news
جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست دائر
جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول کے خلاف وارنٹِ گرفتاری کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی یونٹ نے یون سک یول کے خلاف یہ وارنٹ گرفتاری کی درخواست پیش کی ہے۔
مارشل لاء لگانے کے معاملے پر یون کے وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ عدالت کرے گی۔ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 3 دسمبر کا مارشل لاء بغاوت کے مترادف تھا یا نہیں، اس کی تحقیقات جاری ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول کو 14 دسمبر کو مارشل لاء کے مختصر اعلان کے بعد پارلیمنٹ میں مواخذے کے نتیجے میں معزول کر دیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، مواخذے کی دوسری تحریک کامیاب ہونے کے بعد یون سک یول کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا۔
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے تمام 300 اراکین نے یون سک یول کے خلاف مواخذے پر ووٹنگ میں حصہ لیا، جس میں 204 ارکان نے ان کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا۔
news
عمران خان کا آرمی چیف کو خط، 6 نکاتی خدشات کا اظہار
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے خط میں ادارے کو اون کیا ہے۔ انہوں نے آرمی چیف کو چھ نکات پر مشتمل خط لکھا ہے، جو کہ بطور سابق وزیراعظم لکھا گیا ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے اور بانی پی ٹی آئی نے اپنے کنسرن کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی ذرائع کا جواب کبھی غلط اور کبھی درست ہو سکتا ہے۔ اگر خط نہیں ملا تو مل جائے گا۔ عمران خان نے خط میں کچھ نہیں مانگا، اور یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے جو کہ سر آنکھوں پر ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے چھ نکات پر مشتمل خط لکھا ہے اور عمران خان نے کہا کہ یہ ملک اور فوج بھی میری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نفرتیں بڑھنے سے ملک کو نقصان ہوگا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سکیورٹی ذرائع نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا۔ سیکیورٹی ذرائع نے آرمی چیف کو لکھے گئے خط کی وصولی کی تردید کی تھی اور کہا کہ آرمی چیف کو ایسا کوئی خط موصول نہیں ہوا اور نہ ہی سٹبلشمنٹ کو اس میں کوئی دلچسپی تھی۔
news
اپوزیشن اتحاد کا حکومت سے استعفیٰ اور نئے الیکشن کا مطالبہ
گرینڈ اپوزیشن اتحاد نے حکومت سے مستعفی ہونے اور نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ موجودہ حکومت عوام پر زبردستی مسلط کی گئی ہے اور اس جماعت کو مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ اپوزیشن رہنماوں نے الیکشن کمیشن سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن رہنماوں کی ملاقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
ملاقات کے بعد اپوزیشن رہنماوں نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا، جس میں مولانا فضل الرحمان اور شاہد خاقان عباسی نے اہم اعلانات کیے۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ سال ہونے والے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت کو مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسد قیصر کی دعوت پر آج اپوزیشن کا اتحاد یہاں موجود ہے۔ انہوں نے ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور تمام جماعتوں کا یہ مؤقف تھا کہ 8 فروری 2024 کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کا منڈیٹ نہیں ہے اور اس جماعت کو مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن نے منصفانہ انتخابات نہیں کروائے، اور اگر الیکشن کمیشن واقعی آزاد اور خود مختار ہے تو اسے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں