news
پاکستان 2025: معاشی استحکام، روزگار اور غربت کے خاتمے کے لیے ہدفی اصلاحات
پاکستان میں معاشی استحکام کے ابتدائی آثار نظر آ رہے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ 2025 تک روزگار کی تخلیق، غربت کے خاتمے، اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہدفی اصلاحات اور سرمایہ کاری کے ساتھ مالیاتی نظم و ضبط میں توازن برقرار رکھنا ہوگا۔
پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مارکیٹ اکانومی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید علی احسان نے ویلتھ پاک کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ حکومت کی موجودہ معاشی حکمت عملی نے امید افزا نتائج دکھائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر معیشت اسی رفتار سے ترقی کرتی رہی تو حکومت کے پاس مالیاتی خسارے کو کم کرنے اور بنیادی سرپلس کو بڑھانے کے لیے ایک منظم منصوبہ موجود ہے۔
احسان نے حکومت کے نئے قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے کی تعریف کی، جس میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے مخصوص اقدامات شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ تجاویز اس سال لاگو کی گئیں تو معاشی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اگرچہ ابتدائی پیش رفت بتدریج ہوگی، لیکن چھ سے بارہ ماہ کے اندر نمایاں تبدیلیاں متوقع ہیں۔
انہوں نے “اڑان پاکستان” جیسے اقدامات کا بھی ذکر کیا، لیکن اسے وسیع تر قومی تبدیلی کے منصوبے کے مقابلے میں محدود قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کی کامیابی کا انحصار دیگر پالیسیوں کے ساتھ مستقل نفاذ اور ہم آہنگی پر ہوگا۔
news
سپریم کورٹ کے 6 نئے ججز کی منظوری – جوڈیشل کمیشن اجلاس کی تفصیلات
جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دے دی ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ، پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شفیع صدیقی، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور اور پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ میں قائم مقام جج مقرر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی بطور ایکٹنگ جج سپریم کورٹ تقرری آرٹیکل 181 کے تحت کی گئی، جبکہ ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کا معاملہ موخر کر دیا گیا ہے۔
اجلاس میں پانچوں ہائیکورٹس کے 24 سینئر ترین ججز کے ناموں پر غور کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے چیف جسٹس کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ دونوں ججز نے چیف جسٹس کو اجلاس موخر کرنے کے لیے خط بھی لکھا تھا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلے ہونے تک اجلاس موخر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
news
سپریم کورٹ کے دو ججز اور وکلاء کا جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ
سپریم کورٹ کے دو ججز، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر، نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں جاری ہے، جہاں سپریم کورٹ کے آٹھ ججوں کی تعیناتیوں کے لیے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس اجلاس میں سپریم کورٹ میں آٹھ نئے ججز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس اور سینئر ججز کے ناموں پر بھی تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا۔ جب کارروائی جاری رہی تو انہوں نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
دونوں ججز جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ مزید یہ کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سینیٹر علی ظفر نے بھی جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔
بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے اپنا احتجاج میٹنگ کے منٹس میں شامل کروایا۔ دونوں ممبران نے احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے باہر نکل گئے۔ وکلا ایکشن کمیٹی نے آج 26 ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ وکلا نے سپر…
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں