Connect with us

news

ایف بی آر کا 830 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال، احتجاج شدت اختیار کرگیا

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) رواں مالی سال 2024-25 کے ابتدائی دس ماہ اور خاص طور پر اپریل 2025 کے دوران ٹیکس وصولیوں کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کے باعث مجموعی ریونیو شارٹ فال 830 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اپریل 2025 میں ایف بی آر نے 845 ارب روپے کی عبوری خالص ٹیکس وصولیاں کیں، جو مقررہ ہدف 963 ارب روپے سے 118 ارب روپے کم ہیں۔ اسی طرح مالی سال کے دس ماہ میں مقررہ ہدف 10130 ارب روپے کے مقابلے میں صرف 9300 ارب روپے کے قریب ٹیکس وصول کیا گیا، جس کے نتیجے میں 830 ارب روپے کا شارٹ فال پیدا ہوا۔

ایف بی آر کی کارکردگی پر اس وقت ملازمین کے احتجاج کے اثرات بھی واضح ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے میں الاونسز، مراعات اور ریوارڈز کی غیر منصفانہ تقسیم نے ملازمین میں شدید بے چینی پیدا کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں ٹوکن احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ایف بی آر کے ملازمین پرفارمنس الاونس کے منجمد ہونے، 140 فیصد الاونس صرف افسران کو دینے اور غیر منصفانہ ریوارڈز رولز کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

ملازمین کا مؤقف ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ قلم چھوڑ ہڑتال پر جانے پر مجبور ہوں گے، جس سے ایف بی آر کی پہلے سے کمزور کارکردگی مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ حکومت اور متعلقہ حکام کے لیے یہ صورتحال فوری توجہ کی متقاضی ہے تاکہ نہ صرف ادارے کی کارکردگی کو بحال کیا جا سکے بلکہ ملازمین کے جائز مطالبات کا بھی ازالہ کیا جا سکے۔

news

مشتری کا ماضی: سائنسی تحقیق سے انکشاف، مشتری پہلے دُگنے حجم کا سیارہ تھا

Published

on

مشتری

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ، مشتری (Jupiter)، اپنی ابتدائی تشکیل کے وقت موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا تھا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق مشتری کی تشکیل تقریباً 4.5 ارب سال قبل اس وقت ہوئی جب سورج کے گرد گھومنے والی گرد و غبار اور گیسوں کی ڈسک سے ایک عظیم الجثہ گیسوں کا گولا وجود میں آیا۔

اس وقت مشتری نہ صرف حجم میں بہت بڑا تھا بلکہ اس کی بیرونی تہیں بھی شدید گرم اور پھیلی ہوئی تھیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، اس کی سطح کی گیسیں ٹھنڈی ہو کر سکڑنے لگیں اور کششِ ثقل کی بدولت اندرونی گیسیں ایک دوسرے کے قریب آ گئیں، جس کے نتیجے میں مشتری کا موجودہ کمپریسڈ (دباؤ زدہ) حجم سامنے آیا۔

ناسا اور یورپی خلائی اداروں کے مطابق ایسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی ادوار میں بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حرارت کے اخراج اور گیسوں کی ترتیب سے ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے، البتہ ان کا وزن تقریباً ویسا ہی رہتا ہے۔ یہ تحقیق نہ صرف مشتری کی تشکیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دوسرے گیس جائنٹس کی پیدائش سے متعلق مفروضات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

جاری رکھیں

news

گوگل ویو 3: فلم سازی میں AI انقلاب، آڈیو ویژول تجربے کی نئی مثال

Published

on

Veo 3

گوگل نے اپنی نئی اور جدید ترین مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی Veo 3 متعارف کرا دی ہے، جو لانچ ہوتے ہی دنیا بھر کے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ماہرین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ویو 3 محض خوبصورت ویڈیوز نہیں بناتا بلکہ اس میں حیرت انگیز طور پر حقیقت سے قریب آوازیں، مکالمے، جانوروں کی آوازیں، موسیقی، اسپیشل ایفیکٹس اور کیمرہ اینگلز بھی شامل کیے جا سکتے ہیں — وہ بھی مکمل ہم آہنگی اور قدرتی انداز میں۔

یہ ٹیکنالوجی گوگل کے Gemini ایپ کے ذریعے فی الحال امریکہ میں پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن اس کی تخلیقی صلاحیتوں اور امکانات نے تفریحی صنعت، مارکیٹنگ اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نیا در کھول دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسے ’’فلم سازی کا اگلا مرحلہ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

گوگل ویو 3 نے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، کیونکہ جہاں دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ OpenAI کا Sora صرف بصری ویڈیوز تخلیق کرتے ہیں، وہیں ویو 3 نہ صرف ویژولز بلکہ اس کے ساتھ آڈیو، SFX، کیمرہ اینگلز، اور میوزک کو بھی AI کے ذریعے ازخود تیار کرتا ہے۔

AI ماہرین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہوتی ہیں کہ VFX سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہیں، جبکہ لب و لہجے کی ہم آہنگی (Lip Sync) بھی حیرت انگیز حد تک درست ہے۔ گوگل کا یہ قدم فلم سازی، مواد تخلیق، تعلیمی ویڈیوز، اشتہارات اور سوشل میڈیا پروڈکشن میں ایک مکمل انقلاب کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~