین کا حصہ 22 فیصد ہے مگر مالی نظام میں ان کی شمولیت کم ہونے کے باعث بچت اور سرمایہ کاری کی شرح محدود ہے۔ ’وی فنانس کوڈ‘ کے ذریعے ہم مالی اداروں، نجی شعبے اور تعلیمی اداروں کو خواتین کی مالی رسائی بہتر بنانے کے لیے متحرک کر رہے ہیں۔ اس اقدام میں 20 بینکوں نے شمولیت اختیار کر لی ہے اور باقی اسٹیک ہولڈرز کو بھی اس میں شامل ہونے کی ترغیب دی جائے گی۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سلیم اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں 52 فیصد خواتین کے پاس بینک اکاؤنٹ نہیں ہے اور صرف 2 فیصد خواتین بینکوں سے قرض حاصل کر رہی ہیں۔ ہم نے 2028 تک خواتین کی مالی شمولیت 25 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے ایک منظم حکمت عملی پر عمل کیا جا رہا ہے۔

تقریب میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندے سمیت مقامی بینکوں کے صدور نے بھی شرکت کی، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ معاشی ترقی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہم ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~