Connect with us

news

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپیلوں پر جلد سماعت کی استدعا

Published

on

تو شہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد، سماعت 18 دسمبر تک ملتوی

190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنی اپیلوں پر جلد سماعت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ یہ درخواستیں وکیل خالد یوسف چوہدری کے ذریعے دائر کی گئیں، جنہیں متعلقہ دائری نمبر بھی الاٹ کر دیا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپیلوں پر تاخیر سے سماعت انصاف کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے اور یہ صورتحال ناانصافی کا سبب بنے گی۔ مزید کہا گیا کہ ابتدائی سماعت انصاف کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔ عمران خان کو جیل میں رکھنے کے لیے سزا سنائی گئی، جو کہ آئین و قانون کے خلاف ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ درخواست گزار ایک سابق وزیراعظم ہیں اور ان کی حراست محض سیاسی مقاصد کے لیے ہے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں 17 جنوری 2025 کو دونوں کو سزا سنائی گئی تھی، تاہم اب تک ان کی اپیلوں پر کوئی سماعت نہیں ہو سکی۔

اس سے قبل بھی عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کی تھی۔ یہ درخواست بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی، جس میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا۔ عمران خان کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ سزا معطلی کی درخواست مرکزی اپیل کے ساتھ عید سے قبل سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔

درخواست میں یہ بھی مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 24 مارچ کو یہ معاملہ سماعت کے لیے مقرر تھا، لیکن مرکزی وکیل سپریم کورٹ میں قتل کے مقدمے میں مصروف تھے، اور عدالت نے مختصر کاز لسٹ کے باعث معاملہ عید کے بعد تک ملتوی کر دیا۔

اسی کیس میں بشریٰ بی بی نے بھی سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کے لیے علیحدہ سے رجوع کیا۔ انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ ایک 54 سالہ گھریلو خاتون ہیں اور ان کی سزا معطلی کی درخواست بھی مرکزی اپیل کے ساتھ عید سے قبل سنی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں۔

news

گہرے سمندر کی براہِ راست مہم: زیرِ سمندر دنیا کی نایاب جھلک

Published

on

سمندری مخلوق

سمندر کی گہرائیوں کے راز جاننے کے شوقین افراد کے لیے یہ ہفتہ خاص ہے، کیونکہ انہیں براہ راست ایک دلچسپ مہم دیکھنے کا موقع ملے گا، جس میں پانی کے اندر کی تحقیقات کی جائیں گی۔

رپورٹس کے مطابق، یہ مہم ریموٹ کنٹرولڈ گاڑیوں کے ذریعے ہوگی، جو سمندر کی سطح کے نیچے کیمروں کے ساتھ امریکی ریاست ہوائی کے قریب نامعلوم پانیوں کی کھوج کریں گی۔

اس مہم کے دوران جن پانیوں کی تلاش کی جائے گی، ان میں سے زیادہ تر کا پہلے کبھی بصری طور پر جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔

غوطہ خور حیرت انگیز دریافتیں کر سکتے ہیں، جیسے کہ سائنس کے لیے نامعلوم سمندری مخلوق، غیر دریافت شدہ سمندری پہاڑ، جہاز کے ملبے، اور بہت کچھ۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ جو معلومات اکٹھی کریں گے، اس سے عوام کو ان مسائل کے بارے میں آگاہ کرنے میں مدد ملے گی جو سمندری زندگی کو متاثر کرتے ہیں، اور یہ بھی کہ سائنسدانوں کو پانی کے اندر کے بڑے پیمانے پر غیر دریافت شدہ ماحول کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~